کبھی کبھی ميرے دل ميں يوں خيال آتا ہے
دنيا جسے ميں بسيرا انسانوں کا سمجھتا تھا
کہيں يہ اُس ہی جہنم کا ايک کونا تو نہيں
کہ دہکتے پتھر ہوں گے جس کے انگارے
جس الاؤ ميں انسان جلائے جائيں گے
بد اعماليوں بد فعليوں کے نتيجہ ميں
پر ميں کانپ اُٹھتا ہوں يہ سوچ آتے ہی
آنسو ميرے چہرے پہ ڈھلک جاتے ہيں
[فی البديع ٹوٹکا]
Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » چھوٹی چھوٹی باتيں ۔ ايک سوچ -- Topsy.com
دنیا کتنی ہی پیسیمسٹک باتیں کرے مگر اپنا یقین ہے کہ ایک دن ضرور آئیگا جب غلاموں کی طرح کام کرتے نظر آنے والوں کی اولاد یہ کہیگی :۔
“ہمارے ماں باپ غلاموں کی طرح کے کام کرتے ہوئے نظر ضرور آتے ہیں مگر ہمیں وہ سب کچھ حاصل ہے جو بادشاہوں کی طرح کے کام کرتے ہوئے نظر آنے والوں کی اولاد کو حاصل ہے” ۔
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
پر ميں کانپ اُٹھتا ہوں يہ سوچ آتے ہی
آنسو ميرے چہرے پہ ڈھلک جاتے ہيں
بہت خوب بہت اچھا۔