Category Archives: مزاح

دیوانِ رکشا

وطنِ عزیز میں بے ہنگم ٹریفک میں پھنسے جب طبیعت بیزار ہوتی ہے تو کبھی کبھی لمحہ بھر کیلئے جسم میں تازگی آ جاتی ہے ۔ اس پر میں سوچتا ہوں کہ اللہ نے جو بنایا ہے کیا خُوب بنایا ہے ۔ یہ تازہ لمحہ وہی رکشے اور ویگنیں مہیاء کرتے ہیں جن کا بیزار کرنے میں حصہ ہوتا ہے ۔ ایسے کچھ عکس میرے دوست نے بھیجے ہیں جو انجنیئرنگ کالج میں میرا ہمجماعت بھی تھا ۔ چند ملاحظہ ہوں

میں (افتخار اجمل بھوپال) آغا شاہی ایونیو پر گھر آتے ہوئے شاہراہ کشمیر والے چوراہے پر رُکا تو میرے سامنے یہ ویگن کھڑی تھی جو کہ کرائے پر چلنے والی نہیں تھی

پيار کا کاروبار

سُنا ہے کہ پيار اچانک ہو جاتاہے
مسئلہ يہ ہے کہ پتہ کيسے چلے کہ پيار ہو گيا ہے ؟

1 ۔ فلموں اور ڈراموں میں دکھایا جاتا ہے
جب سانسيں تيز ہونے لگيں
يا
دِل زيادہ دھڑکنے لگے
يا
رات کی نيند اور دن کا چين جاتا رہے

تو سمجھو پيار ہو گيا

مشورہ
مندرجہ بالا ميں سے کوئی بھی عارضہ ہو تو بہتر ہو گا کہ امراضِ قلب کے ڈاکٹر سے رجوع کيا جائے ۔ کہيں ايسا نہ ہو کہ دير ہو جائے ۔ محبت دھری رہ جائے اور بندہ پار ہو جائے

2 ۔ ایک گانا ہے

جب پيار کسی سے ہوتا ہے
اِک درد سا دل ميں ہوتا ہے

کچھ پيار کرنے والوں اور واليوں کو انٹر ويو کيا تو اُنہوں نے دل کے درد سے انکار کيا البتہ اتنا بتايا کہ زيادہ سموسے يا گول گپّے کھا جانے سے پيٹ ميں درد ہوا تھا

3 ۔ پيار کی گلی سے گذر کر آرام کرنے والوں اور واليوں سے تبادلہ خيال کيا تو بتايا گيا

جب لڑکا جان چھُڑائے
لڑکی پيچھے بھاگی آئے
تو سمجھو پيار ہو گيا
:lol:

ہلکی پھلکی

مرد ہونی چاہیئے خاتون ہونا چاہیئے
اب گرائمر کا یہی قانون ہونا چاہیئے

رات کو بچّے پڑھائی کی اذیّت سے بچے
ان کو ٹی وی کا بہت ممنون ہونا چاہیئے

دوستو انگلش ضروری ہے ہمارے واسطے
فیل ہونے کو بھی اک مضمون ہونا چاہیئے

نرسری کا داخلہ بھی سرسری مت جانیئے
آپ کے بچّے کو افلاطون ہونا چاہیئے

صرف محنت کیا ہے انور کامیابی کے لئے
کوئی اوپر سے بھی ٹیلیفون ہونا چاہیئے

انور مسعود

باقی 99 روپے ؟

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی پی پی کے ایک رکن نے اپنی تقریر کے دوران ایک کہانی سنائی

ایک باپ نے اپنے تین بیٹوں کو ایک ایک سو روپیہ دیا اور کہا کہ ایسی چیز خرید کر لاؤ کہ اس سے یہ کمرہ بھر جائے ۔ ایک بیٹا 100 روپے کی کپاس خرید لایا لیکن اس سے کمرہ نہ بھر سکا ۔ دوسرا بیٹا 100 روپے کا بھوسہ خرید لایامگر اس سے بھی کمرہ نہ بھر سکا ۔ تیسرا بیٹا بہت ذہین تھا ۔ وہ گیا اور ایک روپے کی موم بتی لے آیا ۔ اسے جلا کر کمرے میں رکھ دیا تو اس کی روشنی سے سارا کمرہ بھر گیا

اس کے بعد پی پی پی کے رُکن قومی اسمبلی نے کہا “ہمارے صدر زرداری صاحب تیسرے بیٹے کی طرح ہیں ۔ جس دن سے صدر بنے ہیں مُلک کو خوشحالی کی روشنی سے منوّر کر دیا ہے
اسمبلی حال کی پچھلی نشستوں سے کراچی سے مُنتخب ایک رُکن کی آواز آئی “وہ سب تو ٹھیک ہے ۔ باقی 99 روپے کہاں ہیں ؟”۔

:lol:

کیا ؟ ؟ ؟

ایک عکس چلتا چلتا میرے پاس پہنچا ہے
سوچتا ہوں اگر یہ وہی ہے تو اسے منتخب کرنے والے کیا ہیں ؟
جانتے ہیں اسے کس نے مُنتخب کیا ؟
پارلیمنٹ کے اُن ارکان نے جنہیں عوام نے مُنتخب کیا تھا
(پورا خط دیکھنے کیلئے عکس پر کلِک کیجئے)

ایسا کب ہو گا ؟

یہ ایک غزل بھی چلتی چلتی آن پہنچی ہے