پہلے 2 معروف لوگوں کی باتیں
مارک ٹوَین : دنیا میں سب سے آسان کام تمباکو نوشی چھوڑنا ہے ۔ میں نے ہزاروں بار اسے چھوڑا ہے
گریسی ایلن : میرے لئے تعجب خیز ہے کہ جب میں پیدا ہوئی تو ڈیڑھ سال تک نہیں بولی
‘ – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – – –
” ہمیشہ ” اور ” کبھی نہیں ” دو ایسے مستعملِ گفتار ہیں جو آپ کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیئے کہ کبھی نہیں بولے جائیں
کبھی کسی احمق سے بحث نہ کریں ۔ ہو سکتا ہے لوگ نہ پہچانتے ہوں کہ احمق کون ہے
تمباکو نوشی والی بات کے علاوہ باقی سارے میرے لئے نئے تھے۔ اچھا لگا۔
I would if i could but i can’t so i won’t, Can you?
I wouldn’t if I could, and I can but I won’t – cause I just shouldn’t.
ابنِ سعید صاحب
حوصلہ افزائی کا شکریہ
محبِ پاکستان صاحب
یہ تو کچھ اس طرح ہوا
جعفر اوپر جعفر چڑھا ۔جعفر کو وہ جاتا تھا جعفر اس کے ہاتھ میں تھا اور جعفر کو وہ کھاتا تھا
سرجی یہ میرا ذکر خیر کس سلسلے میں ہورہا ہے؟؟
السلام علیکم
بہت دنوں بعد بلاگز کی طرف آنا ہوا اور آپ کی ہلکی پُھلکی پوسٹ نے موڈ بھی ہلکا پُھلکا کر دیا۔ شکریہ انکل۔
ہمیشہ اور کبھی نہیں استعمال کرنے سے حتی الامکان گریز کرنا چاہئیے لیکن اس کا کیا جائے کہ پاکستانی تاریخ ان دونوں الفاظ کے ذکر کے بغیر نامکمل رہتی ہے۔ بحیثیتِ قوم ہم نے ہمیشہ غلط لوگوں کا انتخاب کیا اور پاکستان کے مقصد کو کبھی بھی اہمیت نہیں دی
واقعی تینوں باتیں لاجواب ہیں۔
جعفر صاحب
بوجھیئے کہ اس کا مطلب کیا ہے
فرحت کیانی صاحبہ
شکریہ ۔ بڑے دنوں بعد ملاقات کی خوشی ہوئی
افضل صاحب
حوصلہ افزائی کا شکریہ
چلئے مطلب بتا دیجئے۔۔۔
یہاں کوئی لنک نہیں پیسٹ کیا ابھی تک ہمارے ”یُو ہُو“ بھائی نے
کبھی کسی احمق سے ہو سکتا ہے کہ لوگ نہ پہچانتے ہوں کہ احمق کون ہے
اسکا مطلب تو یہ ہوا کہ کبھی کسی احمق سے احمقوں کی موجودگی میںبحث نہ کریں ۔
چچا ٹام صاحب
احمق تو احق ہوا ۔ اس کے سامنے بات کرنے کا فائدہ ؟