Category Archives: معاشرہ

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ عمل اور نصیحت

دوسروں کی زندگی کو مشکل بنا کر اُنہیں صبر کی تلقین کرنا ایسا ہی ہے
جیسے کوئی چیز آگ میں ڈال کر اُسے کہا جائے کہ جلنا نہیں
مفتی اسمٰعیل منک

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Israel’s Impunity “

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ ذمہ دار کون ؟

اپنی مایوسی کا ذمہ دار کسی دوسرے کو نہ ٹھہرایئے
بلکہ
اپنی اس عادت کو ٹھہرایئے کہ آپ دوسروں سے زیادہ توقعات رکھتے ہیں

جو چیز آپ دوسروں میں دیکھنا چاہتے ہیں
پہلے اپنے آپ میں پیدا کیجئے

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Who is Afraid of Shariah? “

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کھانا

بچپن میں مجھے جو کچھ پڑھایا گیا میں نے اُس پر عمل کرنے کی کوشش کی ۔ میں کھانے کے معاملے میں بقول لوگوں کے شاید کنجوس ہوں گا لیکن خواہ میں اعلٰی سطح کی محفل میں بیٹھا ہوں مجھے اس میں کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی کہ روٹی کا ٹکڑا یا چاول یا سوکھی ترکاری اگر میز پر یا فرش پر گر جائے تو میں اسے اُٹھا کر کھا لیتا ہوں بشرطیکہ کسی گندی جگہ یا چیز پر نہ گرا ہو ۔ اگر کھانے کے قابل نہ رہا ہو تو اُسے اُٹھا کر پلیٹ یا میز پر رکھ دیتا ہوں ۔ میری اس عادت کو تقویت اُس وقت ملی جب 1975ء میں ایک سرکاری دعوت میں میرے ساتھ ایک فیڈرل سیکریٹری موجود تھے ۔ اُن کے ہاتھ سے نوالا زمین پر گرا ۔ اُنہوں اُٹھا کر دیکھا اور منہ میں ڈال لیا ۔ یہ صاحب مالدار آدمی تھے ۔ سرکاری تنخواہ اُن کیلئے معمولی تھی

سورت 7 الاعراف کی آیت 31 میں ہے

وَّ کُلُوۡا وَ اشۡرَبُوۡا وَ لَا تُسۡرِفُوۡا ۚ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الۡمُسۡرِفِیۡنَ

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور کھاو اور پیو اور بےجا نہ اڑاؤ کہ خدا بیجا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” A Saint or A Beast ?“

رمضان کریم

سب مُسلم محترم بزرگوں ۔ بہنوں ۔ بھائيوں اور پيارے بچوں بالخصوص قارئین اور ان کے اہلِ خانہ کی خدمت ميں رمضان کريم مبارک
اللہ الرحمٰن الرحيم آپ سب کو اور مجھے بھی اپنی خوشنودی کے مطابق رمضان المبارک کا صحیح اہتمام اور احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے

روزہ صبح صادق سے غروبِ آفتاب تک بھوکا رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ اللہ کے احکام پر مکمل عمل کا نام ہے ۔ اللہ ہمیں دوسروں کی بجائے اپنے احتساب کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں حِلم ۔ برداشت اور صبر کی عادت سے نوازے

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کا حُکم

سورت 2 ۔ البقرہ ۔ آيات 183 تا 185
اے ایمان والو فرض کیا گیا تم پر روزہ جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں پر تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ
چند روز ہیں گنتی کے پھر جو کوئی تم میں سے بیمار ہو یا مسافر تو اس پر ان کی گنتی ہے اور دِنوں سے اور جن کو طاقت ہے روزہ کی ان کے ذمہ بدلا ہے ایک فقیر کا کھانا پھر جو کوئی خوشی سے کرے نیکی تو اچھا ہے اس کے واسطے اور روزہ رکھو تو بہتر ہے تمہارے لئے اگر تم سمجھ رکھتے ہو
‏ مہینہ رمضان کا ہے جس میں نازل ہوا قرآن ہدایت ہے واسطے لوگوں کے اور دلیلیں روشن راہ پانے کی اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینہ کو تو ضرور روزے رکھے اسکے اور جو کوئی ہو بیمار یا مسافر تو اس کو گنتی پوری کرنی چاہیے اور دِنوں سے اللہ چاہتا ہے تم پر آسانی اور نہیں چاہتا تم پر دشواری اور اس واسطے کہ تم پوری کرو گنتی اور تاکہ بڑائی کرو اللہ کی اس بات پر کہ تم کو ہدایت کی اور تاکہ تم احسان مانو

