اللہ انسان سے یہ نہیں پوچھے گا کہ
تم کہتے کیا تھے ؟
تمہارے خواب کیا تھے ؟
تم کتنے پڑھے لکھے تھے ؟
تمہارے خیالات کیا تھے ؟
تمہارے منصوبے کیا تھے ؟
تمہارے دعوے کیا تھے ؟
بلکہ اللہ پوچھے گا کہ تم نے بغیر دنیاوی غرض کے
کس کو تعلیم دی ؟
کس کی مدد کی ؟
کس کا سہارا بنے ؟
کس کو کھانا کھلایا ؟
کس کا قصور معاف کیا ؟
کس کی ڈھارس بندھائی ؟
کوئی شک نہیں
بالکل درست لکھا آپ نے۔ پر کسی کے پلے بھی پڑے تو تب ناں۔ سب ایسے مست ہیں جیسے ساری زندگی یہیں رہنا ہے۔ حالانکہ یہ نہیں سوچتے کہ ہمارے دادا پردادا بھی کل یہیں اس دنیا میں تھے ہم جیسے جوان اور خوبصورت تھے۔ لیکن آج ان کی یاد تو دور کی بات ان کے نام تک بھول چکے ہیں۔ اسی طرح آنے والا کل ہمارے نام و نشان بھی مٹا دے گا۔
بجا فرمایا آپ نے!
صد افسوس کے ہماری ان سوالات کے جواب میںکچھ بھی نہیںہے۔
کوئی شک نہیں۔ لا ریب۔
انسانی زندگی تو ،وقت میں ایک لمحہ ہے۔
ٹھیک کہا آپ نے مگر اس پر اور تفصیل سے لکھا جاسکتا تھا ۔
کامی صاحب
اگر آپ ان پر عمل باقاعدگی سے کر رہے ہیں تو بتایئے ۔ میں ایسی باتیں اللہ کے فضل سے بہت لکھ سکتا ہوں
ان میں سے 90 فیصد تو عمل کرتا ہوں باقی انسان خطاوں کا پتلا ہے ۔
سر بہت درست لکھا ہے ( بلکہ اللہ پوچھے گا کہ تم نے بغیر دنیاوی غرض کے )
کامی بھائی ؛ انسان کیا ہے کیا نہیں پر ہٹ درجے کا نا شکرا جب ہو جاتا ہے ۔۔ تو اس انسانی فترت کو ۔۔ غلطی کا پتلا ہونا لکھ دینا کہا کی جائیز بات ۔۔ اللہ تعالی نے دنیا کو جو آزمائیش بنایا ہے اس میں پاس آوٹ ہونے کے لیے ١٠٠ میں ٣٠ یا ٩٠ پرسنٹ کے گنجائش ہو تو بتاو ۔
کامی صاحب
چلیئے آپ کو 100 میں سے 95 نمبر دے دیتے ہیں لیکن اصل فیصلہ خالق ہی نے کرنا ہے
اجمل انکل لوگ صرف قصور معاف کر دیں تو کیا ہی بات یے :-)
اجمل صاحب دنیاوی پاس کرنے کا شکریہ
ریحان میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائی سب ناشکرے نہیں ہوتے آپ کس کو ناشکرا کہتے ہیں مجھے معلوم نہیں خطاء کس سے نہیں ہوئی اللہ کے پیارےبندے خطائیں کرتے اور اللہ سے معافی اور ھدایت طلب کرتے رہے ہیں باقی رہی پاس فیل کی بات تو بھیاء اس بد کردار عورت کا قصہ پڑھا ہو گا جس نے ایک پیاسے کتے کو کنویں سے پانی نکال کر اپنی جوتی میں پلایا تھا باقی
نینی صاحبہ
یہ بہت آسان کام ہے مگر مشکل بن چکا ہے
جتنے بھی باتیں آپ نے دوسری فہرست میں لکھی ہیں، سب حقوق العباد کے زمرے میں آتی ہیں۔۔۔
آخرت میں تو جنت ملے گی ہی، دنیا بھی سنور جائے گی ان پر عمل کرنے سے۔۔۔
اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے۔۔۔۔
جزاک اللہ ۔
مُحترم اجمل انکل جی
السلامُ عليکُم
انکل جی سب سے پہلے تو ہميشہ کی طرح اِتنی اچھی باتوں کا اِعادہ کروانے کا شُکريہ جو ہم لوگ سبھی جانتے تو ہيں ليکِن ہم ميں سے اکثر لوگ يہ بُھول جاتے ہيں کہ اِس دُنياوی چند روزہ زِندگی کی رنگينيوں کو ہی ہم سبھی کُچھ کيُوں سمجھ ليتے ہيں جبکہ يہاں کے اِمتحان،يہاں کی آزمائِيشيں بس يہيں تک ہيں اگلے سوالوں کی تياری والا پرچہ خالی ہے اور ہميں کوئ خوف بھی نہيں يہ سوچ کر ہی جان نِکلتی ہے کہ پلّے کُچھ بھی نہيں ہے پِھر بھی بھروسہ ہے کہ ميرا پيارا ربّ غفُورُالرحيم اور ستارُالعيُوب ہے بس يہی آسرا ہے
دُعاگو ہُوں سب کے لِۓ کہ اللہ تعاليٰ ہماری غلطيوں کو در گُزر فرمائيں اور اپنی امان ميں رکھيں ،آمين