ميری تحرير ” چھوٹی چھوٹی باتيں ۔ ہندسے” کے متعلق سعادت صاحب کے توجہ دلانے پر ميں نے ديکھا کہ ميں نے اُردو لکھنے ميں غلطی کر دی تھی ۔ اب درست کر ديا ہے جو کہ اس طرح ہے ۔
ان پر مزید کام کرتے ہوئے ایک معروف مُسلم سائنسدان ابو عبداللہ محمد ابن موسٰی الخوارزمی نے صفر کو بھی قیمت عطا کی ۔ اکائی کے حصے اعشاریہ کی صورت ميں کئے اور ریاضی کے دو ایسے نظام وضع کئے جنہيں ايلگورتھم [algorithm] اور لوگرتھم [logrithm] کے ناموں سے جانا پہچانا جاتا ہے
جناب کنفیوژن ابھی بھی تھوڑی سی باقی ہے شاید دو اصطلاحات کے ہم الفاظ ہونے کی وجہ سے ہے۔۔ logrithm کہیں سولہویں صدی کے آس پاس نہیں وجود میں آیا؟
راشد کامران صاحب
ايک تو اُردو ميں لکھتے ہوئے ميں نے ہجے غلط کر ديئے تھے اور دوسرے جب کوئی شخص لکھتا ہے تو اُس کے دماغ ميں چونکہ درست تصور ہوتا ہے جس کا قاری کو علم نہيں ہوتا ۔ اسلئے قاری غلطی نکالنے ميں حق بجانب ہوتا ہے ۔ مجھے جس نے بھی ميری تحرير يا گفتار کی غلطی بتائی ميں اُسکا شکرگذار ہوا ۔
لوگرتھم تو بڑی بڑی ضربيں اور تقسيميں کرنے کا طريقہ نويں صدی عيسوی ہی ميں دريافت ہوا تھا ۔ پرانے وقتوں کی دريافتوں کو يورپ والوں نے اپنے ناموں سے پندرہويں اور سولہويں صدی ميں شائع کيا ۔ يہ عمل يورپ والوں ہی ميں سے کچھ محققين نے غلط ثابت کرتے ہوئے بتايا کہ فلاں کام چينيوں نے فلاں ہندوستانيوں نے فلاں عربوں نے فلاں فلاں وقتوں ميں کيا تھا ۔ سے اس سے قبل ضربيں اس طرح سے دی جاتی تھیں
56 * 3
56
56
56
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
168
ميری ايک تحقيق اسلحہ کے بارے ميں مندرجہ ذيل ربط پر پڑھ سکتے ہيں جس سے آپ پر اسی طرح کی حقيقت واضح ہو گی
http://iabhopal.wordpress.com/fire-arms-through-centuries/
شکریہ سر، لیکن راشد صاحب کی طرح میں نے بھی یہی پڑھا ہے کہ logarithm کی دریافت سولہویں صدی میں ہوئی تھی۔
اوہ، میں اپنا تبصرہ ٹائپ کر رہا تھا کہ آپ نے اپنا تبصرہ بھی شائع کر دیا۔