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے رمضان کی فضيلت سورت ۔ 97 ۔ القدر ميں بيان فرمائی ہے

بیشک ہم نے اس (قرآن) کو شبِ قدر میں اتارا ہے
اور آپ کیا سمجھے ہیں (کہ) شبِ قدر کیا ہے
شبِ قدر (فضیلت و برکت اور اَجر و ثواب میں) ہزار مہینوں سے بہتر ہے
اس (رات) میں فرشتے اور روح الامین (جبرائیل) اپنے رب کے حُکم سے (خیر و برکت کے) ہر امر کے ساتھ اُترتے ہیں
یہ (رات) طلوعِ فجر تک (سراسر) سلامتی ہے

ہم کیا کھاتے ہیں ؟

مہمان آئے ۔ میری طبیعت ٹھیک نہ تھی ۔ ملازم کو بھیجا ۔ وہ ایک لیٹر والے والز آئس کریم کے دو ڈبے لے آیا ۔ میرے سوا سب نے کھائی ۔ کچھ بچ گئی تھی ۔ دوسرے دن بیگم کھانے کیلئے ڈبے کے ساتھ باریک تہہ کو چمچہ سے اُتارنے لگی تو وہ آئس کریم عجیب طرح کی سخت ہو چکی تھی اور نہ اُتری نہ گرم ہونے سے پگلی ۔ حقیقت یہ ہے کہ والز آئس کریم میں نہ کریم ہوتی ہے اور نہ دودھ ۔ نجانے کن چیزوں کو ملا کر اسے دودھ کی نقلی شکل دی جاتی ہے ۔ ایسی اشیاء انسانی صحت کیلئے مضر ہوتی ہیں

میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ میں کوئی مصنوئی چیز نہ کھاؤں نہ پیئوں ۔ مصنوئی سے مراد ہے جو قدرتی نہ ہو مگر قدرتی چیز کی نقل بنائی گئی ہو جیسے ایوری ڈے مِلک جسے لوگ خالص دودھ سمجھتے ہیں ۔ والز آئس کریم اور چھوٹی ڈبیوں میں ڈرِنک جسے بیچنے اور خریدنے والے دونوں جوس (juice) کہتے ہیں ۔ میں ہیکو (Hico) آئس کریم کھاتا ہوں جو دودھ سے بنائی جاتی ہے اور اصلی جوس پیتا ہوں

دوسرے ممالک میں جو بھی صنعتی چیز بیچی جاتی ہے اس کی ڈبیہ یا بوتل پر اس کے مکمل اجزاء لکھنا لازم ہوتا ہے ۔ ایسا نہ کرنے والے کو اچھی خاصی سزا دی جاتی ہے ۔ ہمارے ہاں کوئی جو چاہے بیچے ۔ پوچھنے والا کوئی نہیں اور خرید کرنے والے بھی غیرملکی کمپنی یا ٹی وی کا اشتہار دیکھ کر خرید کرتے ہیں ۔ ایسا صرف اَن پڑھ نہیں کرتے ۔ پڑھے لکھے بھی برابر کے شریک ہیں بلکہ پڑھے لکھے غیر ملکی نام دیکھ کر عقل بند کر کے خرید لیتے ہیں ۔ انہیں لاہوری دیگی چرغہ والوں کا باورچی خانہ گندا لگتا ہے مگر کے ایف سی ۔ پیزا ہَٹ ۔ میکڈانلڈ وغیرہ کا صاف ستھرا ۔ حالانکہ وہ کسی کے باورچی خانہ میں کبھی گئے نہیں ہوتے

کاش ! ! !

اے کاش کہ
سمجھ جائیں میرے وطن کے
سیاستدان
ووٹ دینے والے
ووٹ نہ دینے والے
دوسروں کو بُرا بھلا کہنے والے
حکومت کو بُرا کہنے والے
پاکستانیوں کو بُرا کہنے والے
اور پاکستان کو بُرا کہنے والے
کہ
خواہش