Monthly Archives: November 2015

پُر اسرار بندے ۔ کل اور آج

ترقی اور وہ بھی ایسی کہ دنیا بدل کے رہ گئی
ہر لٖفظ کے معنی بدل گئے
ہر فقرہ بدل گیا
کیا اس مُلک میں زیادہ گرمی ۔ بے وقت بارشیں ۔ مہنگائی اور بدامنی ہونے کی وجہ ہمارے اجتمائی کردار کا دیوالیہ پن نہیں ہے ؟
علّامہ ڈاکٹر محمد اقبال صاحب نے لکھا تھا

یہ غازی یہ تیرے پُراسرار بندے ۔ ۔ ۔ جنہیں تُو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی
دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا ۔ ۔ ۔ سمٹ کر پہاڑ ، ان کی ہیبت سے رائی

ترقی کی ہوا ایسی چلی کہ بن گیا

یہ پڑھے لکھے، والد جن کے مالدار بندے ۔ ۔ ۔ اِن کی گاڑی کو جو روکے فرض پسند سپاہی
یہ لگائیں اُس کو ٹھوکر ، دیں گالی اور تھپڑ ۔ ۔ ۔ پھر کھیچ کے گاڑی میں کریں اچھی دھنائی

واقعہ یوں ہے کہ ٹریفک کے قوانین کی شدید خلاف ورزی پر پولیس اہلکار نے گاڑی کو روکا اور سلام کرنے کے بعد ڈرائیونگ لائسنس مانگا ۔ کار سواروں نے ڈانٹ پلا دی ”ہٹو آگے سے کیا سمجھتے ہو اپنے آپ کو“۔ پولیس اہلکار نے شائستگی سے پھر ڈرائیونگ لائسنس مانگا تو باہر نکل کر زبردستی پولیس اہلکار کو ہٹانے کی کوشش کی ۔ جب اُس نے مزاہمت کی تو اس کی پٹائی شروع کر دی ۔ یہ شریف نما پڑھے لکھے غُنڈے ایک قیمتی کا ر میں سفر کر رہے تھے

علّامہ صاحب نے لکھا تھا

محبت مجھے اُن جوانوں سے ہے ۔ ۔ ۔ ستاروں پہ ڈالتے ہیں جو کمند

ترقی نے بنا دیا

شان اس دور میں ، اُن جوانوں کی ہے ۔ ۔ ۔ اُٹھا لے جائیں لڑکی جو آ جائے پسند

کچھ عرصہ قبل اسلام آباد کے ایک بارونق مرکز میں کار سوار پڑھے لکھے اور بڑے گھرانوں کے نوجوانوں نے ایک راہ جاتی لڑکی کو چھیڑا اور اس کے ساتھ دست درازی کی کوشش کی ۔ لڑکی کے مزاحمت کرنے پر اُسے کھینچ کر اپنی گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی ۔ لڑکی کا شور سُن کر تاجر پہنچ گئے اور اغواء کی کوشش ناکام بنا دی گئی

جانوروں کو زلزلہ کا پیشگی عِلم ہو جاتا ہے

گو سائنسدان نہیں مانتےکہ جانوروں کو زلزلے کا پہلے عِلم ہو جاتا ہے (وجہ شاید یہ ہے کہ اسے ثابت کرنے کیلئے سائنس کا کوئی کُلیہ ابھی تک دریافت نہیں ہوا) ۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ اشرف المخلوقات انسان کو زلزلہ آنے پر عِلم ہوتا ہے کہ زلزلہ آیا ہے لیکن پرندوں ۔ چوپایوں ۔ بحری مخلوق اور حشرات کو زلزلہ آنے سے پہلے عِلم ہو جاتا ہے کہ زلزلہ آنے والا ہے ۔ ان میں سے بعض کو بہت پہلے عِلم ہو جاتا ہے

