دجال ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اسلامی تعلیمات اور احادیث کی روشنی میں شخص (متعین) کا نام ہے ۔ جس کی فتنہ پردازیوں سے تمام انبیاء علیہم السلام اپنی اُمتوں کو ڈراتے آئے ۔ گویا دجال ایک ایسا خطرناک فتنہ پرور ہوگا جس کی خوفناک خدا دشمنی پر تمام انبیاء علیہم السلام کا اجماع ہے
وہ عراق و شام کے درمیانی راستہ سے خروج کرے گا
تمام دُنیا کو فتنہ و فساد میں مبتلا کردے گا
خدائی کا دعویٰ کرے گا
ممسوح العین ہوگا، یعنی ایک آنکھ چٹیل ہوگی (کانا ہوگا)
مکہ و مدینہ جانے کا ارادہ کرے گا۔ حرمین کی حفاظت پر مامور الله تعالیٰ کے فرشتے اس کا منہ موڑ دیں گے ۔ وہ مکہ و مدینہ میں داخل نہیں ہوسکے گا
اس کے متبعین زیادہ تر یہودی ہوں گے
ستّر ہزار یہودیوں کی جماعت اس کی فوج میں شامل ہوگی
مقام لد پر سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھوں قتل ہوگا
وہ سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام کے حربہ (ہتھیار) سے قتل ہوگا
اسلامی نقطہءِ نظر سے سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مہدی علیہ الرضوان کی قریباً 180 علامات آنحضرتﷺ سے منقول ہیں
سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام اور مہدی علیہ الرضوان کی تشریف آوری تواتر سے ثابت ہے
یہ اس سلسلہ کی آخری قسط تھی ۔ الحمدلله ۔ اُس باری تعالٰی کا جتنا بھی شُکر بجا لاؤں کم ہے جس نے مجھے اِس کام کی توفیق بخشی
جزاک اللہ