چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی جو حاصل ہو ۔ اس کیلئے شکرگذار ہونا چاہیئے
جہاں کہیں بھی ہوں جو کچھ بھی کر سکیں جتنا بھی ہو سکے دوسرے کی مدد کرنا چاہيئے
جن اشیاء کو حق سمجھتے ہیں اُن کیلئے دراصل شکرگذار ہونا چاہیئے
آدمی کی اصل دولت یہ ہے کہ اُس نے آخرت کیلئے کیا کیا ہے ؟
اللہ بہترین نعمت اُسے دیتا ہے جو اپنی مرضی پر اللہ کی مرضی کو ترجیح دیتا ہے
Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ خوشیوں کا راز -- Topsy.com
بالکل صحیح باتیں ہیں یہ۔ جزاک اللہ۔
افتخار جئی بالکل درست فرمایا ۔ ہر حال میں اللہ پاک کا شکرگزار ہونا چاہے ۔ اگر اس نے دوسرے کے مقابلے میں کم دیا ہے تب بھی اور اگر اس نے زیادہ دیا ہے تب بھی ہمیشہ اپنے سے نیچے والے پر نظر رکھنی چاہے ، میرا یہ ایمان ہے ۔ کہ اگر تکلیف میں بھی اس کا شکر ادا کرو تو وہ مزید تکالیف سے بچاتا ہے ۔ اکثر لوگوں کو کہتے ہوئے سنا ہے وہ فلاں مجھ سے زیادہ پڑھا لکھا نہیں مجھ سے زیادہ عقلمند نہیں مجھ سے زیادہ خوبصورت نہیں پھر بھی اللہ نے اس کو سب کچھ دے رکھا ہے ۔ اور میرے پاس کیا ہے ۔ کیا پتا اللہ پاک نے جو دیا ہے وہ اس کا امتحان ہو اس کی آزماہش ہو ۔ صدا کچھ نہیں رہنے والا ۔ بڑی بری ہستاں چلی گئی بس یہی ایک سوچ ہو تو زندگی بہت اسان ہو جائے۔
اسلام علیکم
مجھے آپکا بلاگ بہت اچھا لگا۔صحیح ہے اللہ اس شخص کو اپنی نعمتوں سے اور بھی نوازتا ہے جو ان نعمتوں کا شکر ادا کرتا ہے اور دوسروں کے حق کا بھی خیال رکھتا ہے۔قلبی سکون بھی اسی کو میسر ہوتا ہے ۔
تانيہ رحمان صاحب
آپ نے بالکل بجا فرمايا ۔ جس کے پاس کم ہو اور اللہ کا شکر ادا کرتا رہے تو اللہ اُسے عزت سے نوازتا ہے اور اس کا بھرم کہ وہ مالدار ہے قائم رکھتا ہے ۔ يہ ميرا ذاتی تجربہ ہے
نور صاحبہ
تشريف آوری اور حوصلہ افزائی کا شکريہ