ایک شخص نے بسترِ مرگ پر اپنے بیٹے کو کہا ”یہ گھڑی تمہارے دادا نے مجھے دی تھی ۔ یہ 200 سال پرانی ہے لیکن قبل اس کے کہ میں تمہیں یہ گھڑی دوں تم گھڑیوں کی دکان پر جا کر اُسے پوچھو کہ یہ گھڑی کتنے میں بِکے گی ؟ اور واپس آ جاؤ“۔
بیٹا گیا اور واپس آ کر باپ کو بتایا کہ وہ کہتا ہے بہت پرانی ہے 50 روپے سے زیادہ میں نہیں بِکے گی
باپ نے کہا ” اب چائے والے کے پاس جاؤ اور معلوم کرو وہ کتنے پیسے دیتا ہے ؟“
بیٹا گیا اور واپس آ کر بتایا کہ وہ بھی 50 روپے دیتا ہے
باپ نے کہا ”عجائب گھر کے مُہتمم کے پاس جا کر پوچھو“۔
بیٹا ہو کر واپس آیا ۔ اُس کے چہرے پر حیرانی عیاں تھی ۔ آتے ہی بولا ” ابا جی ۔ وہ اِس کے 50 لاکھ روپے دینے کو تیار ہے“۔
باپ بولا ”بیٹا ۔ میں تمہیں یہی سمجھانا چاہتا تھا کہ ہر چیز کی قیمت اُس کی درست جگہ پر ہوتی ہے ۔ کبھی اپنے آپ کو غلط مقام پر نہ رکھنا کہ پھر غصہ ہی کھاتے رہو ۔ آپ کی قیمت وہ جانتا ہے جو آپ کے اچھے کام کی تعریف کرتا ہے ۔ اس لئے ہمیشہ ایسی جگہ رہو جہاں اچھائی کی قدر کی جاتی ہو“
قیمت ؟
Leave a reply