Category Archives: ذمہ دارياں

تیسرا Litmus Test

سورت 3 آلِ عمران آیت 186 ۔ اور تم اہلِ کتاب اور مشرکین سے بہت سی تکلیف دہ باتیں سنو گے ۔ اگر ان سب حالات میں تم صبر اور خدا ترسی کی روش پر قائم رہو تو یہ بڑے حوصلہ کا کام ہے

سورت 35 فاطِر کی آیت 8 ۔ حقیقت یہ ہے کہ الله جسے چاہتا ہے گمراہی میں ڈال دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے راہِ راست دکھا دیتا ہے ۔ پس (اے نبیﷺ ) خواہ مخواہ تمہاری جان اِن لوگوں کی خاطر غم و افسوس میں نہ گُھلے ۔ جو کچھ یہ کر رہے ہیں الله اس کو خوب جانتا ہے

سورت 7 الاعراف آیت 199 ۔ اے نبی ﷺ ، نرمی و درگزر کا طریقہ اختیار کرو ، معروف کی تلقین کئے جاؤ ، اور جاہلوں سے نہ اُلجھو
سورت 16 النحل آیت 127 ۔ اے نبی ﷺ ، صبر سے کام کیے جائو اور تمہارا یہ صبر الله ہی کی توفیق سے ہے ۔ ان لوگوں کی حرکات پر رنج نہ کرو اور نہ ان کی چال بازیوں پر دل تنگ ہو

سورت 28 القصص آیت 54 ۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ان کا اجر دوبار دیا جائے گا اُس ثابت قدمی کے بدلے جو انہوں نے دکھائی۔ وہ برائی کو بھلائی سے دفع کرتے ہیں

سورت 41 حم السّجدہ آیات 34 و 35 ۔ اور اے نبی ﷺ ، نیکی اور بدی یکساں نہیں ہیں ۔ تم بدی کو اُس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو تم دیکھو گے کہ تمہاے ساتھ جس کی عداوت پڑی ہوئی تھی وہ جگری دوست بن گیا ہے ۔ یہ صفت نصیب نہیں ہوتی مگر اُن لوگوں کو جو صبر کرتے ہیں ، اور یہ مقام حاصل نہیں ہوتا مگر اُن لوگوں کو جو بڑے نصیبے والے ہیں

تیسرا Litmus Testہے ۔ صبر ۔ برداشت اور در گذر

دوسرا Litmus Test ۔ امانت دیانت عدل

سورت 2 البقرۃ آیۃ 42 ۔ باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناؤ اور نہ جانتے بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو

سورت 4 النّسآء آیۃ 58 ۔ الله تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں اہل امانت کے سپرد کرو ۔ اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ کرو ۔ الله تم کو نہائت عمدہ نصیحت کرتا ہے اور یقینا الله سب کچھ دیکھتا اور سنتا ہے ۔
سورت 4 النّسآء آیۃ 135 ۔ اے لوگو جو ایمان لاۓ ہو ۔ انصاف کے علمبردار اور خدا واسطے کے گواہ بنو اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو ۔ فریق معاملہ خواہ مالدار ہو یا غریب ۔ الله تم سے زیادہ ان کا خیرخواہ ہے ۔ لہذا اپنی خواہش نفس کی پیروی میں عدل سے باز نہ رہو ۔ اور اگر تم نے لگی لپٹی بات کہی یا سچائی سے پہلو بچایا تو جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو الله کو اس کی خبر ہے

سورت 17 بنی اسرآءیل آیۃ 35 ۔ پیمانے سے دو تو پورا بھر کے دو اور تولو تو ٹھیک ترازو سے تولو ۔ یہ اچھا طریقہ ہے اور بلحاظ انجام بھی بہتر ہے ۔

سورت 61 الصف آیۃ 2 اور 3 ۔ اے لوگو جو ایمان لاۓ ہو ۔ تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو ؟ الله کے نزدیک یہ سخت نا پسندیدہ حرکت ہے کہ تم کہو وہ بات جو کرتے نہیں ۔

