إِنَّ الله لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ (سورت13الرعدآیت11) ترجمہ ۔ الله تعالٰی کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے ۔ ۔ ۔ وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَی (سورت 53 النّجم آیت 39) ترجمہ ۔ اور یہ کہ ہر انسان کیلئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی ۔ ۔ ۔ سُبْحَانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ۔ ۔ ۔ ميرا مقصد انسانی فرائض کے بارے میں اپنےعلم اور تجربہ کو نئی نسل تک پہنچانا ہے ۔ ۔ ۔ رَبِّ اشْرَحْ لِی صَدْرِی وَيَسِّرْ لِی أَمْرِی وَاحْلُلْ عُقْدة مِنْ لِسَانِی يَفْقَھُوا قَوْلِی
ماشاءاللہ سر، میری بڑی خواہش تھی کہ میں آپ کی کوئی تصویر دیکھ سکوں، شکریہ
اور بہت خوب، یعنی دوبئی کا چکر لگاآئے آپ سر جی اور کانوں کان خبر بھی نہ ہوئی!! :razz:
اسلامُ علیکم انکل
ماشاءاللہ انکل آپ کی شخصیت کافی با رُعب اور پُر وقار ہے۔ آپ دعکھ لیجئے گا کہ ذیادہ تر بلوگرز پہلے آپ کی تصویر
پر تبصرہ کریں گے پھر آپ کی بلوگ ایٹری پر۔
دبئی میں نماز کے اوقات میں مساجد بھرے ہونے کا کیا حال ہوتا ہے؟
سیّدہ صبا صاحبہ
شکریہ شکریہ ۔ میرا کم از کم ایک پاؤ خون بڑھ گیا ہو گا آپ تعریفوں سے ۔ میں نے جہاں بھی نماز پڑھی وہاں کافی نمازی ہوتے تھے اور کئی جگہ دو بار جماعت ہوئی تھی
یہ بلاگ والا کوئی سِنکی لگتا ہے جو اپنے آپ کو بیوقوف بنا رہا ہے
وھا ج الد ین ا حمد
السلام علیکم و رحمتاللھ
آپکی تصویر مین بھی دیکھنا چاھتا تھا۔ بھت خوب ھے ماشااللھ
مین بھی دبءی سن 5 مین گیا تھا انٹرنیشنل اسلامک انسٹیٹیوٹ آف میڈیسن کا پروگرام تھا
ایک دو مسجدون مین نماز بھی پڑھنے کا موقعہ ملا
مگر وہ مشھور ھوٹل برج مین کھانے کا پروگرام یاد ھے کھانا پسند نھین آیا تھا
ہوٹل مین نہایت فضول خرچی کی ھے اور کچھ نھین
پہلی تصویر میں مسجد جو جمیرا بیچ کے خریب ہے
دوسرے کا سمجھ نہیں آ رہا
تیسری مسجد شاید مردف کے پاس ہے ایئرپورٹ کے پیچھے نیا شہر
اور جس کشتی پر آپ سوار ہیں، وہ ابرا سے نکلتی ہے جس کا کرایہ دیڑھ سو سے ڈھائی سو درھم ہے ساتھ میں مزیدار کھانے بھی –
بھائی وھا ج الد ین ا حمد صاحب
میرا تجربہ ہے کہ بڑے ہوٹلوں میں عام طور پر کھانا اچھا نہیں ہوتا ۔ میں نے کئی مساجد میں نماز پڑھی کیونکہ جہاں سیر کیلئے گئے ہوتے تھے وہاں جو بھی مسجد قریب ہو اس میں نمازپڑھ لیتے تھے ۔ جن تصاویر میں خواتین موجود ہیں وہ میں نے شائع نہیں کیں
شعیب صاحب
تیسری مسجد مرکز الکرامہ کے پاس ہے ۔ جس کشتی پر ہم سوار ہوئے اس کا کھانا اور سروس سب سے اچھی سمجھی جاتی ہے ۔ جب بیٹے نے پہلی بار سفر کیا تو 250 درہم فی کس تھے ۔نومبر 2008ء کے آجری دنوں مین 300 درہم فی کس ہو گئے تھے
آپ کی تصاویر دیکھ کر پتہ چلا کے آپ زندگی میں شاید ہم سب بلاگرز سے زیادہ تجربہ رکھتے ہیں
ویسے آپ اور کیا کرتے ہیں، آپ کے متعلق جان کر اچھا لگے گا
