Category Archives: معاشرہ

مطالبات کا تجزیہ

میں تعلیم اور پیشہ کے لحاظ سے انجنیئر ہوں اور میرے انجنیئر بننے کا سبب اللہ کی مدد کے بعد میرا اس پیشے سے عشق ہے ۔ اسلئے میں کاغذی نہیں عملی طور پر انجنیئر ہوں ۔ انجنیئرنگ کی بنیاد منطق پر ہے ۔ اس لئے میں ہر چیز کو ریاضی (Mathematics) کے دائرے میں پرکھنے کا عادی ہوں ۔ میں نے عمران خان کے مطالبات و اعلانات اور زمینی حقائق کی جمع تفریق ضرب تقسیم جذر اور لاگ سب کر کے دیکھا ہے ۔ جو نتیجہ نکلا ہے اُس کا خلاصہ پیشِ خدمت ہے

1 ۔ الیکشن کو بوگس اور جعلی قرار دیا ۔ ۔ ۔ خود اور ساتھی سب اسی الیکشن کے ذریعہ مختلف اسمبلیوں کے ممبر بنے اور ایک صوبے میں حکمران بھی ہیں ۔ ساتھ ہی ان سہولیات کے ناطے سوا سال سے لُطف اُٹھا رہے ہیں چنانچہ خود سب بھی بوگس اور جعلی ہیں

2 ۔ عوام کو تلقین کی ہے یوٹیلٹی بل اور ٹیکس ادا نہ کریں ۔ ۔ ۔ خود (الف) سب تنخواہ وصول کر رہے ہیں جس میں سے ٹیکس کٹتا ہے (ب) منسٹر ہاوسز ۔ کے پی ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز میں سرکاری بجلی اور ائیرکنڈیشنر وغیرہ کی سہولتوں سے مستفید ہو رہے ہیں (ج) پختونخوا حکومت کے بجٹ کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ وفاقی حکومت کے ان قابل تقسیم محاصل سے آتا ہے جو وفاقی ٹیکسوں سے جمع ہوتا ہے (د) وزیراعلیٰ اور وزیر احتجاج کیلئے بھی سرکاری خرچے پر سرکاری گاڑی میں اسلام آباد آتے اور اسلام آباد کے اندر بھی اِدھر اُدھر جاتے آتے ہیں

3 ۔ اسلام آباد کی ایڈمنسڑیشن سے کئے گئے معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آج شام ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان کیا گیا ہے اور دوسرے مرد ۔ عورتوں اور بچوں سے زندگی کی قربانی مانگتے ہیں ۔ ۔ ۔ عمران خان نے اپنے بیٹے مارچ سے 2 دن قبل برطانیہ واپس بھیج دیئے جس کا اعلان جلسے میں عمران خان نے خود بھی کیا

4 ۔ قومی ۔ بلوچستان ۔ سندھ اور پنجاب اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا (ابھی استعفے دیئے نہیں) ۔ ۔ ۔ (الف) بلوچستان میں تحریکِ انصاف کا کوئی ممبر نہیں ۔ سندھ میں 168 میں سے 4 ۔ پنجاب میں 371 میں سے 29 اور قومی اسمبلی میں 342 میں سے 34 ممبر ہیں(ب) خیبر پختونخوا جہاں تحریکِ انصاف کی حکومت ہے اُس کا ذکر نہیں کیا ۔ خیبر پختونخوا میں 124 میں سے 46 ممبر تحریکِ انصاف کے ہیں ۔ وہاں 3 جماعتوں کی مخلوط حکومت ہے جو مستعفی ہونے کو تیار نہیں ۔ آئین کے تحت وزیرِ اعلیٰ اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں لیکن اُن کے خلاف تحریک عدمِ اعتماد آ جائے تو ایسا نہیں کر سکتے چنانچہ اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان مؤثر نہیں ہو گا

5 ۔ سول نافرمانی کا اعلان کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ تحریکِ انصاف سول نافرمانی کی تحریک کیسے چلا سکتی ہے جبکہ ایک صوبے میں حکمرانی کر رہی ہے ؟

