Category Archives: طور طريقہ

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ دلِ ناراض

جب کوئی ناراض یا ناخوش ہوتا ہے تو عام طور پر یہ رجحان ہوتا ہے کہ انصاف سے کام نہ لیا جائے
ایسا آدمی اپنے آپ کو باور کراتا ہے چونکہ اُس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو اُس کا غیر مناسب سلوک یا کلام کوئی برائی نہیں

اللہ کا فرمان ہے ۔ سورۃ 4 النّسآء آیۃ 135 ۔ اے لوگو جو ایمان لاۓ ہو ۔ انصاف کے علمبردار اور خدا واسطے کے گواہ بنو اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو ۔ فریق معاملہ خواہ مالدار ہو یا غریب ۔ اللہ تم سے زیادہ ان کا خیرخواہ ہے ۔ لہٰذا اپنی خواہشِ نفس کی پیروی میں عدل سے باز نہ رہو ۔ اور اگر تم نے لگی لپٹی بات کہی یا سچائی سے پہلو بچایا تو جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ کو اس کی خبر ہے

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Letter inflames US feud over Iran talks “

مطالعہءِ خود (Reading Yourself)

اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ لوگ آپ کے متعلق کیا خیال رکھتے ہیں
تو
جب آپ لوگوں سے ملتے ہیں ۔ اُن کے چہروں کے انعکاس دیکھیئے
اور اپنا عکس اُن کی آنکھوں میں دیکھیئے

دنیا میں تمام چہرے آئینے کی طرح ہیں
صرف یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ انہیں پڑھا کیسے جائے

غرض اور محبت

جنوری 1961ء میں جب میں انجیئرنگ کالج لاہور میں پڑھتا تھا اپنی ڈائری میں لکھا تھا
خواہشات جسمانی فطرت ہیں جن سے مغلوب انسان کا مقصد حصولِ محبوب بن جاتا ہے ۔ محبوب کے حصول کی خاطر انسان پتھر کے پہاڑ کھودتا ہے دریاؤں کا سینہ چیرتا ہے تُند لہروں سے ٹکراتا ہے ۔ قیس و فرہاد نے ان خواہشات پر سب کچھ قربان کر دیا پھر بھی اس دنیا سے ناخوش ہی گئے ۔ یہ الگ بات ہے کہ عشق نے اپنا حق ادا کرتے ہوئے اُن کے اسماء کو حیاتِ جاودانی بخش دی

محبت لاغرض ہوتی ہے ۔ سچا عاشق سب کچھ سہہ سکتا ہے لیکن اپنے محبوب کی رسوائی برداشت نہیں کر سکتا ۔ قابلِ تعریف ہے وہ انسان جو جسمانی خواہشات کو بالائے طاق رکھ کر اپنے محبوب کی خوشنودی کو مقصدِ حیات بنا لیتا ہے اور محبوب کے نام پر آنچ آنے کے ڈر سے محبت کا اظہار بھی نہیں کرتا