Category Archives: مصوّری

دبئی ہسپتال کا ایک منظر

یہ تصویر سعودی جرمن ہسپتال ۔ دبئی کے وی آئی پی مریضوں کیلئے ایک کمرے کے اندر سے لی گئی ہے
hospital-window
کیسی خوبصورت ہریالی ہے ؟
۔
۔
۔
۔
۔
دھوکہ کھا گئے نا ؟
جناب ۔ کھڑی سے باہر ساتھ والے بلاک کی چھت ہے
یہ کھڑکی کے شیشے پر پینٹنگ ہے

انارکلی لاہور ۔ فرمائش پر

میں نے 12 جون کو لاہور کی تصاویر لگائی تھیں ۔ مجھ سے نادانستہ طور پر ایک بڑی غلطی ہو گئی تھی کہ لاہور کے دل ” انارکلی“ کی اس میں کوئی تصویر شامل نہیں کی تھی جسے حال امریکن ۔ امریکہ میں کئی دہائیوں سے مقیم میرے بڑے بھائی کا درجہ رکھنے والے معروف نیورو سرجن ڈاکٹر وھاج الدین احمد صاحب نے جن کا دل اب بھی پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے میری اس غلطی کی نشان دہی کی ہے ۔ سو حاضر ہے پاکستان تان کے دِل لاہور کا اپنا دِل انار کلی

انارکلی
13049995
Anarkali bazar
DSC00622
Lahore - Anarkali Market - 003
انارکلی کی شاخیں ۔ خانم بازار ۔ بانو بازار وغیرہ
55a810abdd43b
218447xcitefun-lahore-anarkali-bazaar-2-small1
men-in-anarkali
پرانی انارکلی
Old-Anarkali-Lahore-Bomb-Blast

دوستی

ايک شخص فارم ہاؤس پر رہتا تھا ۔ اُس نے بلی پال رکھی تھی ۔ ايک دن اُس نے ديکھا کہ ايک ہرن بلی کے پاس کھڑا ہے ۔ اس نے اس پر توجہ دينا شروع کی تو اسے معلوم ہوا کہ ہرن تقريباً روزانہ بلی کے پاس آتا ہے اور دونوں کچھ ديرکھيلتے ہيں پھر ہرن واپس چلا جا تا ہے ۔ آخر اس نے تصويريں لينے کا سوچا





بھیک مانگنے میں کامیابی پر مبارک

اِسے حالات کی ستم ظریفی کہئے یا اعتقادکی ضعیفی مگر حقیقت تو یہ ہے کہ اب ہماری شناخت ”بھک منگوں“ کے سوا کچھ نہیں رہی ہے… ہم وہ بھکاری اور ڈھیٹ منگتے ہیں جوڈالر اور پاؤنڈ کے لئے اپنے ہی گراؤنڈ خانماں بربادوں سے بھر کر ”انسانی گراؤنڈ“ پر یہود و نصاریٰ سے بھیک مانگتے ہیں…کئی دہائیوں سے بدچلن حکمرانوں کا یہی چلن ہے کہ دنیا پرستوں سے دنیا سازی کی باتیں کر کے چھلنی دامن کو ”امداد کے نوٹوں“ سے بھر لیں…یہ اور بات ہے کہ دل اور دامن میں سوراخ کے سبب گرنے والے نوٹوں کا اِس لئے حساب نہیں ہوتا کیونکہ اُن گِرے ہوؤں کو ”گِرے ہوئے“ اُٹھالیتے ہیں اور جو الجھ کر جھولی ہی میں رہ جاتے ہیں وہی ”قومی خزانے کا حصہ “قرارپاتے ہیں…افسوس ہوتا ہے اپنے حکمرانوں پر کہ جن کے نزدیک بھرے کشکول کے ساتھ کامران لوٹنا ہی عظیم سفارت کاری ہے …نویں جماعت کے لازمی مضمون ”مطالعہ پاکستان“میں کبھی پڑھا تھا کہ سربراہِ مملکت جب کسی دوسرے ملک جاتا ہے تو معاہدے کرتا ہے ، مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں پر دستخط کئے جاتے ہیں،مشترکہ امور پر متفقہ لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے اور پھر وطن واپسی پر قوم کو فخر سے بتایا جاتا ہے کہ ہم نے اپنے ملک کو فلاں معاملے پر مقدم رکھا، اُس کی سالمیت اور خود مختاری کے تحفظ کے لئے ہم نے ایسی کوئی شرط تسلیم نہیں کی جس سے ہماری خودی پر آنچ آتی ہو اور ہم نے برابری کی بنیاد پر باہمی تعلق کو فروغ دیا لیکن ”نواں آیا سوہنیا“کیا جانے کہ ”نویں جماعت“ کا سبق کیا ہے؟اُنہیں تو ڈالروں کی خوشبو ملک سے باہر کھینچے رکھتی ہے ، پاؤنڈ اور فرینک کے حصول میں وہ اتنے Frank ہیں کہ دل کی بات فوراً ہی زبان پر لے آتے ہیں، کوئی پس و پیش اور نہ ملال بس دولت، روپیہ اور مال…اپنے فن میں بلا کے ماہر ہیں کہ”مانگنے“ میں کوئی جھجھک ہی محسوس نہیں ہوتی،

بقیہ مضمون پڑھیئے یہاں کلِک کر کے

جواب ۔ بہترین تصویر

جیسا کہ کل بتایا گیا تھا تصویر سورج غروب ہونے سے کچھ پہلے اُوپر سے لی گئی تھی چنانچہ جو کالے کالے اُونٹ نظر آ رہے ہیں وہ دراصل اُونٹوں کے سائے ہیں اور اُونٹ باریک سی سفید لکیر کے طور پر نظر آ رہے ہیں ۔

چنانچہ اسماء صاحبہ کا جواب درست ہوا ۔