Category Archives: معلومات

13 دردوں کے علاج آپ کے گھر موجود

1 ۔ ڈنمارک کے محققین کے مطابق پٹھوں کی سوزش اور جوڑ درد کیلئے ہنڈیا میں روزانہ 2 چائے کے چمچے کُتری ہوئی ادرک یا ایک چائے کا چمچہ خُشک ادرک کا سفوف ڈال کر کھانے سے 60 فیصد افاقہ ہوتا ہے
.
.
.
.
.
.
2 ۔ دانت میں درد سے عارضی سکون پانے کیلئے درد والے دانت پر ایک الونگ رکھ کر آہستہ آہستہ چبائیے 2 گھنٹہ تک آرام رہے گا
.
.
.
.
.
.
3 ۔ کھانے میں لہسن کا استعمال ہائی بلڈ پریشر سے بچاتا ہے ۔ ھائی بلڈ پریشر ہو تو کچے لہسن کی ایک پھانک یا تُری روزانہ کھایئے ۔ بلڈ پریشر میں کمی آئے گی ۔
University of New Mexico School of Medicine کے ماہرین کے مطابق کان میں درد کیلئے لہسن کے تیل کے دو قطرے صبح شام 5 دن کان میں ڈالنے سے کان درد سے چھٹکارا مل سکتا ہے
.
.
.
.
.
.
4 ۔ East Lansing ‘s Michigan State University کے محققین کے مطابق روزانہ 20 دانے گلاس (Cherries) کھانے سے جوڑوں اور سر کے درد میں افاقہ ہو سکتا ہے
.
.
.
.
.
5 ۔ آنتوں کی سوزش ۔ پیٹ درد اور بل پڑتے ہوں تو کورٹی سٹیرائیڈز کی بجائے ہفتے میں ایک کیلو گرام مچھلی کھایئے ۔ افاقہ ہو گا ۔ مچھلی میں سالمن ۔ سارڈینز ۔ ٹُونا ۔ میکریل ۔ ٹراؤٹ اور ھَیرِنگ بہتر ہیں
.
.
.
.
.
.
.
6 ۔ خواتین کو قدرتی نظام کے تحت ماہانہ تکلیف سے گذرنا پڑتا ہے New York Columbia University کی گائناکالوجی کی پروفیسر Mary Jane Minkin, M.D. کے مطابق روزانہ 2 کپ قدرتی دہی کھانے سے ان کی تکلیف میں 48 فیصد کمی آ سکتی ہے
.
.
.
.
.
.
.
7 ۔ غذا کے ماہر محقق Julian Whitaker, M.D. کے مطابق روزانہ پسی ہوئی ہلدی چائے کا چوتھائی چمچہ ہنڈیا میں ڈال کر پکا کھانا کھانے سے دائمی درد میں افاقہ ہو گا ۔ یہ نسخہ اسپرین ۔ بروفین یا ناپروکسن کھانے سے بہتر ہے
.
.
.
.
.
8 ۔ Ohio State University کے مطابق روزانہ ایک بھرا ہوا کپ انگور کھانے سے کمر کے درد میں افاقہ ہوتا ہے
.
.
.
.
.
9 ۔ جرمن محققین کے مطابق سُہانجنا یا مُنگا کی جڑ سے sinusitis کا علاج ہو سکتا ہے ۔ ایک چائے کا چمچہ صبح شام ایسے ہی یا گوشت پر یا سینڈ وِچ پر لگا کر جب تک آرام نہ آئے کھاتے ریئے
.
.
.
.
.
.
10 ۔ Rutgers University کی سائنسدان Amy Howell, Ph.D. کے مطابق اگر ایک کپ تازہ نیلے بیر (blueberries) یا جمے ہوئے روزانہ کھانے یا ان کا رَس (juice) پینے سے urinary tract infection سے 60 فیصد بچاؤ ہو سکتا ہے
.
.
.
11 ۔ منہ اندر سے پک جائے تو خالص شہد دن میں 4 مرتبہ لگایئے
.
.
.
.
.
.
.
.
.
12 ۔ اگر ٹانگ کی رگ چڑھ جاتی ہو جسے انگریزی میں cramps کہتے ہیں جو کہ بہت تکلیف دہ ہوتی ہے تو روزانہ 250 ملی لیٹر یعنی چوتھائی لیٹر ٹماٹروں کا رَس پیجئے

