ایک خبر

امریکہ نے 20000 خیمے پاکستان روانہ کر دیئے ہیں ۔ ان میں 5000 سے زائد خیمے ایسے ہیں جن پر Made in Pakistan لکھا ہوا ہے ۔ دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ خیمے لاہور میں بنے ہوۓ ہیں اور امریکی فوچ کو فروخت کئے گئے تھے ۔

امدادی کاروائیاں ۔ باتیں ادھر ادھر کی

سب سے پہلے ذکر وزیراعظم شوکت عزیز صاحب کے ایک مستحسن اعلان کا ” جن متاءثرہ بچوں کے قانونی وارثین نہ مل سکے ان کی پرورش حکومت کرے گی ۔ کسی کو بچہ گود لینے کی اجازت نہ ہو گی” ۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمس) سے ایک بچی کے اغواء کی کوشش کے بعد یہ فیصلہ ضروری تھا ۔ یہ اغواء کی کوشش ایک خاتون رضاکار نے ناکام بنا دی تھی جس میں رضاکار زخمی بھی ہوگئی ۔خیموں اور کمبلوں کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی ہے جو کہ ہزاروں کی تعداد میں مطلوب ہیں ۔ پاکستان میں خیمے بنانے کی استداد ہہت ہی کم ہے اس لئے ہنگامی بنیاد پر غیر ممالک سے درآمد ضروری ہے ۔ پہاڑوں پر برف باری کی وجہ سے متاءثرہ علاقوں میں بہت سردی ہو گئی ہے ۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی سردی ہو گئی ہے ۔ اس لئے خیمے سرد موسم کے لئے موزوں ہونے چاہیئں اور ان میں بارش کے پانی کو روکنے کی صلاحیت ہونا بھی ضروری ہے ۔ یہاں کلک کر کے خیمہ کا نمونہ ملاحظہ کیجئے

عوام کی سطح پر اللہ کے فضل سے ہر پاکستانی اس موقع پر اپنی کی سی ہر کوشش اور مدد متاءثرین کے لئے کر رہا ہے ۔ اعلی سطح پر مناسب پلاننگ اور کوآرڈینیشن نہ ہونے کے باعث عوام کی محنت کا کچھ حصہ ضائع ہو رہا ہے ۔ غیر ملکی رضاکاروں کے علاوہ وہ لوگ جن کو روشن خیال لوگ نفرت سے ملّا یا جہادی کہتے ہیں مربوط طریقہ سے جانفشانی سے کام کر رہے ہیں ۔ ان کے کچھ رضاکار بند راستوں کی پروہ نہ کرتے ہوۓ ملبہ ہٹانے کا سامان کندھوں پر اٹھا کر کئی کئی میل پیدل چل کر متاءثرہ علاقوں میں پہلے ہی دن یعنی 8 اکتوبر کو پہنچ گئے تھے ۔

کراچی سے ہمارے بلاگر ساتھی اعجاز آسی بھر پور خدمت کے جذبہ کے ساتھ تین دن سے اسلام آباد پہنچے ہوۓ ہیں کل سارا دن وہ پمس میں رہے جہاں مریضوں یا متاءثرین کا مربوط ریکارڈ رکھنے کا کوئی انتظام نہیں ہے ۔ ان کی کوشش ہے کہ ایک مربوط کمپیوٹرازڈ ڈاٹا بیس قائم کی جاۓ ۔ ماہرین حضرات ان کی مدد کر کے قومی جذبہ کا اظہار کریں اور ثواب بھی کمائیں ۔ ان کا ٹیلیفون نمبر ہے 03002627033

کچھ ناپسندیدہ واقعات دکانوں اور امدادی سامان کے ٹرک کو لوٹنے کے ہوۓ تھے ۔ اسے روکنے کے لئے کچھ مقامی نوجوان متحرک ہوۓ اور حکومتی ادارے نے خفیہ تفتیش شروع کی جس کے نتیجہ میں پتہ چلا کہ دکان لوٹنے والوں میں سے کوئی مقامی نہیں تھا اور ٹرک لوٹنے کا بندوبست بھی ایک غیر مقامی شریف نما بد قماش آدمی نے کیا تھا اور دیکھا دیکھی پانچ دن سے بھوکے پیاسے چند متاءثرین نے ان کی پیروی کی ۔ اس بدقماش بارسوخ شخص کو گرفتار کر کے اس کے گودام سے لوٹا ہوا کافی مال برآمد کر لیا گیا ہے ۔ یہ شخص اس کے علاوہ ہے جو چند دن قبل کراچی میں پکڑا گیا تھا ۔ دیگر اب مجاہدین جن کو کچھ لوگ جہادی کہتے ہیں امدادی سامان لانے والے ان ٹرکوں کی حفاظت کر رہے ہیں جن کے ساتھ ان کا اپنا حفاظتی دستہ نہیں ہوتا

