Category Archives: طور طريقہ

اے اہلِ وطن ۔ کبھی سوچا آپ نے ؟

Flag-1یہ وطن پاکستان اللہ سُبحانُہُ و تعالیٰ کا عطا کردہ ایک بے مثال تحفہ بلکہ نعمت ہے
پاکستان کی سرزمین پر موجود ہیں
دنیا کی بلند ترین چوٹیاں
بلند ہر وقت برف پوش رہنے والے پہاڑ ۔ سرسبز پہاڑ اور چٹیّل پہاڑ ۔ سطح مرتفع ۔ سرسبز میدان اور صحرا
چشموں سے نکلنے والی چھوٹی ندیوں سے لے کر بڑے دریا اور سمندر تک
ہر قسم کے لذیز پھل جن میں آم عمدگی اور لذت میں لاثانی ہے ۔ بہترین سبزیاں اور اناج جس میں باسمتی چاول عمدگی اور معیار میں لاثانی ہے ۔ پاکستان کی کپاس مصر کے بعد دنیا کی بہترین کپاس ہے

پاکستان میں بننے والا کپڑا دنیا کے بہترین معیار کا مقابلہ کرتا ہے
میرے وطن پاکستان کے بچے اور نوجوان دنیا میں اپنی تعلیمی قابلیت اور ذہانت کا سکّہ جما چکے ہیں
پاکستان کے انجنیئر اور ڈاکٹر اپنی قابلیت کا سکہ منوا چکے ہیں
سِوِل انجنیئرنگ میں جرمنی اور کینیڈا سب سے آگے تھے ۔ 1961ء میں پاکستان کے انجنیئروں نے پری سٹرَیسڈ پوسٹ ٹَینشنِنگ ری اِنفَورسڈ کنکرِیٹ بِیمز (Pre-stressed Post-tensioning Re-inforced Concrete Beams) کے استعمال سے مری روڈ کا نالہ لئی پر پُل بنا کر دنیا میں اپنی قابلیت ۔ ذہانت اور محنت کا سکہ منوا لیا تھا ۔ اس پُل کو بنتا دیکھنے کیلئے جرمنی ۔ کینیڈا اور کچھ دوسرے ممالک کے ماہرین آئے اور تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے ۔ یہ دنیا میں ایسا پہلا تجربہ تھا ۔ یہ پُل خود اپنے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ پچھلے 53 سال میں اس پر ٹریفک زیادہ وزنی اور بہت زیادہ ہو چکی ہے لیکن اس پُل پر بنی سڑک میں بھی کبھی ہلکی سی دراڑ نہیں آئی

عصرِ حاضر میں یہ روائت بن گئی ہے کہ شاید اپنے آپ کو اُونچا دکھانے کیلئے اپنے وطن پاکستان کو نِیچا دکھایا جائے ۔ یہ فقرے عام سُننے میں آتے ہیں ”کیا ہے اس مُلک میں“۔ ”کیا رکھا ہے اس مُلک میں“۔
میں یورپ ۔ امریکہ ۔ افریقہ اور شرق الاوسط (مشرقِ وسطہ) سمیت درجن سے زیادہ ممالک میں رہا ہوں اور ان میں رہائش کے دوران اُن ممالک کے باشندوں سے بھی رابطہ رہا جہاں میں نہیں گیا مثال کے طور پر بھارت ۔ چین ۔ جاپان ۔ ملیشیا ۔ انڈونیشیا ۔ روس ۔ چیکو سلوواکیہ ۔ بلغاریہ ۔ اٹلی ۔ ہسپانیہ ۔ ایران ۔ مصر ۔ تیونس ۔ سوڈان ۔ وغیرہ ۔ اُنہوں نے ہمیشہ اپنے مُلک اور اپنے ہموطنوں کی تعریف کی

بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مُلک کے اندر ہی نہیں مُلک کے باہر بھی صرف میرے کچھ ہموطن اپنے مُلک اور اپنے ہموطنوں کو بُرا کہتے ہیں ۔ وہ بھی صرف آپس میں نہیں بلکہ غیر مُلکیوں کے سامنے

حقیقت یہ ہے کہ اس مُلک پاکستان نے ہمیں ایک شناخت بخشی ہے ۔ اس سے مطالبات کرنے کی بجائے ہم نے اس مُلک کو بنانا ہے اور ترقی دینا ہے جس کیلئے بہت محنت کی ضرورت ہے ۔ آیئے آج یہ عہد کریں کہ ہم اپنے اس وطن کو اپنی محنت سے ترقی دیں گے اور اس کی حفاظت کیلئے تن من دھن کی بازی لگا دیں گے
اللہ کا فرمان اٹل ہے
سورت ۔ 53 ۔ النّجم ۔ آیت ۔ 39

وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَی

(اور یہ کہ ہر انسان کیلئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی)
سورت ۔ 13 ۔ الرعد ۔ آیت ۔ 11

