سب جانتے ہیں کہ خاوند اور بیوی کا رشتہ اہمیت کا حامل ہے ۔ جمہوریت کا زمانہ ہے اسلئے اُمید کرتا ہوں کہ اس قابلِ احترام رشتے کے فرائض اور ذمہ داریاں سمجھانے میں آسانی رہے گی ۔ خاوند گھرانے کا صدر ہوتا ہے اور بیوی وزیرِ اعظم
صدر کا ریاست میں بڑا احترام ہوتا ہے کیونکہ وہ ریاست کا سربراہ ہوتا ہے ۔ ریاست کے تمام قوانین حتٰی کہ آئین بھی صدر کی منظوری (دستخط) کے بغیر نافذ نہیں ہو سکتے
وزیرِ اعظم کا کام ریاست کا کار و بار چلانا ہوتا ہے ۔ داخلی امور کے ساتھ ساتھ خارجی امور اور تعلقاتِ عامہ بھی اُس کی ذمہ داری ہوتے ہیں ۔ وزیرِ اعظم جو بھی فیصلہ کرے یا قانون بنائے صدر کے پاس بھیجتا ہے اور صدر اُس پر منظوری کے دستخط کرنے کا پابند ہوتا ہے ۔ جو بھی فیصلہ کرنا ہوتا ہے وہ وزیرِ اعظم کرتا ہے لیکن وزیر اعظم صدر کے عہدے کا احترام کرتا ہے اسلئے فیصلہ لکھنے کے بعد صدر کو دیکھنے اور دستخط کرنے کیلئے بھیج دیتا ہے
صدر کا عہدہ ہے بہت قابلِ احترام گو صدر کے اخراجات کی منظوری بھی وزیرِ اعظم دیتا ہے ۔ صدر کوئی فیصلہ نہ از خود کر سکتا ہے اور نہ نافذ کر سکتا ہے ۔ یہ کام وزیرِ اعظم کے ذمہ ہے ۔ بے چارہ وزیرِ اعظم ۔ لیکن صدر کا عہدہ بہت قابلِ احترام ہے
سمجھ نہیں آیا تو ایک بار پھر پڑھیئے
اور جہاں صدارتی نظام رائج ہو؟؟؟
سیما آفتاب ساحبہ
آپ تو سنجیدہ ہو گئیں ۔مجھے بیٹھے بیٹھے مزاح سوجا تو لکھ دیا ۔ میاں بیوی کے رشتے کی مثال نہیں ہے ۔ میری شادی کو 7 ہفتے کم 49 سال گذر چکے ہیں
ہا ہا ہا میں بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہوئی میں نے بھی ازراہ مزاح سوال کیا تھا