ایک ادارہ بنام بالی فاؤنڈیشن نے اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس میں امدادی ہسپتال بنایا ہوا ہے ۔ مرکزی حکومت نے پمس اور فیڈرل ایجوکیشن بورڈ کے قریب عارضی ہسپتال قائم کئے ہوۓ ہیں اور اب ایک خیمہ بستی ایچ 10 میں جلد بنانے کا منصوبہ ہے ۔ راولپنڈی میں حکومت پنجاب کے تین ہسپتال ہیں جن میں امدادی کام زور شور سے ہو رہا ہے ۔ کل تک صرف ایک ہسپتال (ڈی ایچ کیو) میں 550 زخمی متاءثرین آۓ جن میں سے 284 زیر علاج ہیں باقیوں کو دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ۔

اتوار کو دو لڑکے نو اور سات سالہ خود ہی اپنے مکان کے ملبہ کے نیچے سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے اور پہاڑوں سے پیدل چلتے ایک فوجی کیمپ پر پہنچ کر بتایا کہ ان کی ایک گیارہ سالہ پولیو زدہ بہن ملبہ کے نیچے دبی ہوئی ہے اسے نکالا چاۓ ۔ فوجی ان لڑکوں کے ساتھ گئے اور لڑکی کو نکالا تو وہ زندہ تھی ۔ بالا کوٹ کے قریب ایک پہاڑ پر زلزلہ کے 9 دن بعد ملبہ کے نیچے سے ایک 6 سالہ لڑکی زندہ مگر بیہوش برآمد ہوئی ۔ وہ گرنے والی الماری کے نیچے ایک خانہ میں آ گئی تھی ۔

– زلزلہ سے متاءثرہ افراد کے متعلق معلومات Information Exchane Quake Affected People

زلزلہ سے متاءثرہ علاقے کے گم شدہ اور باز یافتہ افراد کے متعلق معلومات حاصل کرنے یا بہم پہنچانے کے لئے نیچے دیئے ہوۓ لنک پر کلک کیجئے یا اپنے کمپویٹر کے براؤزر میں مندرج ذیل لکھ کر ویب سائٹ کھولئے ۔ ۔ ۔ وساطت : اعجاز آسی
http://missingpersons.dsl.net.pk/

سب سے درخواست ہے کہ یہ اطلاع اپنے تمام جاننے والوں تک پہنچائیے

Please click on the URL above to see or record information about people affected by Earth Quake. You can also do it by writing above URL in your browser window. . . Courtesy: Ejaz AsiPlease inform as many people as possible

انصاف ۔گواہی

سورۃ 2 البقرۃ آیۃ 42 ۔ باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناؤ اور نہ جانتے بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو

سورۃ 4 النّسآء آیۃ 58 ۔ اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں اہل امانت کے سپرد کرو ۔ اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ کرو ۔ اللہ تم کو نہائت عمدہ نصیحت کرتا ہے اور یقینا اللہ سب کچھ دیکھتا اور سنتا ہے ۔

سورۃ 4 النّسآء آیۃ 135 ۔ اے لوگو جو ایمان لاۓ ہو ۔ انصاف کے علمبردار اور خدا واسطے کے گواہ بنو اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو ۔ فریق معاملہ خواہ مالدار ہو یا غریب ۔ اللہ تم سے زیادہ ان کا خیرخواہ ہے ۔ لہذا اپنی خواہش نفس کی پیروی میں عدل سے باز نہ رہو ۔ اور اگر تم نے لگی لپٹی بات کہی یا سچائی سے پہلو بچایا تو جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ کو اس کی خبر ہے ۔

