اللہ نہیں پوچھے گا

اللہ انسان سے یہ نہیں پوچھے گا کہ

تم کہتے کیا تھے ؟
تمہارے خواب کیا تھے ؟
تم کتنے پڑھے لکھے تھے ؟
تمہارے خیالات کیا تھے ؟
تمہارے منصوبے کیا تھے ؟
تمہارے دعوے کیا تھے ؟

بلکہ اللہ پوچھے گا کہ تم نے بغیر دنیاوی غرض کے

کس کو تعلیم دی ؟
کس کی مدد کی ؟
کس کا سہارا بنے ؟
کس کو کھانا کھلایا ؟
کس کا قصور معاف کیا ؟
کس کی ڈھارس بندھائی ؟

This entry was posted in پيغام, روز و شب, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

15 thoughts on “اللہ نہیں پوچھے گا

  1. علمدار

    بالکل درست لکھا آپ نے۔ پر کسی کے پلے بھی پڑے تو تب ناں۔ سب ایسے مست ہیں جیسے ساری زندگی یہیں رہنا ہے۔ حالانکہ یہ نہیں سوچتے کہ ہمارے دادا پردادا بھی کل یہیں اس دنیا میں تھے ہم جیسے جوان اور خوبصورت تھے۔ لیکن آج ان کی یاد تو دور کی بات ان کے نام تک بھول چکے ہیں۔ اسی طرح آنے والا کل ہمارے نام و نشان بھی مٹا دے گا۔

  2. کنفیوز کامی

    ٹھیک کہا آپ نے مگر اس پر اور تفصیل سے لکھا جاسکتا تھا ۔

  3. کنفیوز کامی

    ان میں سے 90 فیصد تو عمل کرتا ہوں باقی انسان خطاوں کا پتلا ہے ۔

  4. ریحان

    سر بہت درست لکھا ہے ( بلکہ اللہ پوچھے گا کہ تم نے بغیر دنیاوی غرض کے )

    کامی بھائی ؛ انسان کیا ہے کیا نہیں پر ہٹ درجے کا نا شکرا جب ہو جاتا ہے ۔۔ تو اس انسانی فترت کو ۔۔ غلطی کا پتلا ہونا لکھ دینا کہا کی جائیز بات ۔۔ اللہ تعالی نے دنیا کو جو آزمائیش بنایا ہے اس میں پاس آوٹ ہونے کے لیے ١٠٠ میں ٣٠ یا ٩٠ پرسنٹ کے گنجائش ہو تو بتاو ۔

  5. کنفیوز کامی

    اجمل صاحب دنیاوی پاس کرنے کا شکریہ 8)
    ریحان میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائی سب ناشکرے نہیں ہوتے آپ کس کو ناشکرا کہتے ہیں مجھے معلوم نہیں خطاء کس سے نہیں ہوئی اللہ کے پیارےبندے خطائیں کرتے اور اللہ سے معافی اور ھدایت طلب کرتے رہے ہیں باقی رہی پاس فیل کی بات تو بھیاء اس بد کردار عورت کا قصہ پڑھا ہو گا جس نے ایک پیاسے کتے کو کنویں سے پانی نکال کر اپنی جوتی میں پلایا تھا باقی

  6. جعفر

    جتنے بھی باتیں آپ نے دوسری فہرست میں لکھی ہیں، سب حقوق العباد کے زمرے میں آتی ہیں۔۔۔
    آخرت میں تو جنت ملے گی ہی، دنیا بھی سنور جائے گی ان پر عمل کرنے سے۔۔۔
    اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے۔۔۔۔

  7. شاہدہ اکرم

    مُحترم اجمل انکل جی
    السلامُ عليکُم
    انکل جی سب سے پہلے تو ہميشہ کی طرح اِتنی اچھی باتوں کا اِعادہ کروانے کا شُکريہ جو ہم لوگ سبھی جانتے تو ہيں ليکِن ہم ميں سے اکثر لوگ يہ بُھول جاتے ہيں کہ اِس دُنياوی چند روزہ زِندگی کی رنگينيوں کو ہی ہم سبھی کُچھ کيُوں سمجھ ليتے ہيں جبکہ يہاں کے اِمتحان،يہاں کی آزمائِيشيں بس يہيں تک ہيں اگلے سوالوں کی تياری والا پرچہ خالی ہے اور ہميں کوئ خوف بھی نہيں يہ سوچ کر ہی جان نِکلتی ہے کہ پلّے کُچھ بھی نہيں ہے پِھر بھی بھروسہ ہے کہ ميرا پيارا ربّ غفُورُالرحيم اور ستارُالعيُوب ہے بس يہی آسرا ہے
    دُعاگو ہُوں سب کے لِۓ کہ اللہ تعاليٰ ہماری غلطيوں کو در گُزر فرمائيں اور اپنی امان ميں رکھيں ،آمين

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.