Category Archives: روز و شب

تبدیلی نہیں آئے گی

میں نے ساڑھے تین سال قبل لکھا تھا ”انقلاب نہيں آئے گا“۔۔ 3 سال میں موسم بدل گیا ہے اسلئے اُس میں ترمیم کر کے لکھ رہا ہوں

جب تک ٹریفک رولز نہ مانیں ۔ درست ڈرائیور کو رستہ نہ دیں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک اپنے حقوق کا روئيں ۔ دوسرے کا حق نہ پہچانيں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک ہے آپا دھاپی ۔ ہر آدمی دوسرے پہ شاکی
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک اپنے کو پڑھا لکھا ۔ دوسرے کو جاہل جانيں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک نظر نہ آئے اپنا شہتير ۔ دوسرے کی آنکھ کا تِنکا ناپيں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک چرغے کا منہ چڑھائيں ۔ کے ايف سی کو بھاگے جائيں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک کراچی حلوے کو حقير جانیں ۔ پِیزا مہنگا خرید کے لائیں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک کہیں چپل کباب بُرا ۔ ميکڈانلڈ پر رال ٹپکائیں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک چھوڑ کر سجّی ۔ بھاگے وِليج اور سب وے جائيں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک بھول کے قومی مفاد ۔ کھوليں گے انفرادی محاذ
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک شرم و حياء کو بھُولیں ۔ لڑکا لڑکی برملا ناچيں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی
جب تک چھوڑ ذاتی بکھيڑے ۔ سب پاکستانی نہ ہو جائيں
تبدیلی نہیں آئے گی ۔ تبدیلی نہیں آئے گی

پیار کا تیسرا رُخ ۔ میری بڑی پوتی

میں چھوٹی پوتی ھناء اور پوتے ابراھیم کے متعلق لکھ چکا ہوں

میری بڑی پوتی مِشَیل ماشاء اللہ 10 سال 4 ماہ کی ہونے کو ہے ۔ مِشَیل میرے بڑے بیٹے زکریا کی بیٹی ہے ۔ اتفاق سے آج زکریا کا یومِ پیدائش ہے ۔ مِشَیل کا مطلب ہے ۔ خدا داد ۔ مبارک ۔ مقدس ۔ متبرک ۔ معظم ۔ جنتی ۔ پاک
میں ھناء کے معنی لکھنا بھول گیا تھا ۔ ھناء کے معنی ہیں ۔ خوشی ۔ خوش نصیبی ۔ اقبال مند ۔ چَین 557945_10151296964466082_1711616824_n
مِشَیل دسمبر 2005ء میں پاکستان آئی اور ہمیں پہلی بار دیکھا ۔ خیال تھا ہم سے ڈرے گی ۔ ہم اسلام آباد ایئر پورٹ پر گئے ہوئے تھے ۔ میں نے دیکھ کر بُلایا ۔ جواب میں مسکراہٹ ملی تو حوصلہ ہوا ۔ سبحان اللہ ۔ اللہ کیسے بچے کے دل میں اُس کے اپنوں کی پہچان ڈال دیتا ہے ۔ ایک دو دن میں ہم سے مانوس ہو گئی

پیار کا اظہار اس طرح تھا کہ مشل چھُپے اور میں اُسے تلاش کروں ۔ پھر یہ شروع کیا کہ کارڈلیس ٹیلیفون لے جا کر چھُپ جاتی اور آواز دیتی ”دادا“۔ اُن دنوں شاید یہی ایک لفظ سیکھا تھا ۔ سب کو دادا کہہ کر بُلاتی تھی
429497_10150620312113264_619028263_9226412_1441397003_n
واپس جانے کے بعد جب باتیں سیکھیں تو ہم سے ٹیلیفون پر لمبی باتیں کرتی ۔ ایک تو مدھم آواز میں بولتی دوسرے کچھ اپنی ہی زبان بولتی چنانچہ ہمیں خال خال ہی سمجھ آتی

پھر اس نے بچوں والی نظمیں یاد کر لیں اور وہ ہمیں ٹیلیفون پر سناتی رہتی

جب سکائپ چالو ہوا تو بھاگ کر کمپیوٹر کے کیمرے کے سامنے سے گذر جاتی یا پھر اپنے کھلونے اور چیزیں یا انعامات کیمرے کے سامنے رکھ کر دکھاتی لیکن خود سامنے نہیں آتی تھی
1902769_10152250239996082_4869228153671232468_n
یہ طریقہ ابھی تک جاری ہے ۔ اتنا فرق پڑا ہے کہ اب بیٹھ کر ہمارے ساتھ باتیں بھی کرتی ہے ۔ اپنی پھوپھو کے ساتھ دوستی ہے اُس کے ساتھ بہت باتیں کرتی ہے اور مجھ سے زیادہ اپنی دادی کے ساتھ باتیں کرتی ہے