Record October, 2005 Earth Quakes

Record of earth quakes, of intensity over 4 on Richter Scale, that jolted Azad Jammu Kashmir and Northern Pakistan. Up to intensity 4 were in hundreds
MAGDATE —- Pak Time — LAT —- LONDepth
———- y/m/d —— h : m : s —- deg —– deg —- km

5.0 – 2005/10/15 – 00:37:42 – 34.830 – 73.101 – 10.0

4.9 – 2005/10/14 – 09:04:48 – 34.599 – 73.233 – 10.0
4.1 – 2005/10/14 – 04:25:05 – 34.393 – 73.636 – 10.0
4.9 – 2005/10/14 – 03:53:04 – 34.806 – 73.302 – 10.0
5.3 – 2005/10/14 – 01:49:23 – 34.684 – 73.153 – 10.0
4.8 – 2005/10/14 – 01:23:03 – 34.821 – 73.203 – 10.0

4.4 – 2005/10/13 – 23:46:49 – 34.724 – 72.995 – 10.0
4.4 – 2005/10/13 – 22:08:46 – 34.629 – 73.454 – 10.0
4.6 – 2005/10/13 – 16:19:14 – 34.582 – 73.355 – 10.0
5.4 – 2005/10/13 – 01:23:38 – 34.882 – 73.102 – 10.0

4.5 – 2005/10/11 – 22:35:50 – 34.918 – 73.392 – 10.0

4.5 – 2005/10/10 – 18:28:17 – 34.534 – 73.400 – 10.0
4.6 – 2005/10/10 – 17:43:01 – 34.541 – 72.943 – 10.0
5.0 – 2005/10/10 – 17:38:12 – 34.735 – 73.072 – 10.0
4.6 – 2005/10/10 – 16:25:30 – 35.167 – 73.314 – 76.8
4.8 – 2005/10/10 – 15:49:06 – 34.799 – 73.725 – 10.0
4.8 – 2005/10/10 – 15:36:21 – 34.648 – 73.374 – 10.0
4.2 – 2005/10/10 – 11:54:32 – 34.729 – 73.761 – 10.0
4.8 – 2005/10/10 – 11:01:59 – 34.487 – 73.992 – 10.0
4.6 – 2005/10/10 – 07:48:43 – 34.437 – 73.460 – 10.0
4.4 – 2005/10/10 – 03:37:53 – 34.240 – 73.849 – 10.0
5.1 – 2005/10/10 – 00:47:01 – 34.696 – 73.006 – 10.0
5.4 – 2005/10/10 – 00:20:37 – 34.316 – 73.746 – 10.0

4.6 – 2005/10/09 – 23:28:19 – 34.258 – 73.619 – 10.0
5.0 – 2005/10/09 – 19:56:48 – 34.750 – 73.399 – 10.0
4.7 – 2005/10/09 – 18:35:00 – 34.820 – 73.481 – 10.0
5.1 – 2005/10/09 – 17:38:14 – 34.794 – 73.168 – 10.0
4.7 – 2005/10/09 – 16:30:43 – 34.405 – 73.849 – 10.0
5.0 – 2005/10/09 – 16:21:44 – 34.677 – 73.174 – 10.0
4.8 – 2005/10/09 – 14:26:36 – 34.489 – 73.268 – 10.0
4.9 – 2005/10/09 – 14:22:33 – 34.540 – 73.415 – 10.0
4.7 – 2005/10/09 – 13:58:48 – 34.703 – 73.229 – 10.0
5.7 – 2005/10/09 – 13:30:01 – 34.602 – 73.201 – 7.0
5.4 – 2005/10/09 – 12:09:19 – 34.572 – 73.180 – 10.0
5.1 – 2005/10/09 – 09:58:55 – 34.655 – 73.062 – 10.0
4.8 – 2005/10/09 – 09:49:28 – 34.697 – 73.291 – 10.0
4.4 – 2005/10/09 – 09:17:41 – 34.456 – 73.042 – 10.0
4.0 – 2005/10/09 – 08:21:33 – 34.654 – 73.393 – 10.0
4.5 – 2005/10/09 – 07:28:55 – 34.554 – 73.547 – 10.0
4.7 – 2005/10/09 – 06:26:03 – 34.631 – 73.306 – 10.0
4.9 – 2005/10/09 – 06:12:29 – 34.699 – 73.174 – 10.0
5.4 – 2005/10/09 – 02:45:10 – 34.684 – 73.219 – 10.0
5.7 – 2005/10/09 – 02:13:32 – 34.694 – 73.159 – 10.0
4.7 – 2005/10/09 – 20:16:34 – 34.607 – 73.371 – 10.0
5.0 – 2005/10/09 – 00:08:01 – 34.754 – 73.266 – 10.0

