مجھے مووی فلميں ديکھے آدھی صدی ہو گئی ہے اور اس سے پيشتر بھی سال ميں ايک يا دو بار ديکھتا تھا جو کوئی معلوماتی يا مزاحيہ [نرالا کی نہيں] ہوتی ۔ لوگ کہتے ہيں کہ ميں نے کچھ بھی نہيں ديکھا ۔ اُس زمانے میں ہالی وُڈ کا نام سُنا تھا لیکن اب سُنا ہے کہ بالی وُڈ اور لالی وُڈ کی فلميں بڑی زبردست اور ہيرو بے مثال ہوتے ہيں ۔ مجھے لالچ دلانے کيلئے کسی نے چند مناظر کی وِڈیوز بھيجيں جنہيں دیکھ کر سمجھ آئی کہ دنيا بہت ترقی کر گئی ہے ۔ ان فلموں کو ديکھنے کے بعد جو کچھ ہمارے مُلک ميں ہو رہا ہے وہ بھی کچھ کم لگتا ہے
1 ۔ ہيرو کو برين ٹيومر [brain tumor] ہو جاتا ہے ۔ ڈاکٹر لاعلاج قرار دے ديتا ہے ۔ موت يقينی ہے ۔ ايک دن ہيرو کا دشمن ہيرو پر گولی چلاتا ہے ۔ گولی ايک کان سے داخل ہو کر دوسرے کان سے نکل جاتی ہے اور اپنے ساتھ ٹيومر کو بھی لے جاتی ہے
2 ۔ ہيرو کا اپنے دُشمن 3 بدمعاشوں سے سامنا ہو جاتا ہے ۔ ہيرو کے پاس چاقو اور بندوق ہے مگر گولی ايک ہی ہوتی ہے ۔ ہيرو درميان والے بدمعاش کی طرف چاقو پھينکتا ہے اور پھر اس کا نشانہ لے کر گولی چلاتا ہے ۔ گولی چاقو کو لگ کر دو ٹکڑے ہو جاتی ہے ايک داہنے والے کو لگتا ہے اور بائيں والے کو اور وہ ڈھير ہو جاتے ہيں درميان والے کو چاقو لگتا ہے اور وہ بھی ڈھير ہو جاتا ہے
3 ۔ ہيرو کے دشمن اور ہيرو کے درميان اتنی اُونچی ديوار ہے کہ ہيرو کسی طرح اُس کے اُوپر سے گذر نہيں سکتا ۔ ہيرو کے پاس دو پستول ہيں ۔ وہ ايک پستول ہوا ميں پوری قوت سے اُچھالتا ہے ۔ جب پستول ديوار کی اُونچائی سے اُوپر پہنچ جاتا ہے تو ہيرو دوسرے پستول سے اُس پستول کے گھوڑے (trigger) کو نشانہ بناتا ہے ۔ بلندی پر پستول چل جاتا ہے اور اُس ميں سے نکلنے والی گولی ديوار کے دوسری طرف ہيرو کے دُشمن کو ڈھير کر ديتی ہے
ان فلموں کے اداکار ہدائتکار اور فلمساز نامعلوم کونسی دنيا کے باشندے ہيں
میں نے تو ایک بائی پاس آپریشن کا منظر بھی دیکھا ہے کہ مریض آپریشن ٹیبل پر پڑا ہے اور کہیں سے دل اڑ کر آتا ہے اور فٹ ہو جاتا ہے