Category Archives: ذمہ دارياں

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ رائے

اگر آپ نہیں جانتے تو مجھ سے پوچھیئے
اگر آپ مجھ سے اتفاق نہیں کرتے تو دلائل سے قائل کیجئے
اگر آپ پسند نہیں کرتے تو مجھے بتا دیجئے
لیکن بغیر تحقیق میرے متعلق کوئی رائے قائم نہ کیجئے

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Libya on the Brink“

کُلُ عام انتم بخیر

اللہُ اکبر اللہُ اکبر لَا اِلَہَ اِلْاللہ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ
لَہُ الّمُلْکُ وَ لَہُ الْحَمْدُ وَ ھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیٍ قَدِیر
اللہُ اکبر اللہُ اکبر لا اِلہَ اِلاللہ و اللہُ اکبر اللہُ اکبر و للہِ الحمد
اللہُ اکبر اللہُ اکبر لا اِلہَ اِلاللہ و اللہُ اکبر اللہُ اکبر و للہِ الحمد
اللہُ اکبر کبِیرہ والحمدُللہِ کثیِرہ و سُبحَان اللہِ بکرۃً و أصِیلا

اپنی اور اپنے اہلِ خانہ کی طرف سے تمام مسلم محترم بزرگوں ۔ بہنوں ۔ بھائيوں اور پيارے بچوں بالخصوص قارئین اور ان کے اہلِ خانہ کی خدمت ميں عيدالفطر کا ہديہِ تبريک پيش کرتا ہوں
اللہ سبحانُہُ و تعالٰی آپ سب کے روزے اور عبادتيں قبول فرمائے اور آپ سب کو دائمی عمدہ صحت ۔ مُسرتيں اور خوشحالی سے نوازے ۔ آمين ثم آمين ۔

آیئے سب انکساری ۔ رغبت اور سچے دِل سے دعا کریں
اے مالک و خالق و قادر و کریم
رمضان المبارک میں ہمارے روزے اور دیگر عبادتیں قبول فرما
اپنا خاص کرم فرماتے ہوئے ہمارے ہموطنوں کو آپس کا نفاق ختم کر کے ایک قوم بننے کی توفیق عطا فرما
ہمارے ملک کو اندرونی اور بیرونی سازشوں سے محفوظ رکھ
ہمارے ملک کو امن کا گہوارہ بنا دے
ہمارے حکمرانوں کو سیدھی راہ پر چلا
ہمارے ملک کو صحیح طور مُسلم ریاست بنا دے
آمین ثم آمین

ہم نے کیا دیا ؟

ہجری جنتری کے مطابق آج سے 69 سال قبل آج کے دن پاکستان معرضِ وجود میں آیا اور اُس روز جمعجہ تھا ۔ آج بھی رمضان المبارک کی 27 تاریخ ہے لیکن جمعہ ایک دن قبل تھا
کبھی ہم نے سوچا کہ پاکستان کو ہم نے کیا دیا ؟
کیا اُن شہداء کی روحیں جنہوں نے اس کے حصول کیلئے اپنے خون کا نذرانہ دیا پریشان نہیں ہو رہی ہوں گی ؟
کیا مسلمان دوشیزاؤں کی عزتیں لُٹنے کا علاج ہم نے اس طرح کرنا تھا ؟
پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے کے چند سال بعد لکھی گئی نظم پر ذرا غور کیجئے

آؤ بچو، سیر کرائیں تم کو پاکستان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

دیکھو یہ سندھ ہے یہاں ظالم داہر کا ٹولہ تھا
یہیں محمد بن قاسم ” اللہ اکبر“ بولا تھا
ٹوٹی ہوئی تلواروں میں کیا بجلی تھی کیا شعلہ تھا
گنتی کے کچھ غازی تھے لاکھوں کا لشکر ڈولا تھا
یہاں کے ذرے ذرے میں اب دولت ہے ایمان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

یہ اپنا پنجاب سجا ہے بڑے بڑے دریاؤں سے
جگا دیا اقبال نے اس کو آزادی کے نعروں سے
اس کے جوانوں نے کھیلا ہے اپنے خون کے دھاروں سے
دشمن تھرا جاتے ہیں اب بھی ان کی للکاروں سے
دُور دُور تک دھاک جمی ہے یہاں کے شیر جوان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

