11 مئی کو جمہوریت پر ڈاکہ ڈالا گیا
حکومت سارے امپائر اپنے ساتھ ملا لے پھر بھی ضمنی انتخابات (bye elections) کی ساری نشستیں تحریک انصاف جیتے گی
صدر کیلئے پری پول رِگِگنگ (pre-poll rigging) ہو رہی ہے
(عمران خان بتاریخ 30 جولائی 2013ء)
مندرجہ بالا رِگِگنگ کا نتیجہ یہ رہا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سینٹ + قومی اسمبلی ۔ ۔ ۔ پنجاب ۔ ۔ سندھ ۔ ۔ ۔ خیبرپختونخوا ۔ ۔ ۔ بلوچستان ۔ ۔ ۔ میزان
نشِستیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 104 + 372 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 406 ۔ ۔ ۔68 ۔ ۔ ۔ ۔ 124 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 65 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1239
اراکین ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 103 + 324 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 371 ۔ ۔ ۔ 160 ۔ ۔ ۔ ۔ 118 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 62 ۔ ۔ ۔ ۔ 1138
ووٹ پڑے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 314 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 367 ۔ ۔ ۔ 69 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 110 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 56 ۔ ۔ ۔ ۔ 887
درست ووٹ ۔ ۔ ۔ ۔ 311 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 361 ۔ ۔ ۔ 69 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 110 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 56 ۔ ۔ ۔ ۔ 887
ممنون حسین
کل ووٹ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 277 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 338 ۔ ۔ ۔ 64 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 41 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 55 ۔ ۔ ۔ 775
شمار ہوئے ۔ ۔ ۔ ۔ 277 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 54 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 25 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 21 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ 55 ۔ ۔ ۔ 432
وجیھہ الدین
کل ووٹ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 34 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 23 ۔ ۔ ۔ ۔۔ 5 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 69 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1 ۔ ۔ ۔ 132
شمار ہوئے ۔ ۔ ۔ ۔ 34 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 4 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 3 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 35 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1 ۔ ۔ ۔ ۔ 77
ممنون حسین صاحب کو مسلم لیگ ن ۔ مسلم لیگ فنکشنل ۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی ۔ نیشنل پارٹی ۔ جمیعت علمائے اسلام فضل ۔ ایم کیو ایم ۔ مسلم لیگ ضیاء ۔ مجلس وحدت المسلمین ۔ کچھ آزاد اُمیدواروں اور قومی وطن پارٹی نے ووٹ دیئے ۔ (قومی وطن پارٹی خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت میں شریک ہے)
وجیھہ الدین صاحب کو تحریکِ انصاف ۔ جماعت اسلامی ۔ عوامی مسلم لیگ اور عوامی جمہوری اتحاد نے ووٹ دیئے
پی پی پی پی ۔ اے این پی اور مسلم لیگ ق نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا
ضمنی انتخابات جب ہوں تو دیکھیں گے البتہ 11 مئی کے ڈاکے کا منظر کچھ ایسا رہا ہو گا ۔ ووٹ ڈالے گئے تو قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں تحریکِ انصاف سونامی سے جیت رہی تھی لیکن سونامی آتے ہی اندھیرا چھا گیا ۔ جب اندھیرا چھٹا تو دیکھا کہ سارے ووٹ مسلم لیگ ن کے ڈبوں میں چلے گئے تھے
ایک خبر
اسلام آباد آباد…پاکستان الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا اعتراض مسترد کر تے ہو ئے الیکشن کمیشن پر تنقید کو بلا جواز قرار دیاہے ۔ تر جمان الیکشن کمیشن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عمران خان کو انتخابی ریکارڈ تک رسائی کا حکم دے چکے ہیں ۔ ان کی درخواست پر این اے 122 کے انتخابی ریکارڈ تک رسائی کا حکم دیا گیا تھا۔
دوسری خبر
عمران خان کو عدالت عظمٰی کی طرف سے توہینِ عدالت کا نوٹس ۔ 2 اگست کو ذاتی طور پر طلب