6 ۔ دیانتداری اور اپنے لئے نہیں قوم کی خاطر سب کچھ کرنے کا دعویٰ ہے ۔ ۔ ۔ عمران خان کے ساتھ دائیں بائیں جہانگیر ترین ۔ شاہ محمود قریشی ۔ اعظم سواتی اور شیخ رشید کھڑے ہیں ۔ شاہ محمود پچھلے الیکشن میں پی پی پی کے ساتھ تھے ۔ اعظم سواتی ہارس ٹریڈنگ کے بادشاہ مانے جاتے ہیں ۔ باقی دو پرویز مشرف کی آمریت کا حصہ تھے ۔ ایسے میں یہ بلند بانگ دعوے کیا معنی ؟

7 ۔ پشاور آندھی اور سیلاب کی زد میں تھا۔ 16 افراد جاں بحق ہوئے اور درجنوں زخمی ۔ ۔ ۔ وزیراعلیٰ اپنی کابینہ سمیت اسلام آباد میں محو رقص رہے

8 ۔ 10 لاکھ نفوس پر مشتمل مارچ کا دعویٰ بار بار کیا گیا تھا ۔ ۔ ۔ تعداد روزانہ کی بنیاد پر اور دن رات کے مختلف اوقات میں گھتی بڑھتی رہی ۔ مبالغہ بھی کیا جائے تو تعداد 25000 سے زیادہ کسی دن کسی وقت نہ ہوئی جو کہ 10 لاکھ کا ڈھائی فیصد ہے

9 ۔ آخر میں یہاں کلک کر کے دیکھیئے پاکستان میں کونسی تبدیلی لائی جا رہی ہے

حقیقت کا خلاصہ لکھ دیا ہے ۔ فیصلہ کرنا ہر آدمی کا اپنا حق ہے

اے اہلِ وطن ۔ کبھی سوچا آپ نے ؟

Flag-1یہ وطن پاکستان اللہ سُبحانُہُ و تعالیٰ کا عطا کردہ ایک بے مثال تحفہ بلکہ نعمت ہے
پاکستان کی سرزمین پر موجود ہیں
دنیا کی بلند ترین چوٹیاں
بلند ہر وقت برف پوش رہنے والے پہاڑ ۔ سرسبز پہاڑ اور چٹیّل پہاڑ ۔ سطح مرتفع ۔ سرسبز میدان اور صحرا
چشموں سے نکلنے والی چھوٹی ندیوں سے لے کر بڑے دریا اور سمندر تک
ہر قسم کے لذیز پھل جن میں آم عمدگی اور لذت میں لاثانی ہے ۔ بہترین سبزیاں اور اناج جس میں باسمتی چاول عمدگی اور معیار میں لاثانی ہے ۔ پاکستان کی کپاس مصر کے بعد دنیا کی بہترین کپاس ہے

پاکستان میں بننے والا کپڑا دنیا کے بہترین معیار کا مقابلہ کرتا ہے
میرے وطن پاکستان کے بچے اور نوجوان دنیا میں اپنی تعلیمی قابلیت اور ذہانت کا سکّہ جما چکے ہیں
پاکستان کے انجنیئر اور ڈاکٹر اپنی قابلیت کا سکہ منوا چکے ہیں
سِوِل انجنیئرنگ میں جرمنی اور کینیڈا سب سے آگے تھے ۔ 1961ء میں پاکستان کے انجنیئروں نے پری سٹرَیسڈ پوسٹ ٹَینشنِنگ ری اِنفَورسڈ کنکرِیٹ بِیمز (Pre-stressed Post-tensioning Re-inforced Concrete Beams) کے استعمال سے مری روڈ کا نالہ لئی پر پُل بنا کر دنیا میں اپنی قابلیت ۔ ذہانت اور محنت کا سکہ منوا لیا تھا ۔ اس پُل کو بنتا دیکھنے کیلئے جرمنی ۔ کینیڈا اور کچھ دوسرے ممالک کے ماہرین آئے اور تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے ۔ یہ دنیا میں ایسا پہلا تجربہ تھا ۔ یہ پُل خود اپنے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ پچھلے 53 سال میں اس پر ٹریفک زیادہ وزنی اور بہت زیادہ ہو چکی ہے لیکن اس پُل پر بنی سڑک میں بھی کبھی ہلکی سی دراڑ نہیں آئی

