بات ہے سوچ کی

سوچ آدمی کو انتہائی بلندیوں پر پہنچا سکتی ہے
اور
پستی کی گہرائیوں میں بھی پہنچا سکتی ہے
سوچ
درست ہو تو دُشمن بھی دوست بن سکتا ہے
اور
بیمار ہو تو اچھی چیز بھی بُری لگتی ہے
سوچ ایسی نازک چیز ہے جس کے بیمار ہو جانے کا بہت زیادہ خدشہ ہوتا ہے

میری دعا

جاہ و جلال کی طلبِ نہیں ۔ مجھ کو صرف اتنا کمال دے
رمضان سے ہُوں میں مُستفید ۔ ایسی سوچ و استقلال دے
میرے ذہن میں تیری فکر ہو ۔ میری سانس میں تیرا ذکر ہو
مجھے مال و زر کی ہوس نہیں ۔ مجھے بس رزق حلال دے
میرا ہر قدم تیری راہ میں ہو ۔ میرا ہر عمل تیری رضا میں ہو
تیرا خوف میری نجات ہو ۔ سبھی خوف دل سے نکال دے
اپنی راہ پہ مجھے یوں ڈال دے کہ زمانہ میری مثال دے
تیری رحمتوں کا نزول ہو ۔ میرے دل کو ہردم سکون ملے
تیری بارگاہ میں اے خدا ۔ میری روز و شب ہے یہی دعا
تو رحیم ہے تو کریم ہے ۔ مجھے مُشکلوں سے نکال دے