چنانچہ دوسرا Litmus Test ہے ۔ امانت ۔ دیانت ۔ عدل

مُسلمان ہونے کیلئے پہلا Litmus Test

جن حضرات نے سائنس پڑھی ہے ل Litmus Test نہیں بھولے ہوں گے ۔ میں دُنیا دار آدمی ہوں چنانچہ مُسلم یا مُسلمان ہونے کے 6 Litmus Test بنا رکھے ہیں ۔ اِنہیں ابتدائی اسباق بھی کہا جا سکتا ہے
سورت 53 النّجم ۔ آیات 1 تا 4 ۔ قسم ہے تارے کی جبکہ وہ غروب ہوا ۔ تمہارا رفیق (محمد ﷺ) نہ بھٹکا ہے نہ بہکا ہے ۔ وہ اپنی خواہشِ نفس سے نہیں بولتا ۔ یہ تو ایک وحی ہے جو اس پر نازل کی جاتی ہے

سورت 3 آل عمران آیت 32 ۔ اُن سے کہو ” الله اور رسول ﷺ کی اطاعت قبول کرو“ پھر اگر وہ تمہاری یہ دعوت قبول نہ کریں ، تو یقینا یہ ممکن نہیں ہے کہ الله ایسے لوگوں سے محبت کرے جو اس کی اور اُس کے رسول کی اطاعت سے انکار کرتے ہوں

سورت 4 النّساء آیت 4 ۔ یہ الله کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں ۔جو الله اور اُس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرے گا اُسے الله ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور ان باغوں میں وہ ہمیشہ رہے گا اور یہی بڑی کامیابی ہے
سورت 4 النسآء آیت 59 ۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو ۔ اطاعت کرو الله کی اور اطاعت کرو رسول ﷺ کی اور اُن لوگوں کی جو تم میں سے صاحبِ امر ہوں ۔ پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملہ میں نزاع ہو جائے تو اسے الله اور رسول ﷺ کی طرف پھیر دو اگر تم واقعی الله اور روزِ آخر پر ایمان رکھتے ہو ۔ یہی ایک صحیح طریقِ کار ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے
سورت 4 النّسآء آیت 65 ۔ نہیں ، اے محمد ﷺ ۔ تمہارے رب کی قسم یہ کبھی مومن نہیں ہو سکتے جب تک کہ اپنے باہمی اختلافات میں یہ تم کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں پھر جو کچھ تم فیصلہ کرو اس پر اپنے دلوں میں بھی کوئی تنگی نہ محسوس کریں بلکہ (رسول کے فیصلے کو ) سَر بسَر تسلیم کر لیں

سورت 8 الانفال آیت 1 ۔ تم سے انفال کے متعلق پُوچھتے ہیں ؟ کہو ”یہ انفال تو الله اور اُس کے رسُولؐ کے ہیں ۔ پس تم لوگ الله سے ڈرو اور اپنے آپس کے تعلقات درست کرو اور الله اور اُس کے رسولؐ کی اطاعت کرو اگر تم مومن ہو“۔
سورت 8 الانفال آیت 20 ۔ اے ایمان لانے والو، الله اور اُس کے رسُول کی اطاعت کرو اور حکم سُننے کے بعد اس سے سرتابی نہ کرو
سورت 8 الانفال آیت 46 ۔ اور الله اور اس کے رسُول کی اطاعت کرو اور آپس میں جھگڑو نہیں ورنہ تمہارے اندر کمزوری پیدا ہو جائے گی اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی۔ صبر سے کام لو، یقینًا الله صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

سورت 24 النّور آیت 51 ۔ 52 ۔ ایمان لانے والوں کا کام تو یہ ہے کہ جب وہ الله اور رسولﷺ کی طرف بلائے جائیں تاکہ رسول ﷺ ان کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو وہ کہیں کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی۔ ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں،
جو الله اور رسول ﷺکی فرماں برداری کریں اور الله سے ڈریں اور اس کی نافرمانی سے بچیں

سورت 33 الاحزاب آیت 21 ۔ درحقیقت تم لوگوں کے لئے الله کے رسول ﷺ میں ایک بہترین نمونہ ہے ہر اُس شخص کے لئے جو اللہ اور یومِ آخر کا اُمیدوار ہو اور کثرت سے الله کو یاد کرے
سورت 33 الاحزاب آیت 71 ۔ الله تمہارے اعمال درست کر دے گا اور تمہارے قصوروں سے در گزر فرمائے گا۔ جو شخص الله اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرے اس نے بڑی کامیابی حاصل کی