ماشاء اللہ پڑھائی میں اور کھیلوں میں بھی انعامات لیتی ہے

زکریا نے مِشَیل کو ای میل اکاؤنٹ بنا دیا تو سال بھر مجھے ای میلز بھیجتی رہی

اسلام آباد 3 بار آئی ہے ۔ جب یہاں آتی ہے تو زیادہ وقت سیر و سیاحت میں ہی گذرتا ہے ۔ ہمارے ساتھ بہت خوش رہتی ہے

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ سلوک

دوسروں سے ویسا ہی سلوک کیجئے جیسے کی آپ دوسروں سے توقع رکھتے ہیں
بلکہ
دوسروں کے ساتھ اُن کی توقع سے زیادہ بہتر سلوک کیجئے
اور ایسا خوش دلی کے ساتھ کیجئے

سورت 2 البقرۃ آیت 263 ۔ ایک میٹھا بول اور کسی ناگوار بات پر ذرا سی چشم پوشی اس خیرات سے بہتر ہے جس کے پیچھے دکھ ہو ۔ اللہ بے نیاز ہے اور بردباری اس کی صفت ہے

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Endless War “

تہمت اور عمل

آج صبح ساڑھے سات بجے ایک خبر پڑھی تو سلطان باہو کا کلام دماغ میں گھوم گیا جو قارئین کی نظر کر دیا تھا
جی چاہا تھا کہ دماغ میں پیدا ہونے والے جن الفاظ نے سلطان باہو کے کلام کی یاد دلائی تھی وہ بھی اُس کے ساتھ ہی لکھ دوں لیکن اسے سلطان باہو سے گستاخی سمجھتے ہوئے اپنا قلم اور کلام روک لیا جو متعلقہ خبر کے ساتھ پیشِ خدمت ہے

دوسرے نُوں راہ ہر کوئی دسے
آپے راہ تے سدھی چلنا اَوکھا
غیر دی اَکھ وِچ تنکا وِی دِسے
اپنی اَکھ دا شہتِیر نہ دِسدا
لوکاں نوں کرپٹ کہنا سوکھا
پر اپنے آپ نوں بچانا اَوکھا
کوئی کِسے دی گل نئیں سُندا
لوکاں نُوں سمجھانا اَوکھا
(آخری شعر سلطان باہو کا ہے)

خیبر پختونخوا کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس سال میں عمران خان نے 4 بار سرکاری ہیلی کاپٹر بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ سے بنوں ۔ کوہاٹ ۔ منگورہ اور پشاور جانے کیلئے استعمال کیا

اَوکھا

راہ دے وِچ کھلَونا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (راستہ میں کھڑا رہنا مُشکل)
اپنا آپ لُکاؤنا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (اپنے آپ کو چھپانا مُشکل)
اَینی وَدھ گئی دُنیاداری ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (اتنی ہو گئی دنیا داری)
کلَیاں بہہ کے رونا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (رونے کیلئے خلوَت پانا مُشکل)
داغ محبت والا باہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (داغ محبت کا باہو)
لگ جاوے تے دھونا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ (لگ جائے تو دھونا مُشکل)
کلَیاں عِشق کمانا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (اکیلے عشق کا حاصل بھی مُشکل)
کسے نُوں یار بنانا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (کسی کو دوست بنانا بھی مُشکل)
پیار پیار تے ہر کوئی بولے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (پیار پیار تو سب کہتے ہیں)
کر کے پیار نبھانا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (کر کے پیار نبھانا مُشکل)
دُکھاں تے ہر کوئی ہَس لیندا ۔ ۔ (دُکھوں پر سب ہنس تو لیتے ہیں)
کِسے دا درد وٹاؤنا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (کسی کا درد بانٹنا ہے مُشکل)
گلاں نال نئیں رُتبے مِلدے ۔ ۔ ۔ (باتوں سے بُلندی حاصل نہیں ہوتی)
جوگی بھَیس بناؤنا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (فقیر بن کے رہنا بھی مُشکل)
کوئی کِسے دی گل نئیں سُندا ۔ (کوئی کسی کی بات نہیں سُنتا)
لوکاں نُوں سمجھانا اَوکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (لوگوں کو سمجھانا بھی ہے مُشکل)

کلام ۔ سلطان باہو

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Unparalleled Impunity??? “