جب خوشیوں کا ایک دروازہ بند ہوتا ہے تو الله سُبحانُهُ و تعالٰی دوسرا دروازہ کھول دیتا ہے
لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہماری نظریں بند دروازے پہ لگی رہتی ہیں اور ہم دوسرے کھُلنے والے دروازہ کی طرف دیکھتے ہی نہیں
جب خوشیوں کا ایک دروازہ بند ہوتا ہے تو الله سُبحانُهُ و تعالٰی دوسرا دروازہ کھول دیتا ہے
لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہماری نظریں بند دروازے پہ لگی رہتی ہیں اور ہم دوسرے کھُلنے والے دروازہ کی طرف دیکھتے ہی نہیں
السلام علیکم
سبحان اللہ ، کیا خوب معرفت کی بات کہی ہے آپ نے ، اللہ سبحانہ و تعالیٰٰ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے آمین۔
پردیسی صاحب
جزاک اللہِ خَیرٌ
انکل یہ کتنی سچ بات ہے نا کہ انسان نا امید بہت جلدی ہوجاتا ہے پر اتنی ہی جلدی وہ پھر محنت نہیں کرتا۔۔۔ کیوں ہوتا ہے ایسا؟
صرف خوشیوں ہی کی کیا بات ہے ۔۔۔زندگی میں کسی بھی مقام پر ایک در بند ہوتا ہے تو اللہ سَو اور در کھولنے والی ذات ہے ۔۔۔ گر کہ ہم دھیان دیں ۔۔۔ اور دعا پہ قوی یقیں رکھیں
عائشہ بیٹی
انسان جب پیدا کرنے والے سے دُور ہو جاتا ہے تو مادی چیزیں جو سامنے نظر آتی ہیں اُن پر بھروسہ کرنے لگتا ہے پھر اُسے اللہ کی مدد نظر نہیں آتی
اسماء صاحبہ
خوشی ہنسنے کا نام تو کوتاہ اندیشوں نے رکھ دیا ہے ۔ کبھی آپ نے دیکھا کہ اچانک بہت خوشی ملنے سے آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات جاری ہو جاتی ہے ۔ خوشی دراصل کِسی چیز کے حصول یا کامیابی کو کہتے ہیں ۔ اوّل بات اللہ پر یقین ہے ۔ اِس کے بغیر کچھ نہیں ۔
عائشہ بیٹی
انسان جب پیدا کرنے والے سے دُور ہو جاتا ہے تو مادی چیزیں جو سامنے نظر آتی ہیں اُن پر بھروسہ کرنے لگتا ہے پھر اُسے اللہ کی مدد نظر نہیں آتی
اسماء صاحبہ
خوشی ہنسنے کا نام تو کوتاہ اندیشوں نے رکھ دیا ہے ۔ کبھی آپ نے دیکھا کہ اچانک بہت خوشی ملنے سے آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات جاری ہو جاتی ہے ۔ خوشی دراصل کِسی چیز کے حصول یا کامیابی کو کہتے ہیں ۔ اوّل بات اللہ پر یقین ہے ۔ اِس کے بغیر کچھ نہیں ۔
آج کل میں قرآن بمعہ ترجمے و تفسیر کے پڑھ رہی ہوں اور شچ پوچھے تو اتنا سکون ملتا ہے کہ بس۔۔ اور امید اور ہمت بڑھ جاتی ہے، پر آج کل کچھ ایسا بھی ہو رہا ہے کہ جب کوئی آزمائش آتی تو کافی اداس ہوجاتی ہوں میرے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا۔۔ انکل دعائوں میں دیا رکھیے گا۔۔
اللہ نگہبان۔