میرا اپنا مشاہدہ ہے کہ چند دہائیاں قبل ایک دن میں باہر کھڑا تھا ۔ کیا دیکھتا ہوں کہ سارے پرندے یکدم اپنے ٹھکانوں سے اُڑ کر فضا میں پہنچ کر شور کرنے لگے جیسا وہ پریشانی کی حالت میں کرتے ہیں ۔ میں حیران ہو کر پرندوں کو دیکھ رہا تھا کہ چند منٹ بعد زلزلے کے شدید جھٹکے شروع ہوئے
دوسرا تجربہ بارہ تیرہ سال قبل کا ہے ۔ اُن دنوں ہم نے ایک بِلی پالی ہوئی تھی ۔ میں اپنے گھر کے لاؤنج میں بیٹھا تھا ۔ بِلی میرے سامنے بیٹھی تھی ۔ میں بِلی سے باتیں کر رہا تھا جس کا جواب بلی مختلف حرکات سے دے رہی تھی ۔ اچانک بلی اُچھل کر صوفے کے نیچے گھُس گئی ۔ میں نے دیکھا تو بلی بہت پریشان دُبکی بیٹھی تھی ۔ میں نے بلی کو پچکارنا اور بُلانا شروع کیا لیکن وہ اُسی طرح بیٹھی پھٹی پھٹی آنکھوں کے ساتھ مجھے دیکھتی رہی ۔ بلی میری ہر بات مانتی تھی لیکن اس وقت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ چند منٹ بعد زلزلے کے جھٹکے شروع ہو گئے

لا ۔ اقیلا اطالیہ (L’Aquila, Italy) میں 2009ء میں زلزلہ سے کئی روز قبل سارے مینڈک (toads) اپنے تالاب سے ہجرت کر کے کہیں اور چلے گئے تھے ۔ اس سلسلے میں سائنسدانوں کی تحقیق یہاں اور یہاں کلک کر کے پڑھی جا سکتی ہے ۔ صرف مینڈک ہی نہیں پانی میں یا پانی کے قریب رہنے والے اور رینگنے والے جانور بھی ماحولیاتی تبدیلی کو محسوس کر لیتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اُنہیں دنوں پہلے احساس ہو جاتا ہے کہ زلزلہ آنے والا ہے ۔ ہاچنگ (Haicheng) چین میں 1975ء میں خوفناک زلزلہ آنے سے ایک ماہ قبل جبکہ جما دینے والی سردی تھی سانپ اپنے بِلوں سے نکل کر کہیں چلے گئے تھے حالانکہ کہ سانپ سردیوں میں بِلوں سے باہر نہیں نکلتے ۔

اللہ ہمیں مندرجہ ذیل کو ہمیشہ یاد رکھنے اور اس وقت میں بہتری کیلئے ابھی سے تیاری کی توفیق عطا فرمائے

اِذَا زُلۡزِلَتِ الۡاَرۡضُ زِلۡزَالَہَا ۙ ﴿۱﴾ وَ اَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَہَا ۙ ﴿۲﴾ وَ قَالَ الۡاِنۡسَانُ مَا لَہَا ۚ ﴿۳﴾ یَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخۡبَارَہَا ۙ ﴿۴﴾ بِاَنَّ رَبَّکَ اَوۡحٰی لَہَا ؕ ﴿۵﴾ یَوۡمَئِذٍ یَّصۡدُرُ النَّاسُ اَشۡتَاتًا ۬ۙ لِّیُرَوۡا اَعۡمَالَہُمۡ ؕ ﴿۶﴾ فَمَنۡ یَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ خَیۡرًا یَّرَہٗ ؕ ﴿۷﴾ وَ مَنۡ یَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗ ٪ ﴿۸﴾

جب زمین بھونچال سے ہلا دی جائے گی ‏(1) اور زمین اپنے (اندر) کے بوجھ نکال ڈالے گی ‏(2) اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوا ہے (3) اس روز وہ اپنے حالات بیان کر دے گی (4) کیونکہ تمہارے پروردگار نے اس کو حکم بھیجا (ہوگا) ‏(5) اس دن لوگ گروہ در گروہ ہو کر آئیں گے تاکہ ان کو ان کے اعمال دکھائے جائیں (6) تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا (7) اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا (8) ‏