آج لاہور ہائیکورٹ میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں قتل ہونیوالے فیضان اور فہیم کے ورثا کی بازیابی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔ پنجاب حکومت نے مقتولین فہیم اور فیضان کے ورثا کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا اور لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ ورثا کے بارے میں وفاقی حکومت سے جواب طلب کریں
سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ریمنڈڈیوس اور مقتولین کے ورثا کے درمیان سمجھوتہ وفاقی حکومت نے کروایا تھا ۔ وفاقی حکومت ہی بتا سکتی ہے کہ ورثا باہر گئے یا نہیں
سرکاری وکیل نے بتایا کہ ریمنڈ ڈيوس کا پاسپورٹ صوبائی حکومت کے پاس ہے ۔ یہ وفاقی حکومت ہی بتا سکتی ہے کہ وہ ملک سے باہر کیسے گیا
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو یکم اپریل تک نوٹس جاری کر دیا اور انہیں حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ سے ہدایات لیکر عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ عدالت نے فیضان اور فہیم کے ورثا کی راولپنڈی میں موجودگی کا بیان دینے پر صوبائی وزیر قانون سے بھی جواب طلب کر لیا
سنا ہے ایڈی ڈاز نے اپنا ایک سلوگن بنایا تھا ، سب کچھ ممکن ہے ایڈی ڈاز ، میرے خیال سے یہ پاکستان کا سلوگن ہونا چاہیے
Pingback: ہے کوئی جو بتائے | Tea Break
اب تو حسین حقانی کی بھی توسیع ہو گٕی ہے تمام پاکستانیوں کو بہت مبارکباد ۔۔۔ ہمارا ایک سفر امریکہ کو پسند آگیا ۔۔