میری آٹھویں جماعت کے زمانہ کی ڈائری سے ۔ 55 سال قبل لکھی ہوئی
کِشتیاں سب کی کِنارے پہ پہنچ جاتی ہیں
ناخدا جِن کا نہ ہو ۔ اُن کا خُدا ہوتا ہے
میری کِشتی خُدا کے آسرے پہ چھوڑ کے ہٹ جا
میری کِشتی اگر اے ناخدا تکلیف دیتی ہے
میری آٹھویں جماعت کے زمانہ کی ڈائری سے ۔ 55 سال قبل لکھی ہوئی
کِشتیاں سب کی کِنارے پہ پہنچ جاتی ہیں
ناخدا جِن کا نہ ہو ۔ اُن کا خُدا ہوتا ہے
میری کِشتی خُدا کے آسرے پہ چھوڑ کے ہٹ جا
میری کِشتی اگر اے ناخدا تکلیف دیتی ہے
اچھے شعر ہیں
جناب اجمل صاحب آپ اى ميل كر كے بتا ديتے ميرے خاندان كا كوئى نه كوئى آپ كو لينے اجاتا ـ
ويسے ميرا گاؤں اسلاماباد سے سيالكوٹ جاتے هوئے راستے سے هٹ كر هے ـ
ميرے گاؤں كا نام هے تلونڈى موسے خاں
http://ur.wikipedia.org/wiki/تلونڈى_موسےخان
شعیب صفدر صاحب
شکریہ مگر میں نے نہیں لکھے
خاور صاحب
آپ کا بہت شکریہ ۔ ہم سیالکوٹ براستہ گوجرانوالہ گۓ تھے
ناخدا جِن کا نہ ہو ۔ اُن کا خُدا ہوتا ہے
یہ تو ہے
ناخدا جِن کا نہ ہو ۔ اُن کا خُدا ہوتا ہے
یہ تو ہے
اسماء جی
تُسی سچ آکھیا اے ۔ اَے تے فیر ہے