آپ مجبور ہيں تو ميں بھی مجبور ہو سکتا ہوں

ميرے معزز قارئين کو مجھ سے متنفر کرنے کی ايک بودی کوشش ميری تحارير پر ميرا بلاگ اور ای ميل ايڈريس استعمال کرتے ہوئے ميری طرف سے تبصرہ کيا گيا ۔ ميں نے انٹرنيٹ اعداد و شمار کے ريکارڈ کے ذريعہ معلوم کر ليا تھا کہ يہ کس کی حرکت ہے

يہ تبصرے لکھنے والے ہيں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہیلو۔ہائے۔اےاواے

نام ظاہر کرنے کی ضرورت يوں پيش آئی کہ موصوف نے ميرا نام بگاڑ کر ميرا بلاگ اور ای ميل ايڈريس استعمال کرتے ہوئے ايک اور تبصرہ لکھ ديا

مجھے کچھ معزز قارئين نے نام ظاہر کرنے کی فرمائش بھی کی تاکہ وہ موصوف کے شر سے محفوظ رہ سکيں ليکن ميں نے نام ظاہر کرنے کی بجائے موصوف کو احساس دلانے کی کوشش ميں ايک تحرير لکھ دی ۔

تبصرے بحال کر ديئے ہيں اور نيچے نقل بھی کر ديئے ہيں
چھوٹی چھوٹی باتيں ۔ عوامی نظريہ ضرورت پر 10 مئی کو بعد دوپہر ايک بج کر 43 ميٹ 41 سيکنڈ پر ۔ تبصرہ نمبر 6
میرے ساتھ تو تو تو تو تو شائشتگی سے بات کریں ورنہ میری میری میری میری میری ناشائشتگی کی بہت بہت بہت بہت بہت ہی معقول وجہ ہے اور اگر اس معقولیت کا ثبوت مانگا تو تو تو تو تو میں بھی دیکھ لونگا اور اور اور اور اور وہ بھی دیکھ لینگے ۔

چالاک مگر بيوقوف شخص پر 13 مئی کو صبح 7 بج کر 47 منٹ پر تبصرہ نمبر 9
میں ہوں بھونچال میں نے تو دینی ہی ہیں لوریاں، بھلا ہو بھونچال ۔ مارکس کی بدروح جتنا بھی ہو ئے بے حال ۔ ڈرو بھونچال سے، میں ہوں بھونچال، میں ہوں بھونچال ۔ میں ہوں، میں ہوں، میں ہوں، بھونچال ۔

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

11 thoughts on “آپ مجبور ہيں تو ميں بھی مجبور ہو سکتا ہوں

  1. سعد

    آپ کو چاہیے تھا کہ تبصرے حذف کرنے کی بجائے ان کی تدوین کر دیتے اور ان میں اپنے نام کی جگہ موصوف کا نام ڈال دیتے۔ :-D

  2. محمد سعد

    السلام علیکم۔
    یہ تو اس کا اختیار کیا ہوا فرضی نام ہے۔ کوئی ایسی معلومات بتائیں جن سے اسے شناخت کرنے میں مدد مل سکے تاکہ اسے اور جگہوں پر گند پھیلانے سے روکا جا سکے۔

  3. محمداسد

    جن کو اکثر نولفٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ اسی طرح کے عجیب و غریب طریقہ استعمال کرتے ہیں ۔ ان صاحب کا حقیقی نام، ای میل اور آئی پی ایڈریس بھی شائع کردینا چاہیے، تاکہ دیگر بلاگرز بھی ان سے بچ سکیں۔

  4. تانیہ رحمان

    افتخار جی موصوف نے میرے بلاگ پر بھی تبصرہ کیا ہے جس کو میں نے ہٹا دیا ، سمجھ نہیں آتی کہ ان شر پسند لوگوں کو کیا ملتا ہے ۔ دوسرے کو بس تکلیف یا پریشان کرنا اپنا فرض اولین سمجھتے ہیں ۔

  5. افتخار اجمل بھوپال Post author

    تانيہ رحمان صاحبہ
    بقول محمد اسد صاحب يہ لوگ وہ ہيں جن ميں کوئی ايسا وصف نہيں کہ کوئی اُن کی طرف متوجہ ہو تو ايسی چھچھوری حرکات پر اُتر آتے ہيں

  6. یاسر خوامخواہ جاپانی

    آئیندہ آپ صرف ایسے حضرات کا تبصرہ ھٹا دیا کریں۔اور بالکل کچھ نہ لکھیں۔ایسے حضرات توجہ حاصل نہ ھو سکنے سے سخت بے چینی کا شکار ھو کر سر کے بال نوچیں گئے۔کسی کو بے چینی کا شکار کر دینا بڑی سخت سزا ھےجی۔ :-D

  7. محمودالحق

    کل ہی آپ کی تحریر چالاک مگر بيوقوف شخص پر میں نے تبصرہ کیا اس کی نفسیاتی مسائل کا جناب آج ہی آ دھمکے بھونچال کے نام سے اور یک نہ شد تین تبصرہ فرما دئیے جو میں نے ڈیلیٹ کر دئیے اور دھمکی بھی دے گئے ہر پوسٹ پر تبصرہ فرمانے کا ۔
    چلئے دیکھتے ہیں کھلا میدان ہے ایسے لوگ جو کچھ کرنے کے قابل نہیں دوسروں کی تحریر سے بے ادبی کی کھجلی لینے سے کتنا آفاقہ پاتے ہیں ۔
    ایک بات کا خیال ضرور رکھا جائے اگر کسی کے بلاگ پر کسی جانے پہچانے نام سے نا زیبا تبصرہ ملے تو تحقیق ضرور کر لیں ۔

  8. شاہدہ اکرم

    مُحترم اجمل انکل جی
    السلامُ علیکُم
    اُمید ہے آپ بخیر ہوں گے،،،مُجھے بھی اِن کا ایک تبصرہ آیا تھا اور انکل جی اگر کوئ ایسے کرے تو میری نا قص رائے میں آپ غلط بات کو سامنے لائیں اور آپ لاتے بھی ہیں
    باقی جو کِسی نے کہنا ہوتا ہے وُہ اُس کا اپنا ذاتی فعل ہوتا ہے ہاں وُہ اِنسان اپنے افعال سے اپنا آپ ظاہِر کرتا ہے اور کُچھ نہیں
    اپنا خیال رکھیئے گا اور دُعاؤں میں یاد رکھئے گا

    انکل جی آپ کا بلاگ بھی میرے بلاگ جیسا کیُوں ہو گیا ہے؟؟؟
    شُکر ہے آج آپ کا بلاگ کُھل تو گیا ہے میں نے کل ہی تبصرہ لِکھ کر محفُوظ کر لیا تھا لیکِن آج میرے بلاگ پر ایک اور تبصرہ میدان میں آچُکا ہے،،،،،

  9. افتخار اجمل بھوپال Post author

    شاہدہ اکرم صاحبہ ۔ و عليکم السلام و رحمة اللہ
    بہت خوشی ہوئی آپ کو يہاں ديکھ کر ۔ اللہ کے فضل سے آپ کا کندھا بالکل تندرست ہو گيا ہو گا ۔ اللہ آپ کو سدا خوش اور خوشحال رکھے ۔ کچھ عرصہ يو اے ای ميں ميرا بلاگ بند کر ديا گيا تھا ليکن اب تو چل رہا ہے ۔ کچھ لوگ ذہنی مريض ہوتے ہيں ۔ ميرے لئے يہ پہلا شخص نہيں ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.