Category Archives: روز و شب

پُر اسرار بندے ۔ کل اور آج

ترقی اور وہ بھی ایسی کہ دنیا بدل کے رہ گئی
ہر لٖفظ کے معنی بدل گئے
ہر فقرہ بدل گیا
کیا اس مُلک میں زیادہ گرمی ۔ بے وقت بارشیں ۔ مہنگائی اور بدامنی ہونے کی وجہ ہمارے اجتمائی کردار کا دیوالیہ پن نہیں ہے ؟
علّامہ ڈاکٹر محمد اقبال صاحب نے لکھا تھا

یہ غازی یہ تیرے پُراسرار بندے ۔ ۔ ۔ جنہیں تُو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی
دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا ۔ ۔ ۔ سمٹ کر پہاڑ ، ان کی ہیبت سے رائی

ترقی کی ہوا ایسی چلی کہ بن گیا

یہ پڑھے لکھے، والد جن کے مالدار بندے ۔ ۔ ۔ اِن کی گاڑی کو جو روکے فرض پسند سپاہی
یہ لگائیں اُس کو ٹھوکر ، دیں گالی اور تھپڑ ۔ ۔ ۔ پھر کھیچ کے گاڑی میں کریں اچھی دھنائی

واقعہ یوں ہے کہ ٹریفک کے قوانین کی شدید خلاف ورزی پر پولیس اہلکار نے گاڑی کو روکا اور سلام کرنے کے بعد ڈرائیونگ لائسنس مانگا ۔ کار سواروں نے ڈانٹ پلا دی ”ہٹو آگے سے کیا سمجھتے ہو اپنے آپ کو“۔ پولیس اہلکار نے شائستگی سے پھر ڈرائیونگ لائسنس مانگا تو باہر نکل کر زبردستی پولیس اہلکار کو ہٹانے کی کوشش کی ۔ جب اُس نے مزاہمت کی تو اس کی پٹائی شروع کر دی ۔ یہ شریف نما پڑھے لکھے غُنڈے ایک قیمتی کا ر میں سفر کر رہے تھے

علّامہ صاحب نے لکھا تھا

محبت مجھے اُن جوانوں سے ہے ۔ ۔ ۔ ستاروں پہ ڈالتے ہیں جو کمند

ترقی نے بنا دیا

شان اس دور میں ، اُن جوانوں کی ہے ۔ ۔ ۔ اُٹھا لے جائیں لڑکی جو آ جائے پسند

کچھ عرصہ قبل اسلام آباد کے ایک بارونق مرکز میں کار سوار پڑھے لکھے اور بڑے گھرانوں کے نوجوانوں نے ایک راہ جاتی لڑکی کو چھیڑا اور اس کے ساتھ دست درازی کی کوشش کی ۔ لڑکی کے مزاحمت کرنے پر اُسے کھینچ کر اپنی گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی ۔ لڑکی کا شور سُن کر تاجر پہنچ گئے اور اغواء کی کوشش ناکام بنا دی گئی

ایک اور دھاندلی

لو جی تختِ پنجاب یعنی لاہور میں ایک اور دھاندلی ہو گئی ہے
بھلا یہ کوئی بات ہے ؟
ہم نیا پاکستان بنانے کیلئے رات دن تقریریں کر رہے ہیں پریس کانفرنسیں کر رہے ہیں ۔ دھرنے دیتے ہیں جلسے کرتے ہیں ۔ دھاندلی کا شور مچاتے ہمارے گلے پک گئے ہیں اور یہ عوام کے دُشمن لاہور والے ہمیں نیا پاکستان بنانے نہیں دیتے ۔ لوگ بھوکے مر رہے ہیں (ہم نہیں ۔ لوگ لیکن پتہ نہیں کہاں) اور انہوں نے میٹرو کے بعد اب قوم کا اور پیسہ برباد کر دیا ہے ۔ بھلا رکشوں میں کوئی غریب بیٹھتے ہیں اور غریبوں کو روٹی نہیں ملتی اُنہیں انٹرنیٹ کا کیا پتہ

لاہور والوں سے معذرت

Riksha with internet

نیا پاکستان ؟ ؟ ؟

کسی مفکّر نے کہا تھا ”حیف ایسی قوم پر جس نے اپنے مُلک کے نشان (جھنڈے) کی عزّت نہ کی“۔
ساری دنیا میں قومی پرچم کا احترام کیا جاتا ہے
ہمارے اسلاف کا کردار یہ تھا کہ جھنڈا اُٹھانے والا ایک مسلمان شہید ہو کر گرنے سے پہلے دوسرا مسلمان لپک کر جھنڈا سنبھال لیتا اور جھنڈے کو سرنگوں نہ ہونے دیا جاتا ۔ اسی لئے شاعر نے کہا تھا

کٹ تو گئی پر جھُکی نہ گردن یہ تھی شان تمہاری
ہاتھ کٹے پر گِرا نہ جھنڈا ۔ دل والوں کے کام Abrarul Haq 1Abrrul Haq 2

ہمارے مُلک کو نیا پاکستان بنانے کے نعرے لگانے والوں نے پورے مُلک میں طوفان مچا رکھا ہے
کیا یہ نیا پاکستان قومی پرچم کو پاؤں نیچے روند کر بنایا جائے گا ؟
ملاحظہ ہو نیا پاکستان بنانے کی دعویدار جماعت کے ایک جلسے میں لی گئی دو تصاویر ۔
ایک میں ان کے ایک بڑے لیڈر (ابرار الحق) سٹیج پر کھڑے نظر آ رہے ہیں اور دوسری میں اس کے ساتھ ایک اور لیڈر بھی ہیں جنہیں میں نہیں پہچان سکا ۔ دیکھیئے کہ یہ حضرات کھڑے کس پر ہیں

خیال رہے کہ یہ فوٹو شاپ کا کمال نہیں ہے