إِنَّ الله لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ (سورت13الرعدآیت11) ترجمہ ۔ الله تعالٰی کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے ۔ ۔ ۔ وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَی (سورت 53 النّجم آیت 39) ترجمہ ۔ اور یہ کہ ہر انسان کیلئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی ۔ ۔ ۔ سُبْحَانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ۔ ۔ ۔ ميرا مقصد انسانی فرائض کے بارے میں اپنےعلم اور تجربہ کو نئی نسل تک پہنچانا ہے ۔ ۔ ۔ رَبِّ اشْرَحْ لِی صَدْرِی وَيَسِّرْ لِی أَمْرِی وَاحْلُلْ عُقْدة مِنْ لِسَانِی يَفْقَھُوا قَوْلِی
سیّدہ سیماء آفتاب صاحبہ
اتالیق ( سیماء آفتاب) مُفت مل گیا مجھے اس زمانے میں جبکہ ایک لفظ کا بھی لوگ معاوضہ چاہتے ہیں
یہ ”چھوٹی چھوٹی باتیں“ جو میں لکھتا رہتا ہوں نچوڑ ہیں اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کی عنائت کردہ میری ایک ماہ کم 78 سالہ زندگی کا جو امتحانات سے لبریز رہی ۔ یقین جانیں اگر مجھے اللہ امتحانوں میں نہ ڈالتا اور مجھ سے غلطیاں نہ ہوتیں تو آج کسی کو علم بھی نہ ہوتا کہ افتخار اجمل بھوپال کون ہے کیا ہے کیونکہ نہ میں نے کمپیوٹر سیکھا ہوتا اور نہ میں بلاگ بناتا
اور ہاں آپ نے لکھا ” ان غلطیوں سے کچھ سیکھنا بھی ضروری ہے“۔ اچھی بی بی ۔ ہمارے زمانہ میں ریڈیو پاکستان پر سہ پہر 5 بجے ایک پروگرام ہوا کرتا تھا ” چوہدری نظام دین“۔ یہ چوہدری صاحب چھوٹی چھوٹی باتوں میں بڑے فلسفے سمجھا جاتے تھے ۔ ایک دن کہنے لگے ” جس نے سیکھنا ہوتا ہے وہ نالی کے گندے کیڑے سے بھی کوئی اچھی بات سیکھ لیتا ہے ۔ اور جس نے سیکھنا نہیں ہوتا اُسے 10 سال عطّار کی دکان پر بیٹھ کر بھی خوشبو نہیں آتی“۔ کیا خیال ہے آپ کا ؟
السلام و علیکم
آپ کی عزت افزائی کا شکریہ جبکہ میں تو خود کو طالب علم ہی سمجھتی ہوں ۔۔۔( اس آیکون سے مجھے ایک فورم کی یاد آگئی جس پر مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا )
جی بالکل ٹھیک کہا آپ نے ۔۔۔ میرے خیال میں امتحانوں سے اللہ انہی کو گزارتا ہے جن سے وہ کچھ کام لینا چاہتا ہے ۔۔ اور اسی وجہ سے آج آپ مجھ سمیت بہت سے لوگوں کے لئے سیکھنے کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں
بہت پیاری اور سچی بات کہی چوہدری صاحب نے ۔۔۔ بلا شبہ ایسا ہی ہے ۔۔ بالکل اسی طرح جیسے آپ کی ‘ چھوٹی چھوٹی باتیں’ بعض اوقات وہ بات سمجھا دیتی ہیں جو شاید کسی کا طویل مضمون نہ سمجھا پائے۔
متفق
اور میرے خیال میں ان غلطیوں سے کچھ سیکھنا بھی ضروری ہے … ورنہ غلطی پہ غلطی کرتے کرتے زندگی گزر جائے گی
سیّدہ سیماء آفتاب صاحبہ
اتالیق ( سیماء آفتاب) مُفت مل گیا مجھے اس زمانے میں جبکہ ایک لفظ کا بھی لوگ معاوضہ چاہتے ہیں
یہ ”چھوٹی چھوٹی باتیں“ جو میں لکھتا رہتا ہوں نچوڑ ہیں اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کی عنائت کردہ میری ایک ماہ کم 78 سالہ زندگی کا جو امتحانات سے لبریز رہی ۔ یقین جانیں اگر مجھے اللہ امتحانوں میں نہ ڈالتا اور مجھ سے غلطیاں نہ ہوتیں تو آج کسی کو علم بھی نہ ہوتا کہ افتخار اجمل بھوپال کون ہے کیا ہے کیونکہ نہ میں نے کمپیوٹر سیکھا ہوتا اور نہ میں بلاگ بناتا
اور ہاں آپ نے لکھا ” ان غلطیوں سے کچھ سیکھنا بھی ضروری ہے“۔ اچھی بی بی ۔ ہمارے زمانہ میں ریڈیو پاکستان پر سہ پہر 5 بجے ایک پروگرام ہوا کرتا تھا ” چوہدری نظام دین“۔ یہ چوہدری صاحب چھوٹی چھوٹی باتوں میں بڑے فلسفے سمجھا جاتے تھے ۔ ایک دن کہنے لگے ” جس نے سیکھنا ہوتا ہے وہ نالی کے گندے کیڑے سے بھی کوئی اچھی بات سیکھ لیتا ہے ۔ اور جس نے سیکھنا نہیں ہوتا اُسے 10 سال عطّار کی دکان پر بیٹھ کر بھی خوشبو نہیں آتی“۔ کیا خیال ہے آپ کا ؟
السلام و علیکم
آپ کی عزت افزائی کا شکریہ جبکہ میں تو خود کو طالب علم ہی سمجھتی ہوں ۔۔۔( اس آیکون سے مجھے ایک فورم کی یاد آگئی جس پر مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا )
جی بالکل ٹھیک کہا آپ نے ۔۔۔ میرے خیال میں امتحانوں سے اللہ انہی کو گزارتا ہے جن سے وہ کچھ کام لینا چاہتا ہے ۔۔ اور اسی وجہ سے آج آپ مجھ سمیت بہت سے لوگوں کے لئے سیکھنے کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں
بہت پیاری اور سچی بات کہی چوہدری صاحب نے ۔۔۔ بلا شبہ ایسا ہی ہے ۔۔ بالکل اسی طرح جیسے آپ کی ‘ چھوٹی چھوٹی باتیں’ بعض اوقات وہ بات سمجھا دیتی ہیں جو شاید کسی کا طویل مضمون نہ سمجھا پائے۔