مرزا اسداللہ غالب گو عشق ميں غرق رہے ليکن بسا اقات بڑی سدا بہار بات کہہ گئے جو آج بھی ويسی ہی تر و تازہ ہے جيسی مرزا اسداللہ غالب کے دور ميں تھی
قوم کی عام حالت
عمر بھر ہم يونہی غلطی کرتے رہے غالب
دھول چہرے پہ تھی اور ہم آئينہ صاف کرتے رہے
اور يہ تو جاپتا ہے کہ شايد ميرے جيسوں کے متعلق کہہ گئے تھے
پتھر ہی لگیں گے تجھے ہر سمت سے آ کر
یہ جھوٹ کی دنیا ہے یہاں سچ نہ کہا کر
اب روتا ہے کیا تجھ سے کئی بار کہا تھا
حالات کے دھارے کے مخالف نہ بہا کر
اگر آپ کو دوبارہ تیس سال کا کر دیا جائے، تب بھی آپ ایسی ہی زندگی گزاریں گے یا کچھ بدلیں گے؟
کاشف صاحب
پریشان نہ ہویئے ۔ میں دس سال کی عمر سے ایسا ہی ہوں ۔ یقین نہ ہو تو کسی میرے پرانے جاننے والے کو تلاش کیجئے
خوب –
ثروت عبدالجبار صاحبہ
حوصلہ افزائی کا شکریہ