خوشی کی بات یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ایک تجربہ کار بلاگر بھی موجود ہے
سلام جناب،
زہے نصیب کہ آج پھرتے پھراتے آپ کی زیارت بھی ہوگئی، ماشااللہ، اس ماہ کے آخر تک پاکستان آنے کا پروگرام ہے امید ہے کہ آپ سے ملاقات بھی ہوگی، اس بار میں اسلام آباد کا خود چکر لگاؤں گا۔
یاسر عمران مرزا صاحب
شکریہ ۔ اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کی کرم نوازی ہے کہ زندگی میں ایسے ایسے تجربات و مشاہدات سے گذارہ جو عما انسان کو نصیب نہین ہوتے ۔ میرا کام پڑھنا اور اسے سمجھنا پھر لکھنا کے سوا کچھ نہیں ۔ ویسے آجکل تو کچھ ایسے فقرے سننے میں آتے ہیں ۔ “وہ وقت گیا ۔ اب سائنس بہت ترقی کر چکی ہے” ۔ چند سال قبل مجھے ایک جوان نے کہا “یہ کمپیوٹر ہے ۔ آپ کی سمجھ کی بات نہیں”۔ میں اُسے کیا بتاتا کہ میں نے جب کمپوٹر پر کام شروع کیا تھا تو وہ ابھی پغیر پاجامے کے ہی بھاگا پھرتا تھا ۔
ماوراء بھتیجی
جب آدمی بوڑھا ہو جاتا ہے تو اسی طرح کی حماقتیں کر جاتا ہے ۔ مجھے کشتی کی تصویر لگانے کے بعد خیال آیا کہ بھانڈا پھوٹ گیا ۔ رہا اچھا لگنا تو یہ میرا نہیں آپ کی کی نیت کا کمال ہے
ماشاءاللہ سر، میری بڑی خواہش تھی کہ میں آپ کی کوئی تصویر دیکھ سکوں، شکریہ
اور بہت خوب، یعنی دوبئی کا چکر لگاآئے آپ سر جی اور کانوں کان خبر بھی نہ ہوئی!! :razz:
یہ پہلی اور آخری تو غالباً ایک ہی مسجد ہے جو جمیرہ بیچ کے پاس واقع ہے۔
آپکی تصویر بہت اچھی ہے، مجھے دیکھ کر اپنے والد کا خیال آ گیا، انکی بھی آپکی طرح کی داڑھی ہے :smile:
ساجد اقبال صاحب
ایسا نہیں ہے ۔ آخری والی مسجد کی پوری تصویر ہوتی تو فرق معلوم ہو جاتا . آخری والی مسجد مرکز الکرامہ کے پاس ہے
اسلامُ علیکم انکل
ماشاءاللہ انکل آپ کی شخصیت کافی با رُعب اور پُر وقار ہے۔ آپ دعکھ لیجئے گا کہ ذیادہ تر بلوگرز پہلے آپ کی تصویر
پر تبصرہ کریں گے پھر آپ کی بلوگ ایٹری پر۔
دبئی میں نماز کے اوقات میں مساجد بھرے ہونے کا کیا حال ہوتا ہے؟
خیر ذرا اس طرف نظر کیجیئے، اسے خوشفہمی کہی جائے یا غداری۔ یہ کتاب ایک پاکستانی کی لکھی ہوئی ہے۔
http://www.dividepakistan.blogspot.com/
فی امان اللہ
سیّدہ صبا صاحبہ
شکریہ شکریہ ۔ میرا کم از کم ایک پاؤ خون بڑھ گیا ہو گا آپ تعریفوں سے ۔ میں نے جہاں بھی نماز پڑھی وہاں کافی نمازی ہوتے تھے اور کئی جگہ دو بار جماعت ہوئی تھی
یہ بلاگ والا کوئی سِنکی لگتا ہے جو اپنے آپ کو بیوقوف بنا رہا ہے
السلام علیکم و رحمتاللھ
آپکی تصویر مین بھی دیکھنا چاھتا تھا۔ بھت خوب ھے ماشااللھ
مین بھی دبءی سن 5 مین گیا تھا انٹرنیشنل اسلامک انسٹیٹیوٹ آف میڈیسن کا پروگرام تھا
ایک دو مسجدون مین نماز بھی پڑھنے کا موقعہ ملا
مگر وہ مشھور ھوٹل برج مین کھانے کا پروگرام یاد ھے کھانا پسند نھین آیا تھا
ہوٹل مین نہایت فضول خرچی کی ھے اور کچھ نھین
