آج برِّ صغير ہندوپاکستان کے مُسلمانوں کے عظيم رہنما قائداعظم محمد علی جناح جس کو اللہ تعالٰی نے شعور ۔ منطق اور استقلال سے نوازا تھا کا يومِ ولادت ہے ۔ اِن اوصاف کے بھرپور استعمال سے اُس نے ہميں ايک اللہ کی نعمتوں سے مالا مال ملک لے کر ديا مگر ہماری قوم نے اُس عظيم رہنما کے عمل اور قول کو بھُلا ديا جس کے باعث ہماری قوم اقوامِ عالَم ميں بہت پيچھے رہ گئی ہے
۔قائداعظم کا ايک پيغام ہے
کام ۔ کام ۔ کام اورکام
آئيے اس پر عمل کريں اور آگے بڑھيں
test
Jinab, kam, kam, kam to bohat hua. Meray khial may up humain ‘work harder’ kee bajay ‘work smarter’ pay tawajha dainee chaheyee.
يحیٰ صاحب
سمارٹ کام بھی تو محنت ہی سے پيدا ہوتا ہے ۔
محترم،
السلام علیکم و رحمتہ اللّہ و برکاتہ
قائدِ اعظم جناح صاحب کی میں قدر کرتا ہوں۔
پاکستانیوں کی نظر میں ان کی عظمت کا اندازہ لگانا اتنا ہی آسان ہے جتنا بہتیرے بھارتیوں کے ان کے اہمیت سے انکار کی وجہ معلوم کرنا۔
لیکن یہ سوالات میرے ذہن میں اکثر گردش کرنے لگتے ہیں؛
کیا واقعی انگریزوں کو ہندوستانیوں نے اپنی کوششوں اور عدم تعاون جیسی تحریکوں کی بدولت واپس جانے پر مجبور کیا؟
اگر یہ سب نہ ہوتا تو کیا ہندوستانی آج بھی ان کے براہِ راست غلام ہوتے؟
نجانے کیوں میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ محمّد علی جناح سارے ہندوستانی(آج ہند و پاک) مسلمانوں کے رہنما تھے!
امیّد ہے آپ میری رہنمائی فرمائیں گے۔
Sahi baat hay..Uncle! mujh se nahi huee install:(
i will inshallah. soon…
محترم اُردو دان صاحب
و علیکم السّلام و رحمتہ اللّہ و برکاتہ
ہوسکتا ہے آج کی ماڈرن مائيں فيڈ شيڈول کے مطابق بچے کو بغير روئے ہی دودھ پلا ديتی ہوں ليکن مثل مشہور ہے کہ بغير روئے ماں بھی بچے کو دودھ نہيں پلاتی ۔ [آجکل تو نوجوان نسل کو شائد يہ بھی معلوم نہيں کہ ضرب المثل کسے کہتے ہيں ۔ وائے ترقياں] ۔ ہاں تو اس ميں کوئی شک نہيں کہ جنگِ عظيم دوم نے حکومتِ برطانيہ کی کمر توڑ دی تھی اس لئے انگريز ہندوستان ميں آزادی کی تحريک کا کئی سال تک مقابلہ نہيں کر سکتے تھے بالخصوص جب قائد اعظم محمد علی جناح نے مسلمانوں کو جگا کر نصب العين دے ديا تو پھر جواہر لال نہرو صاحب کی حکومتِ برطانيہ کو تسلّياں بھی اُن کی پريشانی دور نہ کر سکيں اور اُنہوں نے اپنے پلان ميں تبديلی کر کے آزادی کئی ماہ پہلے دے دی ۔ بلاشبہ پاکستان کا وجود اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے محمد علی جناح صاحب کی قانونی وکالت کے ذريعہ قائم کيا اور ہندوستان کی آزادی کے سلسلہ کو بھی انجام تک اُنہی کے ہاتھوں پہنچايا ۔
محمد علی جناح صاحب ہندوستان کے سارے مسلمانوں کے ليڈر اسلئے نہ تھے کہ کئی مسلمان جن ميں کچھ پاکستان کے حصہ ميں بھی آئے مسلمان کہلا کر غير مسلموں کی غلامی ميں خوش تھے کيونکہ اسلامی حکومت ميں [جو قائداعظم کی جلد وفات کے باعث آج تک قائم نہ ہو سکی] وہ اپنی خواہشات کی موت تصوّر کرتے تھے ۔
Ajmal sahib aap un “Musalmaan” parties ka zikr bhool gai hain jo ‘kafir e azam’ or ‘na-pakistan’ kaha kurtay thay. Muftee Mahmood or in kay sahibzaday farmatay rahay kay “Hum Pakistan banay kay guna main shamil nahin thay”. Ub aisee tamam parties hukoomat kay muzay bhee lay raheen hain or pakistanion ko yeah bhee batana chah raheen hain kay quaid e azam kesa pakistan chahtay thay.
MU sahib
اول ۔ آپ کا تبصرہ ميری مندرجہ بالا تحرير کے احاطہ سے باہر ہے ۔ دوسرے ۔ مجھے کسی کی ماضی کی برائيوں يا غلطيوں کا پرچار نہيں کرنا ہے ۔ خاص کر جو شخص مر چکا ہو اُس کی برائی بيان کرنا بُری حرکت ہے ۔ يہ بھی ہو سکتا ہے کہ بعد ميں اُنہيں صحيح بات سمجھ آ گئی ہو ۔ خالد ابن وليد رضی اللہ عنہ غزوہ اُحد ميں کفار کی طرف سے لڑے اور مسلمان تير اندازوں کی غلطی کے بعد اُنہی کی حکمت عملی کے نتيجہ ميں مسلمانوں کی فتح شکست ميں تبديل ہوئی پھر وہی خالد ابن وليد رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کيا اور اللہ نے اُنہيں اسلام کے بلند درجہ سپہ سالار بنايا ۔