13 ۔ امریکا کی National Headache Foundation کے مطابق تو تیز کافی پینے سے مِیگرین (migraine) کے علاج کی دواؤں کا اثر 40 فیصد تیز ہو جائے گا
لیکن
میرا ذاتی تجربہ مِیگرین کا مکمل اور پائیدار علاج ہے جس کیلئے نہ ڈاکٹر کی فیس دینا پڑے اور نہ مہنگی دوائیاں خریدنا پڑیں ۔ کوئی 17 سال قبل مجھے شدید سر درد کی شکائت ہوئی جو مہینے میں 2 بار ہونا شروع ہوئی ۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ مِیگرین ہے اور دوا دے دی لیکن سر درد بڑھتے بڑھتے ایک سال بعد مہینے میں 4 بار ہونے لگی ۔ نیورو سرجن کے بعد نیورو فزیشن کے پاس پہنچا ۔ اس نے دوا دی اور چاکلیٹ ۔ کیلا اور چاول کھانا اور کافی ۔ پیپسی اور کوکا کولا پینا منع کر دیا ۔ لیکن بمِثل ” مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی” 2 سال بعد مجھے ہفتہ میں دو بار مِیگرین ہونا شروع ہو گئی ۔ اتفاق سے دفتر کے ایک پرانے ساتھی سے ملاقات ہو گئی جسے کسی زمانہ میں مِیگرین نے بہت تنگ کیا ہوا تھا ۔ اس سے احوال دریافت کیا تو اس نے جواب دیا “الحمدللہ اب ٹھیک ہوں ۔ بہت علاج کر کے مایوس ہو چکا تھا کہ کسی نے دیسی نُسخہ بتایا جس کے استعمال سے سر درد ہمیشہ کیلئے جاتا رہا”۔

وہ نسخہ یہ ہے ۔ برابر مقدار میں سفید زیرہ اور سؤنف علیحدہ علیحدہ پیس کر اچھی طرح ملا لیجئے ۔ اس کا ایک چائے کا بھرا ہوا چمچہ ہر کھانے کے بعد 6 ماہ تک کھایئے ۔ میں نے سفید زیرہ اور سؤنف 3 ماہ متواتر کھایا پھر کبھی کبھی کھاتا رہا کیونکہ چَسکا پڑ گیا تھا اللہ کے فضل سے مِیگرین ایسی گئی کہ یاد نہیں ہوئی بھی تھی

اگر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

اگر آپ نے کپڑے پہن رکھے ہیں ۔ آپ کے فرج میں کھانے کو کچھ ہے ۔ آپ کے سر پر چھت اور سونے کو جگہ ہے
تو آپ دنیا کے 75 فیصد لوگوں سے بہتر ہیں

اگر آپ کے بٹوے میں پیسے ہیں اور بنک اکاؤنٹ میں بھی
تو آپ دنیا کے 8 فیصدامیر ترین لوگوں میں سے ہیں

اگر آپ کا اپنا کمپیوٹر ہے
تو آپ کا شمار دنیا کے صرف ایک فیصد لوگوں میں ہوتا ہے

اگر آپ صبح اُٹھے تو بیمار نہیں تھے
تو آپ اُن لاکھوں سے بہتر ہیں جو صحت کو ترس رہے ہیں

اگر آپ نے کسی جنگ کی زِک نہیں اُٹھائی ۔ نہ کبھی قیدِ تنہائی میں رہے ہیں ۔ نہ کبھی اذیت سہی ہے ۔ نہ کبھی فاقوں سے سامنا ہوا ہے
تو آپ دنیا کے ایک ارب لوگوں سے بہتر ہیں

اگر آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہیں
تو آپ دنیا کے 2 ارب لوگوں سے زیادہ خوش قسمت ہیں جو ایسا نہیں کر سکتے

تو پھر کیا ؟
اللہ آپ کو خوش اور خوشحال رکھے
لیکن
اپنے خالق و مالک اللہ الرحمٰن الرحیم کا شکر ادا کرتے رہیئے جس نے آپ کو متذکرہ اور دیگر اَن گِنت نعمتیں ادا کی ہیں

