دوسروں کو بیوقوف کہنے سے کوئی عقلمند نہیں بن سکتا اسلئے ہمیں دوسروں کو بیوقوف سمجھنے کی بجائے اپنی عقل کی خبر گیری کرنا چاہیئے کہ وہ درست پروان چڑھے اور درست سمت میں چلے
ہمارے ہموطن عام طور پر عربوں کو بیوقوف یا جاہل گردانتے ہں اور اِس کا برملا اظہار بھی کرتے ہیں
میرا تجربہ اور مشاہد یہ ہے کہ عرب بیوقوف نہیں ہوتے البتہ وہ اپنی لیاقت جتانے کی کوشش نہیں کرتے ۔ میں نے کئی عرب دیکھے جو انکساری اور کم عِلمی کا اظہار کرتے تھے بعد میں معلوم ہوا کہ وہ اچھے خاصے تعلیم یافتہ تھے
میرا 2 ممالک کے عربوں کے ساتھ کافی تعلق رہا ہے ۔ سعودی فوج کے نئے انجیئرز کی پاکستان میں تربیت میرے ذمہ رہی اس کے بعد سعودی عرب میں میری رہائش 5 بار مختلف دورانیوں کیلئے رہی ۔ اس کے علاوہ لبیا میں میری رہائش پونے 7 سال رہی جہاں مجھے حکومتِ پاکستان نے لبیا کی حکومت کے ایڈوائزر اور لبیا میں موجود تمام پاکستانیوں کیلئے پاکستان اور لبیا کے مابین آنریری چیف کوآرڈینیٹر کے طور پر بھیجا تھا ۔
میرے عِلم میں ایک ایسا واقعہ ہے جس نے ثابت کر دیا تھا کہ عربوں کو بیوقوف سمجنے اور کہنے والا میرا پاکستانی بھائی دراصل خود بیوقوف نکلا
لبیا کے دارالحکومت طرابلس میں ایک ہموطن سے جان پہچان ہو گئی جو گریجوئیٹ تھا اور ایک وکالہ (Agency) میں کام کرتا تھا جو یورپ سے اشیاء درآمد کرتے تھے ۔ کبھی کبھی اُس کے دفتر کے سامنے سے گذرتے ہوئے علیک سلیک ہو جاتی ۔ وکالہ کے مالک سے بھی جان پہچان ہو گئی ۔ چند سال بعد وہ پاکستانی لبیا سے چلا گیا ۔ ایک دِن میں اُس وکالہ کے سامنے سے گذر رہا تھا تو وکالہ کا مالک ملا اور سلام کے بعد بولا ” آؤ بیٹھو چائے پیو ۔ میں نے تم سے کچھ بات بھی کرنا ہے“۔ میں چلا گیا ۔ جب چائے پی چکے تو اُس نے مجھے ایک خط پڑھنے کیلئے دیا جو اُس پاکستانی نے بھیجا تھا ۔ اُس انگریزی میں لکھے خط میں اہم باتیں یہ لکھی تھیں
میں یہاں نوکر نہیں ہوں بلکہ تمہاری سے بڑی کمپنی کا مالک ہوں
تم لیبی لوگ تو پرلے درجے کے بیوقوف ہو
میں over-invoicing کرتا رہا اور سامان بھیجنے والے اٹلی میں میرے اکاؤنٹ میں رقمیں جمع کراتے رہے
اس طرح جب میں لکھ پتی بن گیا تو تمہیں روتا چھوڑ کر اٹلی آ گیا
اس خط کا ایک ایک لفظ میرے دِل میں خنجر اور دماغ پر ہتھوڑے مارتا رہا ۔ جب میں خط پڑھ چُکا تو مجھ میں بولنے کی بھی سکت نہیں تھی ۔ وکالہ کا مالک بولا ” تم بھی پاکستانی ہو ۔ بتاؤ کیا یہ خط بھیج کر اُس نے عقلمندی کی ہے ؟ کیا اُس نے ساری پاکستانی قوم کو نقصان نہیں پہنچایا ؟“
اب سُنیئے کہ عرب کتنے بیوقوف ہوتے ہیں
لبیا میں ایک پروجیکٹ لگانے کیلئے یورپ کی ایک بہت بڑی کمپنی سے مذاکرات ہو رہے تھے ۔ کمپنی نے اپنا ایک ایکسپرٹ بُلوایا ۔ شام کو ایکسپرٹ پہنچا اور اُسی رات اُسے ہوٹل سے پکڑ کر ڈی پورٹ کر دیا گیا ۔ ہوا یوں کہ لبیا اور اُس کمپنی کا معاہدہ تھا کہ کوئی اسرائیلی یا جو شخص اسرائیل گیا ہو وہ لبیا نہیں آئے گا ۔ اُس ایکسپرٹ نے انجنیئرنگ میں گریجوئیشن اسرائیل میں کی تھی یعنی 4 سال وہاں رہا تھا ۔ یہ بات یورپی کمپنی کے سربراہان کے عِلم میں نہ تھی لیکن لبیا کی انٹیلیجنس سروس نے ایکسپرٹ کے لبیا میں داخل ہونے کے بعد چند گھنٹوں میں معلوم کر لی
میرے ہموطنوں کی غلط سوچ اور عربوں کی سُوجھ بُوجھ کے متعدد واقعات کا تجربہ یا مشاہدہ ہوا ۔ اختصار کی خاطر صرف ایک ایک رقم کیا ہے
اپنے اپ کو عقل کل سمجھنا سب سے بڑی بے وقوفی ہے۔
جزاک اللہ