خبر ہے کہ ہالینڈ میں 5 ہم جنس پرست جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے ۔ شادی کرنے والے پانچ افراد کا تعلق امریکی ریاست نیو یارک سے ہے جہاں قانونی طور پر ہم جنس پرستوں کی شادی ممنوع ہے ۔ اسی لئے امریکی ہم جنس پرست دیگر یورپی ممالک کا رُخ کرتے ہیں اور شادی کے بعد واپس امریکا آجاتے ہیں کیونکہ اس صورت میں امریکہ میں شادی سرکاری طور پر تسلیم کی جاتی ہے
سولومائیٹس ۔۔ لگتا تو مزاق ہے کہ یہ کیا ہو رہا ہے جہاں میں ؟ پھر ایسے لوگوں کو تو ڈاکٹرز ، سائینسدان ، ریسرچرز ۔۔ تھیوری ساز بیمار بھی نہیں کہتے ۔۔ کہا جاتا ہے کہ جی ڈی این اے کا چکر ہے
اتنا دور جانے کی کیا ضرورت ہے۔۔ برابر کی ریاست چلیں جائیں یا کینیڈا تک کا سفر کرلیں کیونکہ نیویارک تو اب کینیڈا کے ہم جنس بندھن کو بھی قبول کرتا ہے۔ یہ لوگ بھی ہر طرح خبروں میں رہنے کی کوشش کرتے ہیں اور اسی لیے اسطرح کے ڈرامے اسٹیج کرتے رہتے ہیں
ریحان صاحب
حقیقت یہ ہے کہ آج کی آزاد دنیا پر بیمار ذہنوں کا راج ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ آج دنیا بہت ترقی کر گئی ہے مگر صورتِ ہال یہ ہے کہ آج بھی وہی جاہلیت طاری ہو چکی ہے جو ماضی میں ہر نبی علیہ السلام کی بعثت سے قبل طاری ہوتی تھی
راشد کامران صاحب
یہ بھی منافقت کی ایک قسم ہے