یہ علاقہ سرحد کا ہے سب کی نرالی شان یہاں
بندوقوں کی چھاؤں میں بچے ہوتے ہیں جوان یہاں
ٹھوکر میں زلزلے یہاں ہیں مٹھی میں طوفان یہاں
سر پہ کفن باندھے پھرتا ہے دیکھو ہر اک پٹھان یہاں
قوم کہے تو ابھی لگا دیں بازی یہ سب جان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

ایک طرف خیبر دیکھو سرحد کی شان بڑھاتا ہے
شیرِ خدا کی قوت کا افسانہ یہ دہراتا ہے
ایک طرف کشمیر ہمیں جنت کی یاد دلاتا ہے
یہ راوی اور اٹک کا پانی امرت کو شرماتا ہے
پیارے شہیدوں کا صدقہ ہے دولت پاکستان کی
جس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان زندہ باد

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ ذمہ دار کون ؟

اپنی مایوسی کا ذمہ دار کسی دوسرے کو نہ ٹھہرایئے
بلکہ
اپنی اس عادت کو ٹھہرایئے کہ آپ دوسروں سے زیادہ توقعات رکھتے ہیں

جو چیز آپ دوسروں میں دیکھنا چاہتے ہیں
پہلے اپنے آپ میں پیدا کیجئے

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Who is Afraid of Shariah? “

سبحان اللہ و اللہ اکبر

ہمارے ملک میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری ہے ۔ متاءثرہ علاقے سے بے گھر ہونے والے لاکھوں مرد عورتیں اور بچے پوری قوم کی مدد کے حقدار اور منتظر ہیں
ہمارے لیڈر کروڑوں روپیہ خرچ کر کے ریلیوں اور جلسوں کا بندوبست کرتے ہیں تاکہ دوسروں میں برسرِ عام کیڑے نکال سکیں
اور ان کے پیروکار سوشل میڈیا پر دوسروں کو گالیاں دیتے اور قومی اصولوں کے بخیئے اُدھڑتے نہیں تھکتے
میرے ہموطن لیڈروں اور اُن کے پیروں کاروں کی یہ کیسی حب الوطنی ہے ؟

محبِ وطن کیسے ہوتے ہیں ؟
اور مسلمان کیسے ہوتے ہیں ؟
بلاشُبہ سب تعریفیں اللہ ہی کے واسطے ہیں اور وہی اپنے بندوں کا رکھوالا ہے
وہی زندگی اور موت دینے والا ہے
یہاں کلِک کر کے دیکھیئے کہ کیسی قوم کامیاب ہو گی (غزہ کی حالیہ وڈیو)

توجہ فرمایئے

شمالی وزیرستان سے بوڑھے جوان عورتیں مرد اور بچے جن میں شیرخوار بھی ہیں نے اپنے گھر بار ہم اپنے گھروں میں آرام سے رہنے والوں کی حفاظت کے بندوبست کے سلسلہ میں چھوڑے ہیں ۔ یکم جولائی تک 468،000 افراد کیمپوں میں پہنچ چکے تھے ۔ ذرا سوچیئے کہ نہ بستر نہ چادر نہ چارپائی ۔ شدید گرمی اور کھانے کو کچھ نہیں ۔ بے چارے کس طرح ایک ایک منٹ گذار رہے ہوں گے ۔ حکومت اور فوج اپنے طور پر امداد کر رہے ہین لیکن ناکافی ہے اور بہت زیادہ کی ضرورت ہے جو حکومت سے ممکن نہیں ہو سکتا

ہم سب کا فرض ہے کہ ان بہن بھایئوں اور بچوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کریں اور جلدی کریں ۔ امداد آٹا ۔ چاول ۔ دالیں ۔ گھی اور نقدی کی صورت میں کی جا سکتی ہے جس کیلئے زکٰوۃ ہو یا صدقہ دونوں درست ہے ۔
۔(کچھ لوگ صدقہ کو خیرات کہتے ہیں) ۔ یہ رمضان کا مہینہ ہے آپ کو کئی گنا ثواب ہو گا اور اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی آپ کے روزگار میں برکت ڈالے گا