4.3 – 2005/10/08 – 22:53:10 – 34.706 – 73.403 – 10.0
4.5 – 2005/10/08 – 20:23:00 – 35.627 – 73.956 – 107.2
5.1 – 2005/10/08 – 18:46:01 – 34.611 – 73.161 – 10.0
5.3 – 2005/10/08 – 17:44:52 – 34.733 – 73.209 – 10.0
5.7 – 2005/10/08 – 17:25:22 – 34.785 – 73.141 – 20.3
5.7 – 2005/10/08 – 17:08:28 – 34.568 – 73.177 – 10.0
5.5 – 2005/10/08 – 16:33:34 – 34.702 – 73.173 – 10.0
5.3 – 2005/10/08 – 16:28:42 – 34.641 – 73.272 – 10.0
6.4 – 2005/10/08 – 15:46:29 – 34.735 – 73.149 – 10.0
4.8 – 2005/10/08 – 15:31:34 – 34.260 – 73.687 – 10.0
5.1 – 2005/10/08 – 15:16:58 – 34.706 – 73.069 – 10.0
5.0 – 2005/10/08 – 14:36:51 – 34.228 – 73.946 – 10.0
5.2 – 2005/10/08 – 14:01:55 – 34.601 – 73.234 – 10.0
5.2 – 2005/10/08 – 13:21:52 – 34.748 – 73.187 – 10.0
4.8 – 2005/10/08 – 12:57:00 – 34.490 – 73.310 – 10.0
4.7 – 2005/10/08 – 12:37:21 – 34.744 – 73.015 – 10.0
4.7 – 2005/10/08 – 12:32:00 – 34.614 – 73.248 – 10.0
5.4 – 2005/10/08 – 11:42:31 – 34.621 – 73.523 – 10.0
5.5 – 2005/10/08 – 11:15:24 – 34.508 – 73.399 – 10.0
4.8 – 2005/10/08 – 11:05:33 – 34.636 – 73.431 – 10.0
5.0 – 2005/10/08 – 10:34:53 – 34.222 – 73.586 – 10.0
5.7 – 2005/10/08 – 10:26:05 – 34.752 – 73.155 – 10.0
5.6 – 2005/10/08 – 10:19:48 – 34.699 – 73.137 – 10.0
5.5 – 2005/10/08 – 10:08:41 – 34.681 – 73.280 – 10.0
5.8 – 2005/10/08 – 09:26:11 – 34.643 – 73.152 – 10.0
5.7 – 2005/10/08 – 09:02:24 – 34.483 – 73.245 – 10.0
7.6 – 2005/10/08 – 08:50:41 – 34.493 – 73.629 – 26.0

یا اللہ خیر

ميری لائبریری یا مطالعہ کا کمرہ دوسری منزل پر گھر کے شمال میں ہے ۔ میں کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے ہوۓ داہنی طرف دیکھوں تو کھڑکی میں سے پہاڑ بالکل قریب نظر آتے ہیں جو کہ دراصل دو ڈھائی کلومیٹر کے فاصلہ پر ہیں ۔ پہاڑ کی جانب سے گہرے بادل ہمارے گھر کے اوپر پہنچ چکے ہیں اور تیز یخ بستہ ہواؤں نے مجھے کھڑکیاں بند کرنے پر مجبور کر دیا ۔ یہ عمل آدھ گھینٹہ پہلے سوا سات بجے شروع ہوا ۔ کھڑیاں ہوا کے زور سے کانپ رہی ہیں اور سائیں سائیں کی آوازیں آرہی ہیں ۔ پریشانی کی وجہ یہ ہے کہ زلزلہ سے متاءثر علاقوں میں اس وقت یا تو طوفانی بارش ہو رہی ہو گی یا برف باری ۔ یا اللہ ہمارے گناہ معاف فرما اور ہمارے گناہوں کی سزا زلزلہ سے متاءثرہ لوگوں کو نہ دے ۔ اے اللہ آپ تو رحیم و کریم ہو اور جانتے ہو کہ وہ لوگ پہلے ہی پریشان حال ہیں ان کے گناہ معاف فرما اور ان کو اپنی رحمت میں لے لے ۔یہاں کلک کر کے پڑھئے کہ ہمارے ملا میں کیا ہو رہا ہے اور زیادہ اہم ” زلزلہ میں بچ جانے والے کی خود نوشت”

