جیو ٹی وی زندہ ہو گیا
دبئی میڈیا سٹی کے حکام نے جیو نیوز چینل کیلئے آئی ایم سی دبئی کو فوری طور پر بحال کردیا ہے اور چینل کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ دبئی میڈیا سٹی سے جمعرات کی نصف شب کو اپنے پروگرامز کی نشریات کا آغاز کردیں۔ جیو نیوز، جسے رواں ماہ کی 16 تاریخ کو اچانک بند کردیا گیا تھا ۔ اللہ کرے اب خیو ٹی وی والے مخلص پاکستانی بن کر اسلامی اور پاکستانی ثقافت کو فروغ دیں اور قوم کو فحاشی سے باہر نکال کر قومی و ملّی خدمت کا جذبہ بیدار کریں ۔ آمین ثم آمین ۔ سب قارئین بھی یہ دعا کریں ۔
انتخابات مسترد
اے پی ڈی ایم کا اجلاس سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی زیرصدارت لاہور میں ہوا جس میں قاضی حسین احمد، راجہ ظفرالحق ۔ عمران خان ۔ جاوید ہاشمی ۔ جنرل (ر) حمیدگل ۔ مولانا انس نورانی، عبدالحئی بلوچ سمیت اے پی ڈی ایم میں شامل 25 جماعتوں کے 53
رہنماوٴں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں مولانا فضل الرحمن یا جے یو آئی (ف) کے کسی رہنمایا نمائندے نے شرکت نہیں کی ۔
اجلاس میں (ن) لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا کہ موجودہ حالات میں الیکشن ،سلیکشن ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم غیر آئینی نظام کا حصہ نہیں بنیں گے۔دوسری جانب جماعت اسلامی کے امیرقاضی حسین احمد نے کہا کہ وہ اے پی ڈی ایم کے تمام فیصلوں کے پابند ہیں ،تحریک انصاف کے قائدعمران خان نے کہا کہ پی سی او کے تحت الیکشن میں حصہ لینا ملک کے آئین سے غداری ہوگا ۔ الیکشن کے بائیکاٹ کے فیصلے کا اعلان مسلم لیگ کے سربراہ میاں نواز شریف نے اے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں کیا۔
اے پی ڈی ایم کے اجلاس میں نواز شریف کی زیر قیادت مشاورت کے بعد ایک 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ جس میں نواز شریف ۔ قاضی حسین احمد اور عمران خان شامل ہیں ۔ کمیٹی کے ارکان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کو انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں گے ۔
اجلاس کے بعد میاں نواز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں انتخابات سلیکشن ہوں گے ۔ اس میں حصہ لینے کا مقصد مشرف حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنا ہیں۔ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جائیں گے تا کہ ان نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کیا جائے ۔ انہوں نے انتخابات سے قبل آئین اور عدلیہ کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ شوق سے نہیں کر رہے بلکہ یہ فیصلہ ملک و قوم کے مفاد میں مجبور ہوکر کر رہے ہیں۔ اگر ہم انتخابات میں حصہ لیتے تو ہم جیت بھی سکتے تھے کیونکہ ہم اس سے قبل جیتتے آئے ہیں لیکن ہم کسی غیرآئینی نظام کی موجودگی میں انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اب ایمرجنسی اٹھا رہے ہیں پی سی او ختم کر رہے ہیں وہ بتائیں کہ انہوں نے یہ سب کچھ کس کیلئے کیا تھا ۔ جب تک عدلیہ کو 3 نومبر کی پوزیشن پر بحال نہیں کیا جاتا ہم ان مکروہ انتخابات کا حصہ نہیں بنیں گے۔ پرویز مشرف کو اگر پاکستان کے مفادات عزیز ہیں تو وہ عدلیہ کو بحال کریں ہماری طرف سے انہیں مثبت جواب ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی لگانے کا مقصد چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دیگر ججز کو گھر بھیجنا تھا کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ عدالتی فیصلہ ان کے خلاف آئے گا اب وہ اپنی مرضی کی عدلیہ بنا کر اس سے اپنی مرضی کے فیصلے لے رہے ہیں جنہیں قوم ماننے کیلئے تیار نہیں‘ وہ پہلے بھی غیر آئینی تھے اور اب بھی صدارت کا حلف اٹھا کر ایک مرتبہ پھر صدارت کے عہدے پر قبضہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بہت جلد کمیٹی کے دیگر اراکین کے ساتھ مل کر بے نظیر بھٹو اور مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کروں گا اور انہیں قائل کروں گا کہ وہ ان انتخابات میں حصہ نہ لیں۔ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اے پی ڈی ایم میں شامل مولانا فضل الرحمن کے علاوہ تمام وہ لوگ جنہوں نے کاغذات نامزدگی داخل کرائے ہیں وہ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ تک اپنے کاغذات واپس لے لیں گے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ میں بھی مولانا فضل الرحمن کے ساتھ کمیٹی کے اراکین کے ساتھ ملاقات کروں گا اور انہیں قائل کرنے کی کوشش کروں گا لیکن اگر ایسا نہ بھی ہوا تو ہم اے پی ڈی ایم کے فیصلوں کے پابند ہیں