جلدی کیجئے ۔ وسیم اکرم کو ووٹ دیجئے مقابلے میں ساچن ٹنڈولکر ہے
ووٹ دینے کیلئے یہاں پر کلِک کیجئے
جو صفحہ کھُلے اُس پر نچے جایئے جہاں 5 نام لکھے ہیں ۔ سب سے اُوپر وسیم اکرم کا نام ہے ۔ نام کے بائیں طرف چھوٹے سے دائرے پر کلِک کیجئے
پھر ناموں کے نیچے submit پر کلِک کیجئے
Category Archives: خبر
تہمت اور عمل
آج صبح ساڑھے سات بجے ایک خبر پڑھی تو سلطان باہو کا کلام دماغ میں گھوم گیا جو قارئین کی نظر کر دیا تھا
جی چاہا تھا کہ دماغ میں پیدا ہونے والے جن الفاظ نے سلطان باہو کے کلام کی یاد دلائی تھی وہ بھی اُس کے ساتھ ہی لکھ دوں لیکن اسے سلطان باہو سے گستاخی سمجھتے ہوئے اپنا قلم اور کلام روک لیا جو متعلقہ خبر کے ساتھ پیشِ خدمت ہے
دوسرے نُوں راہ ہر کوئی دسے
آپے راہ تے سدھی چلنا اَوکھا
غیر دی اَکھ وِچ تنکا وِی دِسے
اپنی اَکھ دا شہتِیر نہ دِسدا
لوکاں نوں کرپٹ کہنا سوکھا
پر اپنے آپ نوں بچانا اَوکھا
کوئی کِسے دی گل نئیں سُندا
لوکاں نُوں سمجھانا اَوکھا
(آخری شعر سلطان باہو کا ہے)
خیبر پختونخوا کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس سال میں عمران خان نے 4 بار سرکاری ہیلی کاپٹر بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ سے بنوں ۔ کوہاٹ ۔ منگورہ اور پشاور جانے کیلئے استعمال کیا
ذرا نم ہو ۔ ۔ ۔
قصور کے نواحی گاؤں کے ایک غریب دُکاندار طالب علم سعید احمد نے انٹر امتحانات میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے ۔قصور سے 30 کلومیٹر دور کھڈیاں کے قریبی گاؤں ساندہ کلاں کے محنت کش رحمت علی کے صاحبزادے سعید احمد نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈرل سکول کھڈیاں سے 934 نمبر حاصل کئے۔ سعید احمد گاؤں سے 5 کلومیٹر دور سائیکل پر سکول جاتا اور شام کو اپنے گھر میں قائم دکان میں سودا سلف بیچ کر تعلیمی اخراجات پورا کرتا رہا
سعید احمد کے والد کا کہنا ہے کہ اس کا بیٹا اس پر بوجھ نہیں رہا ۔ اس کا ہاتھ بٹاتا ہے، اس کے اچھے مستقبل کے لئے حکومت سے بھی امید یں ہیں۔ رحمت علی کے عزیز رشتہ دار، اساتذہ اور اہل محلہ،بھی بہت خوش ہیں ۔ سعید احمد نے ثابت کردیا کہ حصول کا شوق ہو اور لگن سچی ہو تو غربت راہ کی دیوار نہیں بنتی
شیطانی چرخہ اور اس کا سبب
جب 1964ء میں پاکستان میں پہلا ٹی وی چینل (پی ٹی وی) لاہور میں شروع ہوا تو چند عُلماء کے اسے شیطانی چرخہ کہنے پر روشن خیال لوگوں نے شور برپا کر دیا اور عُلماء کو جاہل ۔ ترقی کے دُشمن ۔ مُلک کے دُشمن اور جو کچھ اُن کے منہ میں آیا قرار دے دیا تھا ۔ آج میں اُس دور کا سوچتا ہوں تو کہنے پر مجبور ہو جاتا ہوں کے وہ عُلماء کتنے بارِیک بِین اور دُور اندَیش تھے کہ بالکل درست بات کہی تھی
