عورت ۔ ۔ ۔ مرد کی زندگی میں

جب میں اس دنیا میں آیا تو عورت نے مجھے گود لیا ۔ ۔ ۔ میری ماں
جب میں اپنے پاؤں چلنے لگا تو عورت نے میرا خیال رکھا اور میرے ساتھ کھیلا ۔ ۔ ۔ میری بہن
جب میں پڑھنے لگا تو مجھے عورت نے پڑھنا سکھایا ۔ ۔ ۔ میری اُستاذہ
جب میں جوانی میں دُکھ کا شکار ہوا تو میرا غم عورت نے بانٹا ۔ ۔ ۔ میری بیوی
جب میں بڑھاپے میں چڑچڑا ہوا تو مجھے مسکراہٹ عورت نے دی ۔ ۔ ۔ میری بیٹی
جب میں مروں گا تو مجھے عورت ہی اپنی آغوش میں لے لے گی ۔ ۔ ۔ میرے وطن کی مٹی

This entry was posted in تجزیہ, روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

14 thoughts on “عورت ۔ ۔ ۔ مرد کی زندگی میں

  1. وھاج الدین احمد

    اب آپ نے یہ بات چھیڑ دی ھے تو عرض کروں
    بطور معالج میرا واسطہ ایسے مریضوں سے زیادہ رہا جو معذوریوں میں مبتلا ہوتے
    جیسے فالج یا پٹھوں کی کمزوری یعنی جب انسان چلنے پھرنے سے معذور ہوتا ھے
    ایسے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے کےلیے کون دیکھا گیا–
    ماں، بہن، بیوی’ گرل فرینڈ’ وہ بیویاں بھی جن کو طلاق دے دی تھی اور وہ اللہ کی بندیاں ایسے وقت مین آڑے آئیں
    ابھی مجھے بواءے فرینڈ یا باپ (مگر صرف جب ماں بھی تھی) یا اور قسم کے مرد ساتھی نہیں نظر آءے

  2. افتخار اجمل بھوپال Post author

    ریحان صاحب
    جناب میں تو مکمل ہوں

    شعیب اور مکی صاحبان
    حوصلہ افزائی کا شکریہ

    موجو جی
    وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاة ۔ تبصرہ کا شکریہ ۔ جناب میں نے بہت دن گذارے ہیں

    بھائی وھاج الدین احمد صاحب
    یہ بات مجھے 1967ء میں مجھے ایک برطانوی لڑکی نے بتائی تھی اور کہتی تھی کہ وہ اپنی بوڑھی ماں کا خیال رکھتی ہے اور اس کے اخراجات پورے کرتی ہے ۔ اس کا بھائی زیادہ کماتا ہے اور کچھ بھی نہیں کرتا

  3. محمد ریاض شاہد

    میرے ایک کرم فرما کہتے ہیں کہ بیوی کا رشتہ سب سے زیادہ قربت کا مگر رقابت کا رشتہ ہے ۔ دنیا میں بے غرض محبت صرف ماں کرتی ہے ۔ باقی رشتے ہو سکتاہے زندگی میں کبھی آپ سے اپنے احسانات کا معاوضہ کسی شکل میں طلب کریں

  4. شاہدہ اکرم

    مُحترم اجمل انکل جی
    السلامُ عليکُم
    اُميد ہے انکل جی آپ بخير ہو ں گے، بہُت درُست بات کہی انکل آپ نے اور مُجھے وہاج انکل جی کی بات بھی بہُت اچھی لگی کہ جب کوئ نہيں ہوتا تو عورت ہی کام آتی ہے اکثر ديکھا گيا ہے کہ مياں بيوی کی عُمر ميں گو تھوڑا سا فرق ہوتا ہے ليکِن آخِر عُمر ميں بھی عُمر کے تھوڑے فرق کے باوجُود عورت ہی مرد کاخيال رکھ رہی ہوتی ہے ہر رُوپ ميں کبھی بہن ماں بيوی يا بيٹی جو بھی ہو شايد گُھٹی ميں اپنے ساتھ لا ئ ہوتی ہے يہ سب
    اور وہاج انکل جی آپ کيسے ہيں؟ ٹھيک ہيں نا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.