آدھی بیوہ

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے ستائے شہریوں کی ایک نئی داستان سامنے آئی ہے۔ یہاں 1500 سے زائد خواتین ایسی ہیں جن کے خاوند تو مر چکے ہیں، لیکن انہیں سرکاری سطح پر بیوہ نہیں قرار دیا جا رہا۔ قطر کے نشریاتی ادارے نے کشمیریوں کی دکھ بھری داستان بیان کرتے ہوئے کہا کہ 1989ء کے بعد سے 70 ہزار سے زائد کشمیری نوجوان شہید کردئیے گئے ، 10000 سے زائد کشمیر ی نوجوان غائب ہیں، جن کے بارے کچھ معلوم نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا مردہ ۔ 1500سے زائد ایسی خواتین جن کے شوہروں کو غائب کردیا گیا، وہ سرکاری سطح پر بیوہ نہیں کہلا سکتیں کیونکہ ان کے خاوندوں کو مردہ قرار نہیں دیا گیا، معاشی مسائل اور ذہنی صدمات نے ان کی زندگیوں کو اجیرن کردیا ہے، سماج انہیں دوسری شادی کرنے نہیں دے رہا، مذہبی اسکالروں کی اس کے متعلق مختلف رائے ہے ۔ تفصیلی رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیر میں کئی دہائیوں سے جاری جدو جہد آزادی میں ایسی خواتین کی دل ہلا دینے والی داستانیں ہر جگہ ملیں گی جن کے شوہر غائب ہیں اور وہ انہیں مردہ سمجھ کر کہیں شادی بھی نہیں کرسکتیں ۔ 1989ء کی مسلح جدو جہدکے بعد کشمیری نوجوانوں پر بھارتی فوج نے ظلم کے پہاڑ توڑے ۔ کبھی مجاہدین کشمیر نوجوانوں کو گائیڈ کے طور پر استعمال کرتے ہیں کبھی بھارتی فوجی ان کو جنگلوں میں سرچ آپریشن کے لئے استعمال کرتی ہے ۔ کئی ان میں سے واپس گھروں کو نہیں لوٹے ۔ خواتین اپنے شوہروں کا آج بھی انتظار کرتی ہیں کہ شاید وہ زندہ ہوں

2009ء میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے کشمیر کو ”کرہ ارض کا سب سے بڑا فوجی علاقہ“ قرار دیا تھا، غیرحل طلب تنازعات نے کئی دکھ بھری داستانیں چھوڑیں ہیں ۔ ان میں سب سے بد قسمت صورت ایسی خواتین کی ہے جن کے شوہر غائب کردیئے گئے اور ان کے زندہ یا مردہ ہونے کا کوئی اتہ پتہ نہیں چل پایا ۔ تاہم مقامی سطح پر انہیں آدھی بیوہ سمجھا جاتا ہے ۔ حکومت کے پاس آدھی بیوہ کے کوئی اعداد وشمار نہیں، ایک تھنک ٹینک کے مطابق ایسی خواتین کی تعداد 1500 سے زائد ہے،

تھنک ٹینک نے کشمیر کے 22 اضلاع میں سے صرف ایک ضلع بارمولا میں 2700 گمنام اور اجتماعی قبروں کی نشاندہی کی تھی، رپورٹ کے مطابق ان خواتین کے غائب شوہروں کی قبریں ان میں سے ہو سکتیں ہیں ۔ تھنک ٹینک نے بھارتی حکومت سے ان قبروں میں مدفون افرادکے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا تھا ۔ ان نصف بیواؤں کے علاوہ ایسے ڈی این اے ان 10000 غائب ہونے والے کشمیریوں کے خاندانوں کو مدد دے گا

حکومت نے ایسی خواتین کو ریلیف دینے کی اسکیمیں جاری کرنے کا اعلان کیا، تاہم انہیں حکومت کی طرف سے ماہانہ صرف 200 روپے دیئے گئے ۔ نصف بیوائیں معاشی اور ذہنی صدمات سے دو چار ہیں اور ان کا انحصار سسرال یا والدین پر ہے ۔ انہیں جائداد یا بینک اکاوٴنٹ کے لئے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ چاہیے جو ایک بیوہ کے لئے ضروری ہے تاہم نصف بیواؤں کے شوہروں کو سرکاری سطح پر مردہ قرار نہیں دیا گیا۔

اسلامی شریعت کے مطابق بچوں کے ساتھ بیوہ کو آٹھواں اور بغیر بچوں کے چوتھا حصہ ملتا ہے لہٰذا نصف بیوہ کو تو کچھ نہیں ملتا، کشمیر یونیورسٹی کے قانون کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ دوسری شادی کو معاشرے میں معیوب سمجھا جاتا ہے ،سری نگر کے ایک دیو بند مکتبہ فکر کے اسکالر مفتی عبدالرشید کا کہنا ہے کہ ایسی خواتین جن کے شوہر غائب ہو ں وہ کسی مسلمان جج سے ایک سال تک اپنے شوہر کی تلاش میں مدد لے سکتی ہے، اگر جج ناکام رہے تو وہ شادی ختم کرکے اس خاتون کو کسی دوسری جگہ نکاح کی اجازت دے سکتا ہے ، اگر دوسری شادی کے بعد پہلا شوہر سامنے آجائے تو دوسری شادی ختم ہو جائے گی ۔ حنفی فقہ کے مطابق ایسی خاتون جس کا شوہر غائب ہو جائے وہ 90 سال تک اس کا انتظار کرے (میرا نہیں خیال کہ یہ درست ہے)، اگر نہ آئے تو پھر وہ شادی کرسکتی ہے ۔ ایک اور اسلامی اسکالر مفتی قمر الدین کا کہناتھا کہ شوہر کے انتظار کم کرکے 4 سال دس 10 ہے ۔ اس عرصہ کے بعد خاتون دوسری شادی کرسکتی ہے

انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 سے غائب ہونے والا کسی کا شوہر واپس نہیں آیا ۔ 52 سالہ بیگم جان کا شوہر 1998 ء کی ایک شام نماز کے لیے گھر سے نکلا اور آج تک واپس نہیں آیا ۔ بی بی فاطمہ کا شوہر 1993ء میں مزدوری کے لئے گھر سے نکلا پھر واپس نہیں لوٹا ،آرمی کیمپوں کے علاوہ اس نے اسے ہر جگہ تلاش کیا اور اب اس کی واپسی کی امید توڑ دی

جوانی گر چلے راہ پہ

”جوانی نے ڈھلنا ہی ہوتا ہے۔ جذبات کے منہ زور طوفانوں کو ایک دن تھمنا ہی ہوتا ہے لیکن کتنے خوش بخت ہیں وطن عزیز کے وہ جوان جن کی جوانیاں انسانی فلاح و بہبود کے کسی خوبصورت سانچے میں ڈھل جاتی ہیں”

یہ اقتباس ہے ایک مضمون کا
جس میں ذکر ہے ایک خاص قسم کی جراحی کے پاکستان میں واحد ہسپتال کا
ایک اور خصوصیت کے لحاظ سے بھی یہ ہسپتال اپنی مثال صرف آپ ہی ہے کہ یہاں جراحی کروانے والے کا ایک پیسہ خرچ نہیں ہوتا

موضوع اور ہسپتال کا تعلق دیکھنے کیلیئے یہاں کلک کیجئے

محاورے کیسے بنے ؟

سونے کے باعث کمر درد سے بچنے کیلئے بستر کھِچا ہوا رکھا جاتا ہے ۔ شَیسپیئر کے زمانے میں انگلستان میں بستر سے بندھی رسیاں کھینچ کر بستر کو کسا ہوا (tight) رکھا جاتا تھا جیسے ہمارے ہاں چارپائی (مَنجی) کی رسی (دھَون یا ادھوان) کو کھینچ کر چارپائی کسی جاتی تھی ۔ اس سے انگریزی محاورہ بنا
Good night, sleep tight

4000 سال قبل شہر بابل میں بیٹی کی شادی کے بعد لڑکی کا باپ ایک ماہ تک اپنے داماد کو شہد سے بنی شراب مہیاء کرتا تھا ۔ مہینے چونکہ چاند کے حساب سے یعنی قمری ہوا کرتے تھے تو اسے لوگ شہد کا چاند (honeymoon) کہنے لگے

میرا دوسرا بلاگ ”حقیقت اکثر تلخ ہوتی ہے ۔ Reality is often Bitter “ گذشتہ پونے 9 سال سے معاشرے کے مختلف پہلوؤں پر تحاریر سے بھرپور چلا آ رہا ہے اور قاری سے صرف ایک کلِک کے فاصلہ پر ہے ۔
بالخصوص یہاں کلک کر کے پڑھیئےآمنہ مسعود جنجوعی کی تحریر ”انصاف کیلئے جد و جہد

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ ہو سکتا ہے ؟

ہو سکتا ہے کہ میں آنسو نہ بہاؤں لیکن تکلیف تو مجھے ہوتی ہے

ہو سکتا ہے کہ میں خاموش رہوں لیکن فکر تو میں کرتا ہوں

ہو سکتا ہے کہ میں اظہار نہ کروں لیکن پرواہ تو میں کرتا ہوں

میرا دوسرا بلاگ ”حقیقت اکثر تلخ ہوتی ہے ۔ Reality is often Bitter “ گذشتہ سوا 9 سال سے معاشرے کے مختلف پہلوؤں پر تحاریر سے بھرپور چلا آ رہا ہے اور قاری سے صرف ایک کلِک کے فاصلہ پر ہے ۔
بالخصوص یہاں کلک کر کے پڑھیئےآمنہ مسعود جنجوعی کی تحریر ”انصاف کیلئے جد و جہد