عصرِ حاضر میں یہ روائت بن گئی ہے کہ شاید اپنے آپ کو اُونچا دکھانے کیلئے اپنے وطن پاکستان کو نِیچا دکھایا جائے ۔ یہ فقرے عام سُننے میں آتے ہیں ”کیا ہے اس مُلک میں“۔ ”کیا رکھا ہے اس مُلک میں“۔
میں یورپ ۔ امریکہ ۔ افریقہ اور شرق الاوسط (مشرقِ وسطہ) سمیت درجن سے زیادہ ممالک میں رہا ہوں اور ان میں رہائش کے دوران اُن ممالک کے باشندوں سے بھی رابطہ رہا جہاں میں نہیں گیا مثال کے طور پر بھارت ۔ چین ۔ جاپان ۔ ملیشیا ۔ انڈونیشیا ۔ روس ۔ چیکو سلوواکیہ ۔ بلغاریہ ۔ اٹلی ۔ ہسپانیہ ۔ ایران ۔ مصر ۔ تیونس ۔ سوڈان ۔ وغیرہ ۔ اُنہوں نے ہمیشہ اپنے مُلک اور اپنے ہموطنوں کی تعریف کی

بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مُلک کے اندر ہی نہیں مُلک کے باہر بھی صرف میرے کچھ ہموطن اپنے مُلک اور اپنے ہموطنوں کو بُرا کہتے ہیں ۔ وہ بھی صرف آپس میں نہیں بلکہ غیر مُلکیوں کے سامنے

حقیقت یہ ہے کہ اس مُلک پاکستان نے ہمیں ایک شناخت بخشی ہے ۔ اس سے مطالبات کرنے کی بجائے ہم نے اس مُلک کو بنانا ہے اور ترقی دینا ہے جس کیلئے بہت محنت کی ضرورت ہے ۔ آیئے آج یہ عہد کریں کہ ہم اپنے اس وطن کو اپنی محنت سے ترقی دیں گے اور اس کی حفاظت کیلئے تن من دھن کی بازی لگا دیں گے
اللہ کا فرمان اٹل ہے
سورت ۔ 53 ۔ النّجم ۔ آیت ۔ 39

وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَی

(اور یہ کہ ہر انسان کیلئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی)
سورت ۔ 13 ۔ الرعد ۔ آیت ۔ 11

إِنَّ اللّہَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ

( اللہ تعالٰی کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے)

تبدیلی کا کنٹینر

Flag-1جو لیڈر اپنے پیروکاروں کے ساتھ بیٹھنے یا چلنے کی سختی برداشت نہیں کر سکتے وہ مُلک میں کس قسم کی تبدیلی لائیں گے ؟

علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کا ایئر کنڈیشنڈ کنٹینر 2013ء میں اسلام آباد میں دھرنے کے دوران دیکھا تھا جس میں آرام دہ کرسی ۔ بستر اور رفع حاجت کا مکمل سامان موجود تھا اور کئی دن رات پر محیط دھرنے کے دوران علامہ صاحب اس سے باہر نہیں نکلے تھے جبکہ اُن کے مرید مرد و زن اور اُن کے ننھے بچے کھُلے آسمان کے نیچے سردی میں سُکڑتے رہے اور کئی بچے نمونیہ کا شکار ہوئے تھے

آج انٹر نیٹ پر کئی چینلز کی طرف سے ڈالی گئی عمران خان کے نام آزادی مارچ سفر کیلئے سوا کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے کنٹینر کی وِڈیوز دیکھی ہیں ۔ مندرجہ ذیل 2 روابط پر باری باری کلِک کر کے یا براؤزر میں لکھ کر آواز کے ساتھ دیکھنے سے صورتِ حال واضح ہو جاتی ہے
http://www.dailymotion.com/video/x23b0m9_special-package-on-imran-khan-s-container_news?start=65

http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?278094-Exclusive-Footage-of-Imran-Khan-s-Air-Conditioned-and-Bullet-Proof-Container-for-PTI-Azadi-March

