بڑائی کِس میں ہے ؟

بڑائی اِس میں ہے کہ
* آپ نے کتنے لوگوں کو اپنے گھر میں خوش آمدَید کہا نہ کہ آپ کا گھر کتنا بڑا ہے
* آپ نے کتنے لوگوں کو سواری مہیّا کی نہ کہ آپ کے پاس کتنی بڑی کار ہے
* آپ کتنی دولت دوسروں پر خرچ کرتے ہیں نہ کہ آپ کے پاس کتنی دولت ہے
* آپ کو کتنے لوگ دوست جانتے ہیں نہ کہ کتنوں کو آپ دوست سمجھتے ہیں
* آپ محلہ داروں سے کتنا اچھا سلوک کرتے ہیں نہ کہ کتنے عالیشان محلہ میں رہتے ہیں

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

6 thoughts on “بڑائی کِس میں ہے ؟

  1. Asma Karim Mirza

    Assalam o alaykum w.w.!
    in ur latest post about “baraayi”
    well thats a nie one … comments were just not opening so mailing u ….
    in baraayi no “hay ” comes … its written as
    بڑائی
    بڑھائی تو جیسے حکومت نے تی کی قیمت بڑھائی ایسے استعمال ہوتا ہے
    wassalam

  2. اجمل

    اسماء صاحبہ
    غَلَطی بتانے کا شکریہ ۔
    میں نے آپ کا تبصرہ آپ ہی کے نام سے پوسٹ کردیا ہے ۔ آپ کو ایک دو ماہ سے شکائت ہے کہ میرا بلاگ یا کمنٹ باکس نہیں کھُلتا ۔ میرا خیال ہے آپ اپنے سِرے پر نقص تلاش کریں کیونکہ یہ شکائت کِسی اور کو نہیں ہے ۔

  3. مداح

    اجمل صاحب ایسی زبردست باتیں کدھر سے ذھن میں آ تی ھیں جناب؟

  4. اجمل

    مدّاح صاحب
    کیا آپ سب کے مدّاح ہیں ؟
    آپ کے سوال کا جواب حاضر ہے ۔
    سب کچھ دِیا ہے اللہ نے مجھ کو
    میری تو کوئے بھی چیز نہیں ہے
    یہ تو کرم ہے میرے اللہ کا
    مجھ میں تو ایسی کوئے بات نہیں ہے

    اِس کے بعد یہ میرےسکول اور گیارہویں بارہویں کے اساتذہ کی محنت کا نتیجہ ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.