اُنيس دن قبل جب رات کو درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نيچے تھا سردی لگنے سے مجھے بخار ہو گيا ۔ ليٹے ليٹے ميرا دماغ چل پڑا اور ذہن سے جو شعر نکلے وہ نذرِ قارئين ہيں ۔ خيال رہے کہ ميں شاعر نہيں ہوں اسلئے کوئی غلطی ہو تو درگذر کيجئے
ميں دنيا ميں ہوں تو کيا ہوا ۔ گر نہ ہوتا تو کيا ہوتا
بچايا گناہوں سے اللہ نے ۔ مجھ پہ ہوتا تو کيا ہوتا
اپنائی نہ زمانے کی روِش کھائی ٹھوکريں زمانہ کی
چلتا گر ڈگر پر زمانے کی تو ترقی کر کے بھی تباہ ہوتا
لمبی تقريريں کرتے ہيں اوروں کو سبق دينے والے
خود کرتے بھلائی دوسروں کی تو اُن کا بھی بھلا ہوتا
کرو اعتراض تو کہتے ہيں تجھے پرائی کيا اپنی نبيڑ تو
اپنا بھلا سوچنے والے سوچتے دوسروں کا تو کيا ہوتا
کر کے بُرائی اکڑ کے چلتے ہيں ذرا ان سے پوچھو
نہ ہوتا اگر اللہ رحمٰن و رحيم و کريم تو کيا ہوتا
ياد رکھنا ميرے بچو ۔ ميرے مرنے کے بعد بھی
چلنے والا صراط المستقيم پر ہے کامياب ہوتا
انکل اچھی ہے!!!
شعيب صفدر صاحب
شکريہ
السلام علیکم،۔
بہت اچھی نصیحت ہے آپ کے اشعار میں۔ بہت شکریہ
Very nice – hope you are feeling fine now :>
ابو حليمہ صاحب
شکريہ ۔ جزاک اللہِ خيرٌ
اسماء صاحب
شکريہ ۔ الحمدوللہ ميں اب تقريباً ٹھيک ہوں ۔ جزاک اللہِ خيرٌ
assalamoalaikum uncle!
aj me urdu fonts daaal hi lungi inshaAllah :$
ye bohat achiii hay
اشعار اور ان میں دیا گیا پیغام ماشائ اللہ بہت اچھا ہے ۔
اللہ آپ کو صحت دے ۔
آپ کا فونٹ نہیں پڑھا جارہا ہے میں نے کاپی پیسٹ کرکے پڑھا ہے ۔ ہاں آپ کے “اطلاع عام“ والا فونٹ ٹھیک نظر آرہا ہے ۔
Dr
سو آپ نے آخر ہمت کر ہی لی ۔ يہ بہت اچھی ہے اگر آپ نے شعروں کے متعلق کہا ہے تو شکريہ اور اگر اپنی عادت کے متعلق کہا ہے تو پھر بھی شکريہ ۔
وقار علی روغانی صاحب
بہت شکريہ ۔ جزاک اللہِ خيرٌ ۔ اطلاعِ عام والا فونٹ اور ميری اوپر کی تحرير والا فونٹ دونوں ميں نے ايک ہی طريقہ سے لکھے تھے ۔ بہرحال ميں کوئی دوسرا فونٹ استعمال کرنے کی کوشش کروں گا
زبردست انکل ۔
عائشہ صاحبہ
شکریہ