إِنَّ اللّہَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ

( اللہ تعالٰی کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے)

دیکھتا رہ جاتا ہوں

Flag-1زمانہ چلے ایک سے ایک نئی چال
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

پاکستان بننے کے بعد گذرے 20 سال پھر دوسرے اور پھر تیسرے 20 سال
ہو چکے شروع میرے چوتھے 20 سال
بدلتے زمانے کے رنگ
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

پہلے اور دوسرے 20 سالوں میں کوئی شخص مل جاتا کبھی کبھار
جو اکیلے سڑک پر چلتے بولتا اور ہسنتا کبھی کبھار
لوگ کہتے کہ یہ ہے دماغی بیمار
پھر زمانہ ترقی کی سیڑھیاں چڑھنے کی بجائے چڑھ گیا لفٹ سے سب منزلیں ایک ہی بار
نظر آنے لگے اکیلے ہی بولتے اور ہنستے کئی لوگ ہر بازار
کسی نے نہ کہا اُن کو ذہنی بیمار
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

پہلے 20 سالوں میں لوگ بات کرنے سے قبل سوچتے کئی بار
دوسرے 20 سالوں میں سوچ ہوئی کم اور کھُلنے لگے افواہوں کے بازار
یارو ۔ اب یہ کیسا زمانہ ہے آیا ؟
اپنے کو دیانتدار کہلوانے کیلئے کہتے ہیں سب کو دھوکے باز اور مکّار
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

کوئی دین کا لبادہ اَوڑھ کر ۔ قرآن و حدیث کے غلط حوالوں سے
بناتا ہے اپنے گرد مرد و زن کا حصار
انگریزی میں امن کا داعی بن کر اُردو میں دیتا ہے
اپنے مریدوں کو گھر بیٹھوں پہ ھدائتِ یلغار
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

میری عاجزانہ دعا ہے پیدا کرنے والے سے
یہ ملک تیرا ہی دیا تحفہ ہے اسے بچانے کیلئے
یا رب ۔ بنا دے ان فتنوں کے سامنے اِک حصار
ان حالات میں اے قادر و کریم و رحمٰن و رحیم
صرف تیری طرف ۔ میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ نفرت

کسی سے نفرت نہ کیجئے
نفرتوں میں رہنے کیلئے زندگی بہت قلیل ہے
کسی کو بُرے نام سے نہ بُلایئے اور نہ ذاتیات پر اُتریئے

سورت 49 الحجرات ۔ آیت 11 ۔ اے ایمان والو ۔ مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور آپس میں ایک دوسرے کو عیب نہ لگاؤ اور نہ کسی کو برے لقب دو ۔ ایمان لانے کے بعد برا نام رکھنا گناہ ہے ۔ اور جو توبہ نہ کریں وہی ظالم لوگ ہیں

یہ بھی یاد رکھیئے کہ شمسی جنتری کے مطابق آج سے 69 سال قبل آج کی تاریخ میں جاپان کے وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 16 منٹ پر شہر ہیروشیما پر ایٹم بم گِرا کر امریکہ دنیا کی پہلی سب سے بڑی دہشتگری کا مرتکب ہوا تھا اور دنیا میں نفرت پھیلا دی تھی

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Racist Encounter “

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ رائے

اگر آپ نہیں جانتے تو مجھ سے پوچھیئے
اگر آپ مجھ سے اتفاق نہیں کرتے تو دلائل سے قائل کیجئے
اگر آپ پسند نہیں کرتے تو مجھے بتا دیجئے
لیکن بغیر تحقیق میرے متعلق کوئی رائے قائم نہ کیجئے

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Libya on the Brink“

ہم نے کیا دیا ؟

ہجری جنتری کے مطابق آج سے 69 سال قبل آج کے دن پاکستان معرضِ وجود میں آیا اور اُس روز جمعجہ تھا ۔ آج بھی رمضان المبارک کی 27 تاریخ ہے لیکن جمعہ ایک دن قبل تھا
کبھی ہم نے سوچا کہ پاکستان کو ہم نے کیا دیا ؟
کیا اُن شہداء کی روحیں جنہوں نے اس کے حصول کیلئے اپنے خون کا نذرانہ دیا پریشان نہیں ہو رہی ہوں گی ؟
کیا مسلمان دوشیزاؤں کی عزتیں لُٹنے کا علاج ہم نے اس طرح کرنا تھا ؟
پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے کے چند سال بعد لکھی گئی نظم پر ذرا غور کیجئے

آؤ بچو، سیر کرائیں تم کو پاکستان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

دیکھو یہ سندھ ہے یہاں ظالم داہر کا ٹولہ تھا
یہیں محمد بن قاسم ” اللہ اکبر“ بولا تھا
ٹوٹی ہوئی تلواروں میں کیا بجلی تھی کیا شعلہ تھا
گنتی کے کچھ غازی تھے لاکھوں کا لشکر ڈولا تھا
یہاں کے ذرے ذرے میں اب دولت ہے ایمان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

