جی ۔ پوچھا گیا ہے کہ جو لانگ مارچ جمعرات 17 جنوری کو اسلام آباد میں ختم ہوا اس کے بارے میں میرا کیا خیال ہے ؟
جب دوسرے لوگ اسے امریکا یا کسی اور بڑے کی منصوبہ بندی قرار دے رہے تھے میرا اُس وقت جو خیال تھا لانگ مارچ ختم ہو جانے کے بعد آج بھی وہی خیال ہے اور وہ یہ کہ منصوبہ بندی خواہ کسی کی ہو اس کا مقصد زرداری کو فائدہ پہنچانا اور طاہر القادری کا سیاسی بُت جو قریب المرگ تھا اس میں کچھ جان ڈالنا تھا
صرف چیدہ چیدہ واقعات پر غور کیا جائے تو میرا خیال درست نظر آ سکتا ہے
معاہدہ جو طے پایا ہے اس میں سوائے ایک نقطے کے باقی سب کچھ آئین اور قانون میں موجود ہے ۔ ذرائع ابلاغ اور سیاستدان بھی ان کی تعمیل پر زور دیتے رہتے ہیں ۔ اب کونسی طاقت آئے گی جو ان کی تعمیل کرائے گی
نیا نقطہ یہ ہے کہ انتخابات سے قبل اُمیدواروں کو آئین کی دفعات 62 اور 63 پر پرکھا جائے اور ایسا کرنے کیلئے انتخابات کا انعقاد 90 دن بعد اسطرح سے ممکن بنایا جائے گا کہ اسمبلیاں وقت (16 مارچ) سے پہلے تحلیل کر دی جائیں گی ۔ اگر اسمبلیاں 15 مارچ کو تحلیل کر دی جائیں تو انتخابات 13 جون تک کرائے جا سکتے ہیں ۔ اگر اسمبلیاں تحلیل نہ کی جائیں تو 16 مارچ کو خود بخود تحلیل ہو جائیں گی اور انتخابات 15 مئی تک کرانے ہوں گے
طاہر القادری جنہیں چور ۔ اُچکے ۔ بدمعاش ۔ بددیانت ۔ جاگیردار ۔ سرمایہ دار وغیرہ کہہ رہے تھے اُن کے ساتھ مل بیٹھے ہیں اور اس طرح اپنے پیروکاروں کو زرداری کی جھولی میں ڈال دیا ہے
وفاقی حکومت نے طاہر القادری کو لانگ مارچ کیلئے ہر ممکن سہولت دی حتٰی کہ ڈی چوک میں دھرنا لگانے دیا جبکہ پچھلے 4 سال سے اسلام آباد کا شہری ہوتے ہوئے مجھے کبھی اپنی کار بھی وہاں سے گذارنے نہیں دی گئی
سردی میں عوام ٹھٹھرتے رہے ۔ طاہرالقادری اپنے ڈبے میں محفوظ رہے ۔ اختتام پر خود چلے گئے اور عوام سے کہا کہ اُن کے بندوبست کا ناظمِ اعلٰی اعلان کریں گے ۔ تین چار گھنٹے دیر ہو جائے گی مگر سب کا بندوبست ہو جائے گا
شہری ھو دیہاتی ھو مسلمان ھے سادہ
مانند بتاں پوجتے ھیں کعبے کے برھمن
اسلام آباد کے ڈی چوک کے کربلا میں وقت کے یزیدوں کو للکارنے والے ”کینیڈی حسین“ ان ہی یزیدوں سے ایک بے معنی سا معاہدہ کر کے یزید کے نمائندوں سے گلے لگ لگ کر ملے ، جپھیاں ڈالیں ، مبارک بادیں دیں ، خوشیوں کے نعرے لگوائے ، ایک ایک کا نام لے کر شکریہ ادا کیا ۔ 4 دنوں میں 20 نمازوں کے اوقات آئے ، اپنے مریدوں کو ایک بھی نماز نہ باجماعت پڑھائی اور نہ پڑھی
ریاست کو بچانے کی پتہ نہیں کیا ضمانتیں لیں ، کم ازکم 5 ارب روپیہ اپنی پروجیکشن اور پروپیگنڈا مہم پر خرچ کیا ، سی ڈی اے اسلام آباد کے واش رومز ، حکومت کے سیکورٹی اور دیگر مدوں میں کم از کم 40 کروڑ روپے خرچ کرا کے 28 جنوری کو واپس اپنے اصل وطن یعنی کینیڈا روانہ ہو جایئں گے ۔ معاہدے پر دستخط ہوتے ہی امارات ایئر لا ئین کی ان کی دبئی سے کینیڈا کی سیٹ کنفرم ہو گئی ۔ ایک خاتون جو شا ید ان کی بہو ہیں اور ایک بیٹا سفر میں ان کے ساتھ ہوں گے ۔ ایک روز دبئی میں قیام ہو گا
معاف کیجئے گا ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ مگر میں سمجھ ہی نہیں پا رہا تھا کہ ۔ ۔۔ اس مارچ سے پاک اور پاکی عوام کو کیا فائدہ پہنچنے والا ہے یا پہنچ سکتا ہے ۔ ۔ ۔
یوں تومیں ذاتی طور پ قادری صاحب کی قدر کرتا ہوں کہ اللہ تعالی نے ان کو علم کا ایک وسیع ذخیرہ عطا کیا ہے مگر ان کا گرویدہ نہیں ہوں ۔۔ ۔ ( کہ ۔ ۔ ۔ خیال اپنا اپنا ۔ ۔ ۔ پسند اپنی اپنی ( ۔ ۔ ۔ ۔
مگر پھر بھی یہ امید ضرور تھی کہ ہو سکتا ہے کہ اس سے عوام کو کچھ فائدہ پہنچے ۔ ۔ ۔ مگر۔ ۔ ۔ ۔ آخر تک ۔۔ ۔ ۔ کچھ سمجھ نہیں پا رہا تھا ( اس لئے آپ کو تکلیف دی ۔ ۔ ۔(
آخر میں بس دعا کروں گا کہ اللہ ہماری قوم پر رحم کرے اور ہمیں اس پستی سے نکلنے کی توفیق نصیب کرے ۔۔ آمین
جناب قبلہ شیخ السلام کی حرکتیں دیکھ کر الطاف حسین یاد آ گیا …
قادری صاحب نے اتنی قلابازیاں کھائیں .. کہ الطاف کا بھی ریکارڈ توڑ دیا …
اب لگتا ہےکچھ لوگوں کو نیا ٹرینر رکھنا پڑے گا …
ویسے اس معاملے میں کچھ گڑبڑ ہے جسکی سمجھ نہیں آئ ….
پادری اوہ معاف کیجے گا قادری صاحب کی قلابازیاں اپنی جگہ لیکن یہ اچانک حکومت اور اتحادیوں کو کیا ہو گیا تھا …
مجھے تو لگ رہا تھا کہ قادری صاحب کی مٹی پلید ہونے والی ہے …
اچانک حکومت انکی مدد کو آ گئی اور ایک بے معنی معاہدہ کر لیا …