تم اوروں کی مانند دھوکا نہ کھانا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کسی کو خدا کا نہ بیٹا بنانا
ميری حد سے رُتبہ نہ میرا بڑھانا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بڑھا کر بہت تم نہ مجھ کو گھٹانا
سب انساں ہیں واں جس طرح سرفگندہ۔ ۔ ۔ ۔ اسی طرح ہوں میں بھی اک اس کا بندہ
بنانا نہ تُربت کو میری صنم تم۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نہ کرنا مری قبر پر سر کو خَم تم
نہیں بندہ ہونے میں کچھ مجھ سے کم تم۔ ۔ کہ بے چارگی میں برابر ہیں ہم تم
مجھے دی ہے حق نے بس اتنی بزرگی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کہ بندہ بھی ہوں اس کا اور ایلچی بھی
سکھائی انہیں نوعِ انساں پہ شفقت۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کہا ہے یہ اسلامیوں کی علامت
کہ ہمسایہ سے رکھتے ہیں وہ محبت۔ ۔ ۔ شب و روز پہنچاتے ہیں اس کو راحت
وہ جوحق سے اپنے لئے چاہتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وہی ہر بشر کے لئے چاہتے ہیں
خدا رحم کرتا نہیں اس بشر پر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نہ ہو درد کی چوٹ جس کے جگر پر
کسی کے گر آفت گزر جائے سر پر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پڑے غم کا سایہ نہ اس بے اثر پر
کرو مہربانی تم اہلِ زمیں پر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خدا مہرباں ہوگا عرشِ بریں پر
ڈرایا تعصب سے ان کو یہ کہہ کر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کہ زندہ رہا اور مرا جو اسی پر
ہوا وہ ہماری جماعت سے باہر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وہ ساتھی ہمارا نہ ہم اس کے یاور
نہیں حق سے کچھ اس محبت کو بہرہ۔ ۔ کہ جو تم کو اندھا کرے اور بہرہ
جزاک اللہ۔
بہت خوبصورت باتیں ہیں
جزاک اللہ۔
Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » احوالِ قوم ۔ 2 ۔ نبی صلعم کی تعليم -- Topsy.com
چنیدہ موتی ہیں۔ ایک گذارش ہے آپ سے ہمارے ساتویں کے استاد ماسٹر خالد زمان صاحب (اللہ تعالیٰ ان کی عمر دراز کرے۔( ہمیں درود پاک کو مختصرآ لکھنے سے منع فرماتے تھے۔ اس کی وجہ وہ بے ادبی بتاتے تھے۔ آپ بھی تو ہمارے مشفق اور استاد ہیں۔
عطا رفيع صاحب
ميں آپ کی بات سمجھ گيا ہوں ۔ حقيقت جاننا چاہتے ہيں تو ميں نے زندگی مين بڑے کرب کے ساتھ پہلی بار صلی اللہ عليہ و سلم کو مخفف لکھا ہے ۔ ميں ہميشہ صلی اللہ عليہ و آلہ و سلم لکھتا ہوں ۔ عنوان ميں کچھ ہو رہی تھی ۔ بجلی بند ہونے والی تھی اور اس کے بعد مجھے کہيں جانا تھا ۔ خيال تھا واپس آ کے پورا لکھنے کی کوشش کروں گا ليکن شيطان نے ذہن سے نکال ديا