Category Archives: سیاست

سیاسی قتل

انسانی حقوق کمشن کے سندھ چیپٹر کے مطابق صوبہ سندھ میں یکم جنوری تا 30 جون 2009ء صورتِ حال یہ رہی
ان میں مختلف حادثات یا انفرادی عداوت کے نتیجہ میں مرنے والے شامل نہیں ہیں

مہاجر قومی موومنٹ کے کارکن قتل ہوئے ۔ 38
متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن قتل ہوئے ۔ 28
پیپلز پارٹی کے کارکن قتل ہوئے ۔ 11
عوامی نیشنل پارٹی کے کارکن قتل ہوئے ۔ 10
سندھ ترقی پسند پارٹی کے کارکن قتل ہوئے ۔ 4
پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے کارکن قتل ہوئے ۔ 2
جماعت اسلامی کے کارکن قتل ہوئے ۔ 2
تحریک طالبان کے کارکن قتل ہوئے ۔ 2
پاکستان مسلم لیگ [فنکشنل] کے کارکن قتل ہوئے ۔ 1
جئے سندھ قومی محاذ کے کارکن قتل ہوئے ۔ 1
پنجابی پختون اتحاد کے کارکن قتل ہوئے ۔ 1

یعنی 6 ماہ میں کُل سیاسی قتل ۔ 100

اور منافقت کیا ہوتی ہے ؟

ایسا شاید ہی کوئی حافظہ گُم پاکستانی ہو جسے معلوم نہ ہو کہ الطاف حسین اور اس کے حواریوں نے پی سی او کے تحت ہٹائے گئے ججوں کی بحالی کی اپنی طاقت اور جسامت سے بڑھ کر مخالفت کی تھی اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری صاحب پر بہتان تراشی بھی کی تھی ۔ جب چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری صاحب کراچی گئے تھے تو اُنہیں ایئرپورٹ سے باہر نہ نکلنے دیا گيا تھا ۔ کراچی میں ججوں کی بحالی کے حامیوں پر حملے اور عدالتوں کا گھیراؤ کر کے وکلاء کو محصور کر دیا تھا

یہ بھی حقیقت ہے کہ 2006ء میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری صاحب نے معاف کئے گئے قرضوں کے خلاف از خود کاروائی کا آغاز کیا تھا جو 9 مارچ 2007ء کو ان کے خلاف ہونے والی غیر قانونی اور غیرآئینی کاروائی میں دب کر رہ گیا تھا ۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے مقدمات کی فہرست میں شامل ہے اور اِن شاء اللہ اس پر کاروائی ہو گی

اب متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کے نام کھلا خط لکھا ہے جس میں چیف جسٹس کی توجہ ملکی حالات کی طرف دلاتے ہوئے ان سے کھربوں کے قرضے معاف کرانے والوں کے خلاف ازخود نوٹس لینے کی درخواست کی ہے

الطاف حسین کونسا کھیل کھیلنا چاہتے ہیں ؟
کیا یہ کاروائی این آر او کے تحت بری ہونے والے سینکڑوں ایم کیو ایم کے وڈیروں کی پردہ پوشی کے لئے ہے ؟

ہر شاخ پہ اُلو بیٹھا ہے

ہر شاخ پہ اُلو بیٹھا ہے ۔ حالِ چمن پھر کیا ہو گا

سینیٹ سیکریٹریٹ نے 1973ء کے آئین کے غیر آئینی نسخے شائع کرنے کی ذمہ داری پاکستان پیپلز پارٹی کی وزارت قانون پر عائد کردی ہے۔ ان غیر آئینی نسخوں میں اقتدار سے بے دخل کئے جانیوالے آمر جنرل (ر) پرویز مشرف کے 3 نومبر 2007ء کے غیر آئینی اقدامات کو آئین کا حصہ بنایا گیا ہے