پاکستان کا مطلب کیا

شاید ہی کوئی پاکستانی ایسا ہو گا جس نے ” پاکستان کا مطلب کیا ۔ لا الہ الا اللہ“ نہ سُنا ہو ۔ ویسے چند لوگوں کو اس سے کچھ چِڑ بھی ہے کہ اُن کے خیال کے مطابق پاکستان شاید موج میلہ کرنے کیلئے بنایا گیا تھا جہاں دین اسلام کا عمل دخل نہ ہو ۔ خیر مجھے اس سے بحث نہیں ہے لیکن اتنا واضح کر دوں کہ یہ جُملہ سامنے آتے ہی جنگل کی آگ سے بھی زیادہ تیزی سے ہندوستان کے طول و عرض میں پھیل گیا تھا اور ہر مسلمان عورت مرد لڑکی اور لڑکے کی زبان پر رواں ہو گیا تھا کیونکہ تمام مسلمان پاکستان کا مطلب یہی لیتے تھے

آج صرف یہ تاریخی حقیقت ایک بار پھر آشکار کرنا ہے کہ یہ نعرہ جس نے ہندوستان کے مسلمانوں کے اندر ایک نئی روح پھونک دی تھی اور جو پاکستان بننے پر مُنتج ہوا ۔ معرضِ وجود میں کیسے آیا تھا ؟

پروفیسر اصغر سودائی نے 1944ء میں اپنی طالب علمی کے دور میں تحریک پاکستان کے دوران ایک نظم کہی تھی ”ترانۂ پاکستان”۔ یہ بے مثال طرح مصرع اسی نظم کا ہے ۔ یہ نعرہ ہندوستان کے طول و عرض میں اتنا مقبول ہوا کہ پاکستان تحریک اور یہ نعرہ لازم و ملزوم ہو گئے ۔ اسی لئے قائد اعظم نے کہا تھا کہ تحریکِ پاکستان میں 25 فیصد حصہ اصغر سودائی کا ہے ۔ اصغر سودائی 1926ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد شعبۂ تعلیم کو اپنا پیشہ بنایا اور علامہ اقبال کالج سیالکوٹ کے پرنسپل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے ۔ لوگ اُنہیں “تحریک پاکستان کا چلتا پھرتا انسائیکلو پیڈیا” بھی کہتے تھے ۔ اُنہیں ایک بار پوچھا گیا تھا کہ ”یہ مصرع کیسے آپ کے ذہن میں آیا ؟“ تو آپ نے فرمایا کہ “جب لوگ پوچھتے کہ مسلمان پاکستان کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن پاکستان کا مطلب کیا ہے ؟ تو میرے ذہن میں آیا کہ سب کو بتانا چاہیئے کہ پاکستان کا مطلب کیا ہے“۔

ترانۂ پاکستان

شَب ظُلمت میں گزاری ہے ۔ اُٹھ وقتِ بیداری ہے
جنگِ شجاعت جاری ہے ۔ ۔ ۔ آتش و آہن سے لڑ جا
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

ہادی و رہبر سرورِ دیں ۔ ۔ ۔ صاحبِ علم و عزم و یقیں
قرآن کی مانند حسیں ۔ ۔ ۔ احمد مُرسل صلی علی
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

چھوڑ تعلق داری چھوڑ ۔ اُٹھ محمود بُتوں کو توڑ
جاگ اللہ سے رشتہ جوڑ ۔ ۔ ۔ غیر اللہ کا نام مٹا
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

جُرأت کی تصویر ہے تو ۔ ہمت عالمگیر ہے تو
دنیا کی تقدیر ہے تو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آپ اپنی تقدیر بنا
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

نغموں کا اعجاز یہی ۔ ۔ ۔ دل کا سوز و ساز یہی
وقت کی ہے آواز یہی ۔ ۔ ۔ وقت کی یہ آواز سنا
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

پنجابی ہو یا افغان ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ مل جانا شرط ایمان
ایک ہی جسم ہے ایک ہی جان ۔ ایک رسول اور ایک خدا
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

تجھ میں ہے خالد کا لہو ۔ تجھ میں ہے طارق کی نمُو
شیر کے بیٹے شیر ہے تُو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ شیر بن اور میدان میں آ
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

مذہب ہو ۔ تہذیب کہ فن ۔ تیرا جُداگانہ ہے چلن
اپنا وطن ہے اپنا وطن ۔ ۔ ۔ غیر کی باتوں میں مت آ
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ

اے اصغر اللہ کرے ۔ ۔ ۔ ننھی کلی پروان چڑھے
پھول بنے خوشبو مہکے ۔ وقتِ دعا ہے ہاتھ اٹھا
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