یہ اپنا پنجاب سجا ہے بڑے بڑے دریاؤں سے
جگا دیا اقبال نے اس کو آزادی کے نعروں سے
اس کے جوانوں نے کھیلا ہے اپنے خون کے دھاروں سے
دشمن تھرا جاتے ہیں اب بھی ان کی للکاروں سے
دُور دُور تک دھاک جمی ہے یہاں کے شیر جوان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

یہ علاقہ سرحد کا ہے سب کی نرالی شان یہاں
بندوقوں کی چھاؤں میں بچے ہوتے ہیں جوان یہاں
ٹھوکر میں زلزلے یہاں ہیں مٹھی میں طوفان یہاں
سر پہ کفن باندھے پھرتا ہے دیکھو ہر اک پٹھان یہاں
قوم کہے تو ابھی لگا دیں بازی یہ سب جان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

ایک طرف خیبر دیکھو سرحد کی شان بڑھاتا ہے
شیرِ خدا کی قوت کا افسانہ یہ دہراتا ہے
ایک طرف کشمیر ہمیں جنت کی یاد دلاتا ہے
یہ راوی اور اٹک کا پانی امرت کو شرماتا ہے
پیارے شہیدوں کا صدقہ ہے دولت پاکستان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

درندگی کے خلاف احتجاج

میں 8 جولائی 2014ء کو دہشتگردِ اعظم اسرائیل کے فوجیوں کے غزہ میں 2 ادنٰی کارنامے شائع کر چکا ہوں ۔ image005
اس دہشتگردِ اعظم اسرائیل کی افواج نے پچھلے 17 دنوں میں غزہ میں پناہ گزیں 800 نہتے فلسطینی مرد ۔ عورتیں اور بچے ہلاک کر چکی ہیں

عالمی سُر پاور امریکہ بجائے اس کے کہ برطانیہ اور امریکہ کے مُخرب الاخلاق ملاپ کی پیداوار اس ناجائز بچے کو منع کرے اُلٹامسلمان مُلکوں مصر ۔ ترکی اور قطر سے کہتا ہے کہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے حماس سے کو فائربندی پر مجبور کریں ۔ امريکا کے مطابق یہ درندگی اور دہشتگردی اسرائيل کا حق ہے Wounded Palestinian is rushed to hospital after Israeli air force attacked Gaza City

امريکہ دہشتگردِ اعظم اسرائيل کی اِن کاروائيوں کی پُشت پناہی اور سوا تین ارب ڈالر سالانہ مدد کرتا ہے ۔ یہ ہے امن کے ہیرو (دہشتگرد) اوباما کا اصل چہرہ جبکہ عراق اور افغانستان پر قابض امريکی فوج کے خلاف بولنا بھی دہشتگردی ہے اور ہولوکاسٹ کو مبالغہ آمیز کہنا جُرم ہے image010

دہشتگردِ اعظم اسرائیل کے فوجیوں کی دہشتگردی اور درندگی کا نشانہ خواتین ۔ عمارات ۔ ایمبولنس ۔ ہسپتال ۔ مسجدیں ۔ چھوٹے بچوں کے سکول بن رہے ہیں یہاں تک کہ غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے بچوں کیلئے اقوامِ متحدہ کا قائم کردہ پرائمری سکول پر بھی بمباری کی گئی ہے ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد معصوم بچوں کی ہے APTOPIX MIDEAST ISRAEL PALESTINIANS

غزہ ميں صیہونی اسرائيل کی درندگی اور دہشتگردی کے منظرِ عام پر آٰنے والے نمونوں میں سے چند نيچے دیئے جا رہے ہیں
نوٹ ۔ روح فرسا مناظر والی تصاویر نکال دی گئی ہیں MIDEAST ISRAEL PALESTINIANS

چند مناظر وہ بھی دیکھیئے کہ صیہونی درندے بچوں کے نازک دلوں پر کس طرح دہشت طاری کرتے ہیں
نچے پلے کارڈ کے ساتھ بُلڈوزر کے ذریعہ زندہ دفن کر دیئے گئے ایک بچے کی تصویر ہے
اور اس کے نیچے ایک بچے کی تصویر ہے جس کے اُوپر بلڈوز چلا کر ہلاک کیا گیا

.

.

.

مسلمان کا لہو آج اتنا ارزان ہونے کا سبب یہ ہے کہ مسلمانوں نے اللہ کے دین کو پسِ پُشت ڈال کر غیر اللہ سرمایہ داروں کی پیروی شروع کر رکھی ہی اور اللہ کی بجائے انسانوں اور موت سے ڈرنے لگے ہیں



image010

image013
image001
image002
image003
image004
image006
image007
image008
MIDEAST ISRAEL PALESTINIANS
image012
MIDEAST ISRAEL PALESTINIANS
image046
image047
image048
image064
image072
image074
boy
ujudge
cnn7
cnn2