بڑائی اِس میں ہے کہ
* آپ نے کتنے لوگوں کو اپنے گھر میں خوش آمدَید کہا نہ کہ آپ کا گھر کتنا بڑا ہے
* آپ نے کتنے لوگوں کو سواری مہیّا کی نہ کہ آپ کے پاس کتنی بڑی کار ہے
* آپ کتنی دولت دوسروں پر خرچ کرتے ہیں نہ کہ آپ کے پاس کتنی دولت ہے
* آپ کو کتنے لوگ دوست جانتے ہیں نہ کہ کتنوں کو آپ دوست سمجھتے ہیں
* آپ محلہ داروں سے کتنا اچھا سلوک کرتے ہیں نہ کہ کتنے عالیشان محلہ میں رہتے ہیں
خوب
شعیب صفدر صاحب
شکریہ ۔
Assalam o alaykum w.w.!
in ur latest post about “baraayi”
well thats a nie one … comments were just not opening so mailing u ….
in baraayi no “hay ” comes … its written as
بڑائی
بڑھائی تو جیسے حکومت نے تی کی قیمت بڑھائی ایسے استعمال ہوتا ہے
wassalam
اسماء صاحبہ
غَلَطی بتانے کا شکریہ ۔
میں نے آپ کا تبصرہ آپ ہی کے نام سے پوسٹ کردیا ہے ۔ آپ کو ایک دو ماہ سے شکائت ہے کہ میرا بلاگ یا کمنٹ باکس نہیں کھُلتا ۔ میرا خیال ہے آپ اپنے سِرے پر نقص تلاش کریں کیونکہ یہ شکائت کِسی اور کو نہیں ہے ۔
اجمل صاحب ایسی زبردست باتیں کدھر سے ذھن میں آ تی ھیں جناب؟
مدّاح صاحب
کیا آپ سب کے مدّاح ہیں ؟
آپ کے سوال کا جواب حاضر ہے ۔
سب کچھ دِیا ہے اللہ نے مجھ کو
میری تو کوئے بھی چیز نہیں ہے
یہ تو کرم ہے میرے اللہ کا
مجھ میں تو ایسی کوئے بات نہیں ہے
اِس کے بعد یہ میرےسکول اور گیارہویں بارہویں کے اساتذہ کی محنت کا نتیجہ ہے