آرمی چیف نے وزیرِ اعظم سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد ترجمان وزیر اعظم ہاؤس نے بتایا کی سکیورٹی اور موجودہ حالات پر بات ہوئی ۔ رات کو طاہر القادری نے اپنے ساتھیوں کو خوشخبری سُنائی کہ ”حکومت کے کہنے پر فوج نے ثالث اور ضامن بننا قبول کر لیا ہے ۔ مجھے آرمی چیف نے بُلایا “۔ اس کے بعد عمران خان بھی اسی پٹڑی پر چڑھ دوڑا ۔ میڈیا شاید بریکنگ نیوز کے چارے کو ترس رہا تھا۔ تمام ٹی وی چینلز پر کہرام مچ گیا اور اس حوالے سے نواز شریف اور اُس کی حکومت کو ہارا ہوا کھلاڑی ثابت کرنے میں ایک نے دوسرے پر بازی لے جانے کی کوششیں شروع کر دیں ۔ اگلا سارا دن اسی میں گذر گیا
بات قومی اسمبلی تک پہنچی جہاں اپوزیشن لیڈر نے ناراضگی کے ساتھ ساتھ جمہوریت اور آئین کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور وزیر اعظم کی مکمل حمائت کا اعلان کیا ۔ میڈیا نے تھوڑا سا بیان بدلا اور کہنا شروع کر دیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ حکومت نے آرمی چیف کو مصالحت کا کہا ہے ۔ طاہر القادری نے اپنا دستور جاری رکھتے ہوئے اور اور تقریر کر ڈالی کہ ”نواز شریف حکومت کا اخلاقی جواز ہی باقی نہیں رہا ۔ اب تو فوج نے نواز شریف کا جھوٹ کا پول کھول دیا“۔
وزیرِ داخلہ کا قومی اسمبلی میں بیان قارئین نے ٹی وی سے سُن لیا ہو گا یا اخبار میں پڑھ لیا ہو گا ۔ ذرا دیکھیئے کہ حقیقت کیا ہے ۔ ڈی جی ایس پی آر نے صرف ٹویٹر پر یہ لکھا
ترجمہ ۔ آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم سے گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے موجودہ بحران کے حل کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا کہا
According to Merriam Webster dictionary, “facilitate”, means to make (something) easier, to help cause (something), to help (something) run more smoothly and effectively
اُردو ترجمہ facilitate کا ۔ سہولت پیدا کرنا ۔ آسان بنانا ۔ معاملہ حل کرنے میں مدد کرنا ۔ آسان یا مؤثر بنانے میں مدد کرنا
اس کا مطلب کسی طرح بھی ثالثی (moderatorship) یا مصالحت (mediatorship) یا ضمانتی (Sponsor, Surety) نہیں بنتا
It neither means “rapprochement” or “reconcilement”. Nor it means “moderatorship”, “mediatorship”, Sponsor, Surety
طاہر القادری اور عمران خان نے لفظ ”ثالث“ اور “ضامن“ کا بار بار استعمال کیا اور میڈیا ان کے بیانات کو مسلسل اُچھالتا رہا ۔ ٹی وی چینلز میں غلط خبریں دینے اور اشتعال انگیزی میں اے آر وائی سب سے آگے رہا اور اے آر وائی میں بھی لُقمان مبشّر نے جیسے قسم کھا رکھی ہے کہ اس مُلک پاکستان میں تباہی پھیلانا ہے ۔ جب عمران اور طاہر القادری کے حُکم پر اُن کے پیروکار پارلیمنٹ اور وزیرِ اعظم ہاؤس کی طرف بڑھے اور پولیس پر لاٹھیاں اور غلیلوں کے ساتھ شیشے کی گولیوں اور شیشے کے ٹکڑوں کی بارش کر دی تو بجائے درست صورتِ حال بتانے کے اے آر وائی سے 100 فیصد جھوٹ پھیلایا گیا کہ مظاہرین میں سے ایک عورت سمیت 7 آدمی ہلاک ہو گئے ہیں ۔ اس خبر کے سُنتے ہی جو مظاہریں پہلے تشدد پر نہیں اُترے تھے وہ بھی تشدد پر اُتر آئے
درحقیقت موجودہ بحران میڈیا ہی کا پیدا کردہ ہے اور میڈیا ہی اسے بد سے بدتر کی طرف لے جانے میں کوشاں ہے ۔ لیکن میڈیا کاروباری ادارہ ہے اور کوئی کام بغیر منافع کے نہیں کرتا جس میں جائز منافع ہوتا ہے اور ناجائز بھی ۔ زیادہ معاوضہ ناجائز کاموں میں ملتا ہے
