پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صوبائی صدر و رکن اسمبلی ثمینہ رزاق اور صوبائی وزیر غزالہ اشفاق گولہ نے رکشے میں پیدا ہونے والے نومولود بچے کے گھر جا کر اس کے والد مومن خان کو 5 لاکھ روپے کی امداد دی
بچے کے والد مومن خان نے بتایا ہے کہ ہم نے بچے کا نام ظفر خان رکھا تھا صوبائی وزیر نے کہا کہ صدر صاحب کی خواہش ہے کہ اس کا نام آصف خان رکھا جائے تو ہم نے ان کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے نام آصف خان رکھ دیا ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیں 5 لاکھ رقم دے دی بعد میں ہم سے رقم لے لی کہ یہ ہم بینک میں رکھیں گے آپ کے پاس چوری ہو جائیں گے یا غلط خرچ کرلیں گے اور ہمیں 10 ہزار روپے دے کر باقی رقم وہ ساتھ لے گئیں ہیں
بشکريہ ۔ جنگ يکم مارچ 2010ء
ابھی تو اور بھی بہت سی باتیں سامنے آئیں گی
بڑے سیانے هیں جی اپنے زرداری صاحب ، پیسے کے معاملے میں
کل کو خبر آئے گی بچے نہ یہ رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے وقف کردی :D
ہاہاہا افتخار جی یہ پاکستانی قوم ہے کچھ بھی کر سکتی ہے ۔ مومن خان مومن کو خدا کا شکرادا کرنا چاہے کہ خواتین بچہ ساتھ نہیں لے گیں یہ کہہ کر کہ اب اس کا نام آصف خان ہے ،ہمارے صدر کی خواہش ہے کہ یہ بچہ اسکے گھر میں بڑا ہو
مزید یہ کہ وہ رقم سرکاری خزانے سے جاری کی گئی۔
دس ہزار بھی زیادہ ہو گئے! ابھی وہ دوبارہ واپس آ کے یہ نہ کہہ دے کہ تم رکشے کا کرایہ رکھ لو اور باقی پیسے واپس کر دو۔
اگر تو خبر یونہی ہے تو لعنت ہے ایسی حکومت پہ
مرادر خور گدھ بھی جب پیٹ بھر لے تو مذید کھانے سے گریز کرتا ہے مگر پُرتعفن ذہنیت کا لالچ کبھی ختم نہیں ہوتا۔غریب عوام کے پیسے کو مالِ مفت قرار دے کر بندر بانٹ کرتے ہوئے ایسے تماشوں میں اپنی تصویریں یا خبریں لگوانے والوں کا اسمیں جسقدر قصور ہے ۔ اس سے زیادہ پاکستانی اداروں ، زمہ داران اور عوام کا ہے کہ ایسے مردار خوروں کا ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں۔؟ مذید افسوس اس لئیے بھی کہ پوری قوم ہی بہ حیثیت اجتماعی بے حس ہوچکی۔
ہی ہی ہی ہی ۔۔۔۔۔ چلیں مفت میں 10 ہزار ہی مل گیا ۔