پہلی تصویر میں مسجد جو جمیرا بیچ کے خریب ہے
دوسرے کا سمجھ نہیں آ رہا
تیسری مسجد شاید مردف کے پاس ہے ایئرپورٹ کے پیچھے نیا شہر
اور جس کشتی پر آپ سوار ہیں، وہ ابرا سے نکلتی ہے جس کا کرایہ دیڑھ سو سے ڈھائی سو درھم ہے ساتھ میں مزیدار کھانے بھی –
بھائی وھا ج الد ین ا حمد صاحب
میرا تجربہ ہے کہ بڑے ہوٹلوں میں عام طور پر کھانا اچھا نہیں ہوتا ۔ میں نے کئی مساجد میں نماز پڑھی کیونکہ جہاں سیر کیلئے گئے ہوتے تھے وہاں جو بھی مسجد قریب ہو اس میں نمازپڑھ لیتے تھے ۔ جن تصاویر میں خواتین موجود ہیں وہ میں نے شائع نہیں کیں
شعیب صاحب
تیسری مسجد مرکز الکرامہ کے پاس ہے ۔ جس کشتی پر ہم سوار ہوئے اس کا کھانا اور سروس سب سے اچھی سمجھی جاتی ہے ۔ جب بیٹے نے پہلی بار سفر کیا تو 250 درہم فی کس تھے ۔نومبر 2008ء کے آجری دنوں مین 300 درہم فی کس ہو گئے تھے
آپ کی تصاویر دیکھ کر پتہ چلا کے آپ زندگی میں شاید ہم سب بلاگرز سے زیادہ تجربہ رکھتے ہیں
ویسے آپ اور کیا کرتے ہیں، آپ کے متعلق جان کر اچھا لگے گا
خوشی کی بات یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ایک تجربہ کار بلاگر بھی موجود ہے
فائنلی۔۔۔ اجمل چچا دکھائی دے گئے۔ :grin: باقی تصویریں تو میں نے ٹھیک سے دیکھی ہی نہیں، آپ کی ہی دیکھی۔
ماشاءاللہ، بہت اچھے لگ رہے ہیں۔
سلام جناب،
زہے نصیب کہ آج پھرتے پھراتے آپ کی زیارت بھی ہوگئی، ماشااللہ، اس ماہ کے آخر تک پاکستان آنے کا پروگرام ہے امید ہے کہ آپ سے ملاقات بھی ہوگی، اس بار میں اسلام آباد کا خود چکر لگاؤں گا۔
یاسر عمران مرزا صاحب
شکریہ ۔ اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کی کرم نوازی ہے کہ زندگی میں ایسے ایسے تجربات و مشاہدات سے گذارہ جو عما انسان کو نصیب نہین ہوتے ۔ میرا کام پڑھنا اور اسے سمجھنا پھر لکھنا کے سوا کچھ نہیں ۔ ویسے آجکل تو کچھ ایسے فقرے سننے میں آتے ہیں ۔ “وہ وقت گیا ۔ اب سائنس بہت ترقی کر چکی ہے” ۔ چند سال قبل مجھے ایک جوان نے کہا “یہ کمپیوٹر ہے ۔ آپ کی سمجھ کی بات نہیں”۔ میں اُسے کیا بتاتا کہ میں نے جب کمپوٹر پر کام شروع کیا تھا تو وہ ابھی پغیر پاجامے کے ہی بھاگا پھرتا تھا ۔
ماوراء بھتیجی
جب آدمی بوڑھا ہو جاتا ہے تو اسی طرح کی حماقتیں کر جاتا ہے ۔ مجھے کشتی کی تصویر لگانے کے بعد خیال آیا کہ بھانڈا پھوٹ گیا ۔ رہا اچھا لگنا تو یہ میرا نہیں آپ کی کی نیت کا کمال ہے
افتخار راجہ صاحب
پچھلی بار تو آپ چکر دے گئے تھے ۔ اب کی بار بھی اللہ جانے چکر لگائیں گے یا چکر دے جائیں گے ۔
ہم تو اُس دن سے آپ کی راہ تک رہے ہیں جب آپ نے ٹیلیفون پر کہا تھا کہ ملیں گے
بہت خوب۔
آپ کی تصویر دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ :razz: باقی تصویروں کی بجائے آپ کی تصویروں پر زیادہ تبصرے ہورہے ہیں۔ :grin:
ما شاء اللہ ۔ ۔ ۔
بڑی خوشی ہوئی آپ کی تصویر کو دیکھ کر ۔ ۔ ۔
اللہ آپ کی عمر میں برکت عطا کرے ۔ آمین