دیکھنا یہ چاہیئے کہ منافع کے پیچھے کون ہے ؟
موجودہ صورتِ حال میں طاہر القادری اور عمران خان سامنے نظر آتے ہیں لیکن عام طور پر سامنے نظر آنے والا یا والے کسی اور کے ہاتھ میں کھیل رہے ہوتے ہیں یعنی کسی اور کے روبوٹ بنے ہوتے ہیں جس کا ثبوت یہ بھی ہے کہ جب مذاکرات کامیاب ہو چکے تھے ۔ معاہدہ لکھ کر دستخط ہونا تھے تو تحریکِ انصاف کی کور کمیٹی کے فیصلہ سے متفق ہونے کے بعد کہ آگے نہیں بڑھا جائے گا اچانک عمران خان نے آگے بڑھنے کا حُکم دے دیا
تازہ ترین ۔ کنٹینر ۔ دھرنا ۔ لانگ مارچ اور انقلاب ۔ سب نو دو گیارہ
وفاقی وزیرِ اطلاعات کا بیان آیا ”وزیرِ اعظم نے حُکم دیا ہے کی تمام کنٹینر ہٹا دیئے جائیں“۔ اور یہ کہ حکومت نے عمران خان کو آزادی مارچ کی آزادی دے دی ہے
40 منٹ بعد لاہور ہائیکورٹ کے 3 رُکنی بینچ نے کنٹینر اور تحریکِ انصاف کے دھرنا اور لانگ مارچ اور طاہر القادری کے آزادی مارچ کے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے
1 ۔ پنجاب سے کنٹینر ہٹانے کے صبح کے فیصلے کو بحال رکھا
2 ۔ تحریک انصاف کو اسلام آباد میں دھرنا دینے سے روک دیا
3 ۔ تحریکِ انصاف کو لانگ مارچ سے اور طاہر القادری کو انقلاب مارچ کرنے سے روک دیا
کل سے میں پریشان ہوں
مرزا غالب سے معذرت کے ساتھ عرض ہے
یا رب ۔ میں سمجھا ہوں نہ سمجھوں گا اُن کی بات
دے اور سمجھ مجھ کو ۔ جو نہ دے اُن کو دماغ اور
قارئین جانتے ہں کہ میں دو جماعت پاس ناتجربہ کار ہوں ۔ اب پتہ چلا ہے کہ تعلیم کی کمی کے ساتھ میری سمجھ میں بھی کمی ہے ۔ اسی لئے میں کل سے پریشان ہوں کیونکہ میری سمجھ میں نہیں آ رہا کہ جب متعلقہ آدمی موجود نہ ہوں تو اُن کے شناختی کارڈوں کے عکس دیکھ کر کاغذات پر کوئی کیسے اُن کے انگوٹھوں کے نشانات لگا سکتا ہے ؟
تفصیل اس مشکل کی یہ ہے کہ کل ایک دیانتدار ۔ عقلمند اور ہوشیار سیاستدان نے دعوٰی کیا کہ نادرا کے 3 آدمی کامسَیٹ کی عمارت کے تہہ خانے میں کمپیوٹر سے لوگوں کے شناختی کارڈ دیکھ کر بیلَٹ پیپرز پر انگوٹھوں کے نشان لگا رہے ہیں
قارئین پڑھے لکھے ۔ سمجھدار ۔ ہوشیار اور جوان دماغ کے مالک ہیں ۔ میں قارئین سے التماس کرتا ہوں کہ از راہِ کرم مجھے سمھجا دیجئے کہ یہ کیسے ہوتا ہے ؟
تاکہ میری پریشانی ختم ہو ۔ ورنہ آپ جانتے ہیں کہ پریشانی صحت پر بُرا اثر ڈالتی ہے اور میری صحت پہلے ہی کوئی اتنی اچھی نہیں ہے
میری صحت (اللہ نہ کرے) بگڑی تو اس کی ذمہ داری آپ پر بھی ہونے کا خدشہ ہے
یا اللہ ہمیں سیدھی راہ دکھا
100 دن چور کا ۔ ۔ ۔ بالآخر ؟
آج ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین جو کہ برطانیہ کے شہری ہیں کو سکاٹ لینڈ یارڈ نے لندن میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا گیا ۔ 4 کیسوں کی تحقیقات جاری تھیں ۔ ان میں عمران فاروق کا قتل اور پاکستان حکومت کے خلاف نفرت (شر) انگیز تقریر بھی شامل ہیں
خبر یہ بھی ہے کہ الطاف حسین کو آج سے قبل گرفتار کیا گیا تھا لیکن اعلان آج کیا گیا ہے