سورت 48 الفتح آیت 17 ۔ ہاں اگر اندھا اور لنگڑا اور مریض جہاد کے لئے نہ آئے تو کوئی حرج نہیں ۔جو کوئی الله اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرے گا الله اسے ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ، اور جو منہ پھیرے گا اسے وہ درد ناک عذاب دے گا۔

سورت 49 الحجرات آیت 14 ۔ یہ بدوی کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ۔ ان سے کہو ”تم ایمان نہیں لائے بلکہ یوں کہو کہ ہم مطیع ہوگئے۔ ایمان ابھی تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے۔ اگر تم الله اور اس کے رسول ﷺ کی فرمانبرداری اختیار کر لو تو وہ تمہارے اعمال کے اجر میں کوئی کمی نہ کرے گا“۔ یقینا الله بڑا در گزر کرنے والا اور رحیم ہے۔

سورت 58 مجادلہ آیت 13 ۔ کیا تم ڈر گئے اس بات سے کہ تخلیہ میں گفتگو کرنے سے پہلے تمہیں صدقات دینے ہونگے؟ اچھا ، اگر تم ایسا نہ کرو۔ اور الله نے تم کو اس سے معاف کر دیا ۔ تو نماز قائم کرتے رہو ، زکوٰۃ دیتے رہو اور الله اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرتے رہو۔ تم جو کچھ کرتے ہو الله اُس سے باخبر ہے

اوّل یہ کہ الله کریم نے بڑے زور دار طریقہ سے سورت النّجم میں فرمایا کہ ”سیّدنا محمد صلی الله علیہ و آلہ و سلّم اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے بلکہ وہی کہتے ہیں جو الله کی طرف سے حُکم ہوتا ہے“۔
پھر الله سُبحانُہُ و تعالٰی نے کم از 13 بار فرمایا کہ ”سیّدنا محمد صلی الله علیہ و آلہ و سلّم کی تابعداری کی جائے“۔

پس الله کی تابعداری کے ساتھ ساتھ الله کے رسول سیّدنا محمد صلی الله علیہ و آلہ و سلّم کی حدیث و سُنت پر بلا کم و کاست یقین اور عمل اسلام کی بنیاد اور پہلا Litmus Test ہے ۔ اِس سے اِنحراف کرنے والا مُسلم یا مُسلمان نہیں ہو سکتا

سُنیئے محترمہ ۔ سُنیئے محترم

آج میرے مخاطب وہ خواتین و حضرات ہیں جو پڑھے لکھے ہیں اور اپنے آپ کو مُسلم یا مُسلمان سمجھتے ہیں
(خیال رہے کہ میں نے تعلیم یافتہ نہیں لکھا)
از راہ کرم اِسے واپس مجھ پر تھوپنے کی کوشش نہ کیجئے گا کیونکہ جب آپ اِسے پڑھیں گے تو آپ ”خطیب“ بن جائیں گے اور میں ”مُخاطب“۔

پہلا سوال یہ ہے کہ جو کچھ آپ نے سکول ۔ کالج اور یونیورسٹی میں پڑھا تھا کیا اپنی عملی زندگی میں اس سے مکمل استفادہ کیا ؟
یا
حاصل کردہ اسناد کو صرف حصولِ روزگار یعنی پیٹ پالنے یا دولت اکٹھی کرنے کیلئے استعمال کیا ؟

مُسلم یا مُسلمان ہونے کے ناطے آپ نے قرآن شریف بھی پڑھا ہو گا چنانچہ میرا دوسرا سوال ہے کہ کیا آپ نے قرآن شریف کو سمجھا اور اسے اپنی عملی زندگی پر مُنطبق کیا ؟

اگر آپ کا پہلے سوال کا جواب ” نہیں “ہے ۔ ۔ ۔ تو آپ تعلیم یافتہ نہیں ہیں کیونکہ آپ نے سکول ۔ کالج اور یونیورسٹی میں کچھ نہیں سیکھا ۔ صرف اسے وقتی ضرورت کے تحت یاد کیا تھا

اگر دوسرے سوال کا جواب ” نہیں“ ہے
تو اِس کا مطلب ہے کہ آپ صرف نام کے مُسلم یا مُسلمان ہیں حقیقت میں نہیں