سینیٹ سیکریٹریٹ کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نے واضح کیا ہے کہ ارکان سینیٹ کو آئین کی جو کاپیاں مہیا کی گئی ہیں وہ ہو بہو وہی ہیں جو وزارت قانون نے اپریل 2008ء میں تقسیم کی تھیں اور اُس وقت سینیٹ کے موجودہ چیئرمین فاروق نائیک وزیر قانون تھے ۔ اگرچہ سینیٹ سیکریٹریٹ کی وضاحت آئین کے غیر آئینی نسخے شائع کرنے پر ایک طرح سے معذرت کا اظہار ہے لیکن اس سے ایک سنجیدہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر موجودہ حکومت نے کس طرح سینیٹ سیکریٹریٹ تک آئین کی ایسی کاپیاں پہنچنے دیں جن میں پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت کی منظوری کے بغیر پرویز مشرف کے اقدامات کو توثیق دیدی گئی

اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شاید گیلانی حکومت نے بھی کسی رسمی اعلان کے بغیر مشرف کے غیر آئینی اقدامات کو آئین کا حصہ مان لیا ہے ۔ اگرچہ آئین اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ آئین میں بگاڑ پیدا کرنے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے لیکن موجودہ حکومت پرویز مشرف کے خلاف ایسا کوئی تاثر نہیں دے رہی شاید ممکنہ طور پر پرویز مشرف کے بینظیر بھٹو کے ساتھ این آر او سے متعلق معاہدے کا قرض ادا کیا جا رہا ہے

غیر آئینی نسخوں کی تقسیم ۔ بشکریہ جنگ

حکومت کی پسند کا اسلام کیوں ؟

امریکی تھِنک ٹَینک پاکستان میں حکومت کی پسند کا اسلام کیوں لانا چاہتے ہیں ؟
یہاں کلِک کر کے یا درج ذیل ربط کو براؤزر میں لکھ کر پڑھیئے ایک ہوشرُبا تجزیہ
http://iabhopal.wordpress.com/2009/06/30/state-sponsored-sufism-the-power-to-salve-why-are-u-s-think-tanks-pushing-for-state-sponsored-islam-in-pakistan/#respond

محترمہ بینظیر بھٹو منہاج القرآن کی رُکن کیوں بنیں ؟

ایک سوال

قائد اعظم کی تصاویر ايوانِ صدر اور ایوانِ وزیر اعظم سے ہٹا نا صرف اخلاقی پستی کا مظہر ہے بلکہ مُلک کے قانون کی خلاف ورزی بھی ہے مگر سوال یہ ہے کہ ایوانِ صدر اور ایوانِ وزیر اعظم میں بلاول زرداری کی تصویر کس قانون یا اصول کے تحت لگائی گئی ہے ۔ نہ تو بلاول حُکمران ہے اور نہ ایوانِ صدر اور ایوانِ وزیر اعظم آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے ذاتی گھر ہیں کہ جس کی چاہیں تصویر لگا دیں ۔ یہ جاہلیت اور کمینگی کی انتہاء ہے

عوام کے اعمال کا نتیجہ ہے کہ ان پر ایسے خود غرض ، کوتاہ اندیش اور گھٹیا سوچ کے مالک حکمران مسلط کر دیئے گئے ہیں
یا اللہ ہمیں سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرما

کیا واقعی قوم تباہ ہونے کو ہے ؟

میں دکھے دِل اور وزنی ہاتھوں سے لکھ رہا ہوں کہ جس قوم نے قوم کے باپ کی عزت نہ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس قوم کا انجام عبرتناک ہوا
اب پڑھیئے اور بیٹھ کے رويئے اپنی قسمت کو

ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی تقریبات میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی تصاویر ہٹادی گئی ہیں۔دو روز قبل صدر آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں ایک استقبالیہ دیا، اس موقع پر کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے صدرآصف علی زرداری، اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ایک گروپ فوٹو بنوایا۔ اسے موقع پر گروپ فوٹو کے پس منظر میں ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، بلاول بھٹو اور خود صدر زرداری کی تصاویر دیوار پرلگی ہوئی ہیں اسی طرح جمعے کے روز اسلام آباد میں انٹرن شپ ایوارڈ دینے کی تقریب میں وزیر اعظم مہمان خصوصی ہیں۔ اس موقع پر اسٹیج پر ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، صدر زرداری اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی تصاویر تو ہیں لیکن بانی پاکستان کی تصویر کہیں نظر نہیں آئی۔ایسی ایک تصویر میں صدر زردرای ڈاکٹر شعیب سڈل سے وفاقی محتسب کے عہدے کا حلف لے رہے ہیں لیکن پس منظر میں قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی تصویر تو آویزاں نظر آرہی ہے لیکن قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر غائب ہے۔اسی طرح امریکی وفد سے ملاقات کے دوران بھی قائد اعظم کی تصویر کہیں نظر نہیں آرہی۔قانون کے تحت سرکاری افسران اور صدر اور وزیر اعظم کے دفاتر میں قائد اعظم کی تصاویر آویزاں کرنا لازمی ہے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ

ملک بچانا ہے تو کچھ کیجئے

ہمارا مُلک اس وقت آفات میں گھِرا ہوا ہے ۔ ہر چند اس کی وجہ قسمت نہیں ہے بلکہ ہماری بحثیت قوم کوتاہیاں ہیں ۔ اب بھی وقت ہے کہ ہم کوتاہ اندیشی کی وجہ سے اختیار کردہ اپنی ذاتی خودغرضیاں چھوڑ کر باہمی مفاد کا سوچیں اور اللہ کی طرف رجوع کریں ۔ باعِلم اور باعمل بزرگوں کی نصیحت ہے کہ سورت الشمس اور آیت کریمہ کی تلاوت کم از کم 70000 بار کی جائے ۔ ویسے جتنی زیادہ بار کی جائے اتنا ہی بہتر ہو گا ۔ میری تمام قارئین سے درخواست ہے کہ اپنے مُلک کی خاطر بلکہ اپنے خاندان اور بالخصوص خود اپنی خاطر بھی ان کا وِرد کریں اور اپنے عزیز و اقارب کو بھی یہی ترغیب دیجئے ۔ اور ہر گھرانہ 2000 بار سورت الشمس اور 2000 بار آیت کریمہ پڑھے اس کے ساتھ ساتھ ہر بُرے کام سے بچنے کی پوری کوشش کیجئے

سُورة ۔ 91 ۔ الشَّمْس
وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا 0 وَالْقَمَرِ إِذَا تَلَاهَا 0 وَالنَّهَارِ إِذَا جَلَّاهَا 0 وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَاهَا 0 وَالسَّمَاء وَمَا بَنَاهَا 0 وَالْأَرْضِ وَمَا طَحَاهَا 0 وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا 0 فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا 0 قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا 0 وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا 0 كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِطَغْوَاهَا 0 إِذِ انبَعَثَ أَشْقَاهَا 0 فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ نَاقَةَ اللَّهِ وَسُقْيَاهَا 0 فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا 0 وَلَا يَخَافُ عُقْبَاهَا 0

ترجمہ
سورج کی قسم اور اس کی روشنی کی 0 اور چاند کی جب اس کے پیچھے نکلے 0 اور دن کی جب اُسے چمکا دے 0 اور رات کی جب اُسے چھپا لے 0 اور آسمان کی اور اس ذات کی جس نے اسے بنایا 0 اور زمین کی اور اس کی جس نے اسے پھیلایا 0 اور انسان کی اور اس کی جس نے اس (کے اعضا) کو برابر کیا 0 پھر اس کو بدکاری (سے بچنے) اور پرہیزگاری کرنے کی سمجھ دی 0 کہ جس نے (اپنے) نفس (یعنی روح) کو پاک رکھا وہ مراد کو پہنچا 0 اور جس نے اسے خاک میں ملایا وہ خسارے میں رہا 0 ثمود نے اپنی سرکشی کے سبب (پیغمبر کو) جھٹلایا 0 جب ان میں سے ایک نہایت بدبخت اٹھا 0 تو خدا کے پیغمبر (صالح) نے ان سے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کی باری سے عذر کرو 0 مگر انہوں نے پیغمبر کو جھٹلایا اور اونٹنی کی کونچیں کاٹ دیں تو خدا نے ان کے گناہ کے سبب ان پر عذاب نازل کیا اور سب کو (ہلاک کر کے) برابر کر دیا 0 اور اس کو ان کے بدلہ لینے کا کچھ بھی ڈر نہیں 0

سُورة ۔ 21 ۔ آیت ۔ 87 کا جزو ۔ المعروف ۔ آیت کریمہ
لَّا إِلَهَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ

ترجمہ
تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تو پاک ہے (اور) بیشک میں قصوروار ہوں