قومی نغمے کے شاعر اور ہموطنوں سے معذرت کے ساتھ

اے وطن کے پڑھے لکھے جوانوں
میری عرض یہ تمہارے لئے ہے
جوش و خروش ہے وطیرہ تمہارا
عمران و قادری کے پرستار ہو تم
جو حفاظت کرے اُنکی وہ انسانی دیوار ہو تم
اے عقل کے دھنی پردانوں
اپنے مُرشدوں کی ذہنیت پہچانو
میری عرض یہ تمہارے لئے ہے

دیکھتا رہ جاتا ہوں

Flag-1زمانہ چلے ایک سے ایک نئی چال
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

پاکستان بننے کے بعد گذرے 20 سال پھر دوسرے اور پھر تیسرے 20 سال
ہو چکے شروع میرے چوتھے 20 سال
بدلتے زمانے کے رنگ
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

پہلے اور دوسرے 20 سالوں میں کوئی شخص مل جاتا کبھی کبھار
جو اکیلے سڑک پر چلتے بولتا اور ہسنتا کبھی کبھار
لوگ کہتے کہ یہ ہے دماغی بیمار
پھر زمانہ ترقی کی سیڑھیاں چڑھنے کی بجائے چڑھ گیا لفٹ سے سب منزلیں ایک ہی بار
نظر آنے لگے اکیلے ہی بولتے اور ہنستے کئی لوگ ہر بازار
کسی نے نہ کہا اُن کو ذہنی بیمار
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

پہلے 20 سالوں میں لوگ بات کرنے سے قبل سوچتے کئی بار
دوسرے 20 سالوں میں سوچ ہوئی کم اور کھُلنے لگے افواہوں کے بازار
یارو ۔ اب یہ کیسا زمانہ ہے آیا ؟
اپنے کو دیانتدار کہلوانے کیلئے کہتے ہیں سب کو دھوکے باز اور مکّار
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

کوئی دین کا لبادہ اَوڑھ کر ۔ قرآن و حدیث کے غلط حوالوں سے
بناتا ہے اپنے گرد مرد و زن کا حصار
انگریزی میں امن کا داعی بن کر اُردو میں دیتا ہے
اپنے مریدوں کو گھر بیٹھوں پہ ھدائتِ یلغار
میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

میری عاجزانہ دعا ہے پیدا کرنے والے سے
یہ ملک تیرا ہی دیا تحفہ ہے اسے بچانے کیلئے
یا رب ۔ بنا دے ان فتنوں کے سامنے اِک حصار
ان حالات میں اے قادر و کریم و رحمٰن و رحیم
صرف تیری طرف ۔ میں دیکھتا رہ جاتا ہوں

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ نفرت

کسی سے نفرت نہ کیجئے
نفرتوں میں رہنے کیلئے زندگی بہت قلیل ہے
کسی کو بُرے نام سے نہ بُلایئے اور نہ ذاتیات پر اُتریئے

سورت 49 الحجرات ۔ آیت 11 ۔ اے ایمان والو ۔ مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور آپس میں ایک دوسرے کو عیب نہ لگاؤ اور نہ کسی کو برے لقب دو ۔ ایمان لانے کے بعد برا نام رکھنا گناہ ہے ۔ اور جو توبہ نہ کریں وہی ظالم لوگ ہیں

یہ بھی یاد رکھیئے کہ شمسی جنتری کے مطابق آج سے 69 سال قبل آج کی تاریخ میں جاپان کے وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 16 منٹ پر شہر ہیروشیما پر ایٹم بم گِرا کر امریکہ دنیا کی پہلی سب سے بڑی دہشتگری کا مرتکب ہوا تھا اور دنیا میں نفرت پھیلا دی تھی

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Racist Encounter “

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ رائے

اگر آپ نہیں جانتے تو مجھ سے پوچھیئے
اگر آپ مجھ سے اتفاق نہیں کرتے تو دلائل سے قائل کیجئے
اگر آپ پسند نہیں کرتے تو مجھے بتا دیجئے
لیکن بغیر تحقیق میرے متعلق کوئی رائے قائم نہ کیجئے

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Libya on the Brink“