سمجھا تو رکشا والا سمجھا

طنز و مزاح کا وصف خداداد ہوتا ہے اس کيلئے نہ مصنّف يا اخبار کا نمائندہ ہونا شرط ہے نہ اعلٰی تعليم يافتہ ہونا ۔ لاہور کی سڑکوں پر ايک رکشا دوڑتا پھر رہا ہے ۔ اس تصوير ميں رکشا کے مالک کا ذوق ديکھئے ايسا طنز کيا ہے کہ ابھی تک کوئی تعليم يافتہ بھی نہ کر پايا ۔ اسے سمجھنے کی کوشش کيجئے ۔

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

16 thoughts on “سمجھا تو رکشا والا سمجھا

  1. خاور کهوکهر

    ہاں مجهے بهی اچها لگا ـ
    باذوق لوگ تو پاکستان میں بہت هیں مگر پاکستانیوں کے ٹیلینٹ کو کچلنے والی طاقتیں کچھ زیاده هی زور لگا رهی ہيں
    ـ
    میرا لڑکپن گوجرانواله کے لاری اڈے پر گذرا هے ـ
    ایسی ایسی جگتیں اور طنز هوتے هیں که
    عقل والوں کے نصیبوں میں کہاں ذوق جنوں
    والی بات هو جاتی هے ـ
    موجوده حکومت ذنده باد” والا نعره بهی کسی بس کے پیچهے هی لکا هوا تها ـ

    اس نعرے کی معونیت پر غور کریں ابن الوقت هونے پر اس سے بڑا طنز اور کیا هو گا ؟
    عیوب هو یا شرفو شاھ کوئی بهی حکومت سنبهال لے تو زنده بادـ

  2. اجمل

    خاور کھوکھر صاحب
    تبصرہ کا شکريہ ۔ آپ نے ٹھيک لکھا ہے ۔

    اور ہاں ميں روزانہ آپ کے بلاگ پر حاضری ديتا ہوں مگر وہاں لکھ کچھ نہيں سکتا ۔ يہ پھڈا بھی ہماری حکومت نے ڈالا ہوا ہے

  3. Asma

    Wow … now this very Rickshaw got quite some fame in the blogging ring … almost every other blog i open have this rickshaw :)

  4. اجمل

    اسماء صاحبہ
    ڈرا مجھے دوسرے بلاگز کے لنک ديجئے تا کہ ميں ديکھ سکوں کہ انہوں نے تصوير ميرے البم سے لی ہے يا کہيں اور سے

    باتميز صاحب
    ميں آپ سے کتنی بار درخواست کر چکا ہوں کہ ميری خاطر اپنا کوئی بہتر نام رکھ ليجئے مگر آپ نے ميری درخوست پر ابھی تک غور نہيں کيا ۔

  5. وقار علی روغانی

    اجمل یہ رکشتہ بی بی سی کے ویب سائٹ پر بھی دیکھا گیا ہے ۔ لیکن آپ لوگوں نے ظلم یہ کیا ہے کہ رکشے کا نمبر نہیں مٹایا ، خدا نہ کرے یہ اس بچارے باذوق رکشہ ڈرائیور کے لئے کوئی مصیبت کھڑی کردے۔

    ہاں یار چھوڑیں !
    بدتمیز بھائی کا پیھچا ، سب باتمیز بھی اچھے نہیں لگتے !!!

  6. اجمل

    طارق کمال صاحب
    روابط کا شکريہ

    وقار علی روغانی صاحب
    گو کہ يہ رکشا لاہور کی سڑکوں پر دوڑتا ديکھا گيا ہے پھر بھی ميں نے تصوير ميں سے نمبر سميت کافی کچھ کاٹ ديا تھا ۔ ہم رکشا والے کيلئے دعا ہی کر سکتے ہيں ۔ اگر اس کے ساتھ اس بناء پر کوئی زيادتی ہوئی تو وہ اتنا ہی ثواب پائے گا ۔

    جہاں تک فونٹ کا تعلق ہے ميں نے ابھی کچھ نہيں کيا کيونکہ کل ميرے کمپيوٹر سے ميری حماقت کی وجہ سے اُردو اُڑ گئی تھی اور آج ميں گھر پر نہيں تھا ابھی تھوڑی دير ہوئی آيا ہوں ۔ لگتا ہے اللہ تعالٰی کو مجھ پر رحم آ گيا ۔

  7. Dr.

    jiii bilkul theek kaha! mene jab ye tasveer dekhii thee yehee socha tha k ..kitni sadgeeese kitna kuch keh dia is nay….
    mene b post kr di thee…
    uncle meray urdu fonts :(

  8. اجمل

    اسماء صاحبہ ۔ آپ کا شکريہ

    ڈاکٹر
    اب ٹھيک کہا آپ نے ۔
    اوہو ۔ اچھے بچے رويا نہيں کرتے ۔ ميں آپ کی ای ميل کا مفصل جواب بھيج چکا ہوں

  9. اجمل

    ايس جی
    ارے ڈاکٹر ۔ يہ ايس جی بھی کوئی اور تو نہيں ہے ؟ آپ ہی ہو نا ؟

    ارے يہ شکريہ کا انبار لگا ديا ہے ۔ کہيں سے بہت سستا مل گيا ہے کيا ؟

    اور ہاں ۔ آپ نے رائٹ آلٹ + شفٹ دبا کر نہيں ديکھا کہ کيا ہوتا ہے ۔ ذرا يہ بھی کر ديکھئے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.