اللہ تیری شان

مثل مشہور ہے کہ در نقارخانہ آواز طوطی چہ معنی دارد ۔ یعنی جہاں بگل باجے اور ڈھول بج رہے ہوں وہاں طوطے کی آواز کس کو سنائی دے گی ۔ لیکن جب پیدا کرنے والے کی نظر عنائت ہو جائے تو بات ہی کچھ اور ہوتی ہے ۔ میں اسلام آباد کے سیکٹر ایف ۔ 8 کی جس مسجد میں نماز پڑھتا ہوں وہ پارک روڈ پر واقع ہے ۔ اس مسجد میں کچھ بڑے بڑے لوگ یعنی وزیر ۔ رکن قومی اسمبلی ۔ فیڈرل جائنٹ سیکرٹری سے سیکرٹری تک ۔ کرنل سے جنرل تک اور بڑے تاجر نماز پڑھنے آتے ہیں ۔ افتخار احمد سروہی صاحب جو سابق نیول چیف اور جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیرمین رہ چکے ہیں میرے پہلو میں نماز پڑھتے ہیں ۔ جیسا کہ میں لکھ چکا ہوں 11 اکتوبر کو میں نے فجر کی نماز کے بعد چیدہ حضرات کو روک کر عرض کی کہ امدادی کام کو آرگنائز کرنے کا بہترین طریقہ خیمہ بستیاں بنانا ہے اور اس کی تفصیلات بھی بیان کیں ۔ اللہ کا شکر ہے کہ بلا چوں و چرا سب نے اتفاق کیا ۔ میں جن تین اداروں کے لئے کام کر رہا ہوں ان میں جامعہ فریدیہ کے لوگوں نے اسی دن اپنے رضاکاروں کو خیمہ بستیاں بنانے کی ہدائت جاری کردی ۔ الھدی انٹرنیشنل اور ریڈ کریسنٹ والے ابھی تک سوچ رہے ہیں ۔ اللہ کی کرم نوازی دیکھئے کہ بات میرے ہم مسجد نے لمحوں میں ارباب اختیار تک پہنچا دی اور اسی شام خیمہ بستیاں بنانے کا فیصلہ ہوا ۔اگلے روز اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس میں خیمہ بستی بنا کر وزیراعظم صاحب کی منظوری لے لی گئي ہے ۔ آئیے ہم سب مل کر دعا کریں کہ اس سکیم کو تیزی سے عملی جامہ پہنایا جاۓ ۔

سبحان اللہ و اللہ اکبر

12 اکتوبر کو مظفرآباد میں ملبہ کے نیچے دبے ہوۓ کچھ لوگوں کو نکالنے کے لئے سرنگ بنائی گئی تو غیر متوقع طور پر وہاں سے ایک پانچ سالہ بچی ہاتھ پاؤں پر چلتی باہر نکل آئی ۔ اس کے چچا جو وہاں موجود تھے انہيں معلوم نہیں تھا کہ ان کی بھتیجی اس جگہ ہو گی ۔متاءثرہ علاقہ میں جہاں تیز بارش نے امدادی کاروائیوں میں خلل ڈالا اور بچ جانے والے متاءثرین کے لئے مشکلات پیدا کیں وہاں ۔ ۔ ۔ ایک 80 سالہ بزرگ کو جب ملبہ کے نیچے سے نکالا گیا تو وہ توقع کے خلاف کچھ تازہ دم نظر آۓ ۔ انہوں نے بتایا کہ بارش کا پانی دراڑ میں سے ٹپکتا رہا اور وہ پیتے رہے ۔