مالک و خالقِ حقیقی کا شکر ادا کرتا ہوں اسلئے کہ
میں آزادانہ اِظہارِ خیال کر سکتا ہوں جبکہ بہت سے لوگ خوف کے زیرِ سایہ پَل رہے ہیں
میں صبح سویرے اُٹھ کر باہر تازہ ہوا میں سانس لے سکتا ہوں جبکہ کئی لوگوں کو تازہ ہوا میسّر نہیں
بُرائی سے میرے دِل کو ٹھیس پہنچتی ہے جبکہ کئی اِتنے سنگدِل ہیں کہ بے اثر رہتے ہیں
مجھے دوسروں کی خدمت کا موقع ملتا ہے جبکہ کئی لوگ اِس نعمت سے محروم رہتے ہیں
الحمدللہ رب العالمین
مقامات سلوک و تصوف میں سے تیرہواں مقام ’’شکر‘‘ ہے۔ حضرت داؤد علیہ السلام نے فرمایا :
الهی کيف اشکرک وشکری لک نعمة من عندک فاوحی الله تعالی اليه الان شکرتنی.
(رسالة قشيريه ص 175)
’’اے میرے رب مجھے بتا کہ میں تیرا شکر کیسے بجالاؤں؟ حقیقت یہ ہے کہ میرا تیری بارگاہ میں شکر بجالانا بھی تیری نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے تو اللہ تعالیٰ نے آپ کی طرف وحی کی کہ اب تو میرا شکر بجالایا‘‘۔
الحمدللہ رب العالمین
الحمدللہ رب العالمین
الحمدللہ رب العالمین
آج االلہ کے دین کی بات کرنا ، ظالم کے ظلم کو سامنے لانا اور بات کو سمجھنا بڑا مشکل ہوتا جارہا ھے
ریاض بھائی بہت خوب!
شکر کرنا صبر کرنے سے بھاری کام ہے
صبر کرنے والے کافی مل جاتے ہیں اللہ کا شکر کرنے والے بہت کم