میرے محترمین و محترمان ۔ آپ کی فلاح اِسی میں ہے کہ آپ تعلیم یافتہ مُسلم یا مُسلمان بنیں جس کیلئے کل کی اِنتظار نہ کیجئے ۔ آج اور ابھی سے کوشش و محنت کیجئے
صبح کا بھُولا شام کو گھر واپس آ جائے تو اُسے بھُولا نہیں کہتے

کیا ؟ ؟ ؟

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی یہ نہیں پوچھیں گے کہ
” کتنا بچا کر جمع کیا تھا ؟ “
” کیا خواب دیکھے تھے ؟ “
” تمہارے منصوبے کیا تھے ؟ “
” تم کیا کہتے رہے تھے ؟“

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی یہ پوچھیں گے کہ
” تمہارا دوسروں سے سلوک کیسا تھا ؟ “
” کیا تم نے حقدار کو اُس کا حق پہنچایا ؟ “
” کیا لوگ تمہاری زبان سے محفوظ تھے ؟ “
” کیا پڑوسی تم سے خوش تھے ؟“

یومِ استقلال مبارک

تمام ہموطنوں کو (دنیا میں جہاں کہیں بھی ہیں) یومِ استقلال مبارک my-id-pak
اللہ ہمیں آزادی کے صحیح معنی سمجھنے اور اپنے مُلک کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
یہ وطن ہمارے بزرگوں نے استقلال کے ساتھ محنت کرتے ہوئےحاصل کیا تھا کہ مسلمان اسلام کے اصولوں پر چلتے ہوئے مِل جُل کر اپنی حالت بہتر بنائیں ۔ اللہ بہتر جانتا ہے کہ ہم مسلمان ہیں یا نہیں البتہ پاکستانی نہیں بنے ۔ کوئی سندھی ہے کوئی پنجابی کوئی بلوچ کوئی پختون کوئی سرائیکی کوئی پاکستان میں پیدا ہو کر مہاجر ۔ کوئی سردار کوئی مَلک کوئی خان کوئی وڈیرہ کوئی پِیر ۔ اس کے علاوہ مزید بے شمار ذاتوں اور برادریوں میں بٹے ہوئے ہیں
قائداعظم 1942ء میں الہ آباد میں تھے تو وکلاء کے ایک وفد کی ملاقات کے دوران ایک وکیل نے پوچھا ”پاکستان کا دستور کیسا ہوگا اور کیا آپ پاکستان کا دستور بنائیں گے ؟“
قائداعظم نے جواب میں فرمایا ”پاکستان کا دستور بنانے والا میں کون ہوتا ہوں ۔ پاکستان کا دستور تو تیرہ سو برس پہلے بن گیا تھا“۔

پانسے سب اُلٹ گئے دُشمن کی چال کے
مُدتوں کے بعد پھر اُڑے پرچم ہلال کے
ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے
اِس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے
برسوں کے بعد پھر اُڑے پرچم ہلال کے
اِس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے
دیکھو کہیں اُجڑے نہ ہمارا یہ باغیچہ
اِس کو لہو سے اپنے شہیدوں نے ہے سینچا
اِس کو بچانا جان مصیبت میں ڈال کے
اِس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے
دنیا کی سیاست کے عجب رنگ ہیں نیارے
چلنا ہے مگر تم کو تو قرآں کے سہارے
ہر اِک قدم اُٹھانا ۔ ذرا دیکھ بھال کے
اِس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے
تُم راحت و آرام کے جھُولے میں نہ جھُولو
کانٹوں پہ ہے چلنا میرے ہنستے ہوئے پھُولو
لینا ابھی کشمیر ہے ۔ یہ بات نہ بھُولو
کشمیر پہ لہرانا ہے جھنڈا اُچھال کے
اِس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے
ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے
اِس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے
اِس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

فیصلہ کا اختیار

کسی کو آپ کے متعلق فیصلہ دینے کا اختیار نہیں my-id-pak
کیونکہ حقیقت میں کوئی نہیں جانتا
کہ آپ کن حالات سے گذرے ہیں
اُنہوں نے آپ کے متعلق چہ می گوئیاں سُنی ہوں گی
لیکن اُنہوں نے وہ محسوس نہیں کیا ہو گا جو آپ کے دِل پر گذری
یہی اصول دوسروں پر فیصلہ دینے سے پہلے مدِ نظر رکھنا چاہیئے