اسلام آباد میں فوج نے فاطمہ جناح پارک (ایف ۔ 9) کے اندر گیٹ نمبر 3 کے سامنے کیمپ لگا رکھا ہے جہاں نقد امداد یا اجناس جمع کرائی جا سکتی ہیں ۔ آج قبل دوپہر میں خود وہاں گیا تھا ۔ میری عادت ہے کہ جب تک کوئی کام میں خود نہ کر لوں اسے کرنے کا دوسروں کو نہیں کہتا
اسلام آباد میں رہنے والے ہمت کریں اور گھروں سے نکل کر فاطمہ جناح پارک امداد جمع کرانے جائیں ۔ اگر میں 75 سال کی عمر میں روزہ رکھے ہوئے گرمی میں جا سکتا ہوں تو وہ بھی ہمت کریں

مندرجہ ذیل بنک اکاؤنٹ میں رقوم بھیجی جا سکتی ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ اس اکاؤنٹ میں آن لائین ٹرانسفر ہو سکتی ہے
Chief Minister’s Relief Fund
Account # CD0047310002
Bank Code 0008
Bank of Punjab
Civil Secratariat
Lahore

باقی اپنے اپنے شہروں میں بھی معلوم کیا جا سکتا ہے ۔ لیکن دیں یا تو حکومت کے اکاؤنٹ میں یا فوج کے اکاؤنٹ میں ۔ کسی دوسرے ادارے یا شخص کو دے کر بعد میں پچھتانے کا کوئی فائدہ نہیں

رمضان کریم

سب مُسلم محترم بزرگوں ۔ بہنوں ۔ بھائيوں اور پيارے بچوں بالخصوص قارئین اور ان کے اہلِ خانہ کی خدمت ميں رمضان کريم مبارک
اللہ الرحمٰن الرحيم آپ سب کو اور مجھے بھی اپنی خوشنودی کے مطابق رمضان المبارک کا صحیح اہتمام اور احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے

روزہ صبح صادق سے غروبِ آفتاب تک بھوکا رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ اللہ کے احکام پر مکمل عمل کا نام ہے ۔ اللہ ہمیں دوسروں کی بجائے اپنے احتساب کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں حِلم ۔ برداشت اور صبر کی عادت سے نوازے

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کا حُکم

سورت 2 ۔ البقرہ ۔ آيات 183 تا 185
اے ایمان والو فرض کیا گیا تم پر روزہ جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں پر تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ
چند روز ہیں گنتی کے پھر جو کوئی تم میں سے بیمار ہو یا مسافر تو اس پر ان کی گنتی ہے اور دِنوں سے اور جن کو طاقت ہے روزہ کی ان کے ذمہ بدلا ہے ایک فقیر کا کھانا پھر جو کوئی خوشی سے کرے نیکی تو اچھا ہے اس کے واسطے اور روزہ رکھو تو بہتر ہے تمہارے لئے اگر تم سمجھ رکھتے ہو
‏ مہینہ رمضان کا ہے جس میں نازل ہوا قرآن ہدایت ہے واسطے لوگوں کے اور دلیلیں روشن راہ پانے کی اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینہ کو تو ضرور روزے رکھے اسکے اور جو کوئی ہو بیمار یا مسافر تو اس کو گنتی پوری کرنی چاہیے اور دِنوں سے اللہ چاہتا ہے تم پر آسانی اور نہیں چاہتا تم پر دشواری اور اس واسطے کہ تم پوری کرو گنتی اور تاکہ بڑائی کرو اللہ کی اس بات پر کہ تم کو ہدایت کی اور تاکہ تم احسان مانو

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے رمضان کی فضيلت سورت ۔ 97 ۔ القدر ميں بيان فرمائی ہے

بیشک ہم نے اس (قرآن) کو شبِ قدر میں اتارا ہے
اور آپ کیا سمجھے ہیں (کہ) شبِ قدر کیا ہے
شبِ قدر (فضیلت و برکت اور اَجر و ثواب میں) ہزار مہینوں سے بہتر ہے
اس (رات) میں فرشتے اور روح الامین (جبرائیل) اپنے رب کے حُکم سے (خیر و برکت کے) ہر امر کے ساتھ اُترتے ہیں
یہ (رات) طلوعِ فجر تک (سراسر) سلامتی ہے