ٹِیپُو سُلطان اور راکٹ کی ایجاد

میسوری Rockets ہندوستان میں تیار کی گئی اولین لوہے کی خول میں بند کی گئی راکٹس تھیں۔ یہ میسور کے سلطان حیدر علی اور  ان کے بیٹے ٹیپو سلطان کی ایجاد تھی جسے حیدر علی اور ٹیپو سلطان نے انگرویزوں کے خلاف مؤثر طور پراستعمال کیا

بعد میں انگریزوں نے اس میں بہتری لاکر Congreve rocket بنایا جسے انہوں نےنپولین کے خلاف جنگوں میں استعمال کیا

مُسکراہٹ

مُسکراہٹ سے موت بھی آسان ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ سقراط

مسکراہٹ کے بغیر انسان سُکھ نہیں پا سکتا ۔ ۔ ۔ برنارڈشا

مسکراہٹ روح کی غذا ہے ۔ ۔ ۔ گاندھی

مسکراؤ میرے ساتھیو ۔ میں تمہیں مسکراتا ہوا دیکھنا چاہتا ہوں ۔ نپولین

مسکراہٹ بڑی مشکل سے ملتی ہے ۔ ۔ ۔ نطشے

عورت

خوبصورت عورت جواہر ہے اور خوب سیرت عورت خزانہ ۔ ۔ ۔ شیخ سعدی

عورت کا وجود مرد کی پیشانی یا پاؤں سے نہیں بنایا گیا بلکہ پسلی سے بنایا گیا ہے

اس لئے نہ تو اسے سر پر چڑھانا اچھا ہے اور نہ اسے حقارت سے دیکھنا ۔ ۔ ۔ شیکسپِیئر

عورت کی آنکھ محبت سکھانے کی اتالیق ہے ۔ ۔ ۔ ٹَنَیسَن

عورت پھول سے زیادہ نازک اور خار سے زیادہ سخت ہے ۔ ۔ ۔ گلیڈ سٹون

عورت معمولی سی ہمدردی پر جان تک قربان کر دیتی ہے ۔ ۔ ۔ ایمرسن

عورت ہمیں آرام شائستگی اور حوصلہ سکھاتی ہے ۔ ۔ ۔ رامائن

عورت کی گود بڑی بڑی ہستیوں کا گہوارہ ہے ۔ ۔ ۔ رامائن

عورت اور مرد گاڑی کے دو پہیئے ہیں جو ہمیشہ یکساں ہونا چاہئیں ۔ ۔ ۔ بِلکم چِٹرجی

عورت کا دل رحم کا مسکن ہے ۔ ۔ ۔ بِلکم چِٹرجی

ماں

ممتا ۔ ایک لفظ تنہاء کہ دنیا بھر کی شفقتوں اور مہربانیوں سے عبارت ہے ۔ ۔ ۔ ایمرسن
خدا ہر جگہ (محسوس طور پر) موجود نہیں رہ سکتا تھا اس لئے اُس نے یہ فرض ماں کو تفویض کر دیا ۔ ۔ ۔ ایک پرانی کہاوت
ماں کا دل اتنا وسیع ہے کہ اس میں ساری کائنات سما جاتی ہے
ماں کے بغیر کوئی گھر ۔ گھر نہیں

یومِ ولادت قائد اعظم

آج برِّ صغير ہندوپاکستان کے مُسلمانوں کے عظيم رہنما قائداعظم محمد علی جناح کا يومِ ولادت ہے
146 سال قبل آج کے دِن یعنی 25 دسمبر 1876ء کو برِّ صغير ہندوپاکستان کے مُسلمانوں کے عظيم رہنما قائداعظم محمد علی جناح پیدا ہوئے
قائداعظم کو اللہ تعالٰی نے شعُور ۔ مَنطَق اور اِستَقلال سے نوازا تھا
اِن صلاحیتوں کے بھرپور استعمال سے اُنہوں نے ہميں ايک اللہ کی نعمتوں سے مالا مال مُلک لے کر ديا
مگر
ہماری قوم نے اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کے اِس تحفہ اور اپنے عظيم رہنما کے قول و عمل اور اِن کی یگانگت کو بھُلا ديا
جس کے باعث ہماری قوم اقوامِ عالَم ميں بہت پيچھے رہ گئی ہے
قائداعظم نے نصب العین کیلئے ہمیں دو بڑے اہم لاءحہءِ عمل دیئے تھے
1 ۔ ایمان ۔ اتحاد اور تنظیم
2 ۔ کام ۔ کام ۔ کام ۔ بس کام
مگر مالی حالت بہتر ہوتے ہی قوم کی اکثریت کا
1 ۔ اللہ پر یقین یعنی ایمان کمزور اور دولت کی لالچ بڑھنا شروع ہوا
2 ۔ محنت اور دِلجمعی سے کام کرنے کی بجائے کام سے دِل چُرانے اور دھوکہ دینے کی عادت اپنا لی

قوم میں وہ لوگ بھی پیدا ہوئے جنہوں نے قائداعظم کا دیا ہوا نعرہ ” ایمان ۔ اتحاد ۔ تنظیم ” ہی بدل کر ” اتحاد ۔ یقین ۔ نظم ” بنا دیا
اپنے آپ کو کشادہ ذہن قرار دینے والے کم ظرف کہنے لگے کہ پاکستان اسلام کے نام پر تو بنا ہی نہ تھا بلکہ قائداعظم کو سیکولر قرار دے کر پاکستان کو بھی سیکولر بنانے کیلئے ہاتھ پاؤں مارنے لگے
کچھ بدبخت اس سے بھی آگے بڑھے اور قائداعظم کے مسلمان ہونے کو ہی مشکُوک بنانے کی ناپاک کوشش کی
آئیے آج سے اپنی بَد اعمالیوں سے تَوبہ کریں
اپنے اللہ پر یقین کرتے ہوئے قرآن کی رہنمائی میں قائدِاعظم کے بنائے ہوئے راستہ پر چلیں
اور اس ملک پاکستان کو تنَزّل کی گہرائیوں سے نکالنے کی جد و جہد کریں
اللہ کریم ہمیں اپنے اِس فرض اور نیک کام کی طرف بھرپور توجہ دے کر اِس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے