1 ۔ کسی سے مت کہئیے ” تُم مجھے پسند نہیں”
2 ۔ جب تک ٹھوس وجہ نہ ہو ۔ کسی کو بُرا نہ سمجھئیے
3 ۔ خواہ کوئی اچھا ہو یا بُرا ۔ ہر ایک سے اچھا سلوک کیجئے لیکن بُرے شخص کے معاملہ میں ہوشیاری اور بُردباری سے کام لیجئے
4 ۔ کوئی بیہودہ گفتگو کرے تو زبان درازی سے نہیں ۔ سرد مہری سے اپنی ناپسندیدگی کا اُسے احساس دلایئے
5۔ جب تک تسلی سے غور نہ کر لیں ۔ کسی کی بات پر یقین نہ کیجئے
6۔ اکیلی لڑکی یا نوجوان عورت اپنے محرم کے علاوہ کسی مرد یا 12 سال سے زائد عمر کے لڑکے کو اپنے اتنا قریب آنے کا موقع نہ دے کہ وہ اُس کے جسم کو ہاتھ لگا سکے
7 ۔ اکیلی لڑکی یا نوجوان عورت اپنے محرم کے علاوہ کسی مرد یا 12 سال سے زائد عمر کے لڑکے کے ساتھ تنہا کمرے میں یا کسی الگ جگہ میں ہونے سے بچے
8 ۔ اکیلا لڑکا غیر محرم اکیلی عورت یا اپنے سے بڑی عمر کی لڑکی کے ساتھ تنہا کمرے میں یا کسی الگ جگہ میں ہونے سے بچے
اکیلی لڑکی یا نوجوان عورت اپنے محرم کے علاوہ کسی مرد یا 12 سال سے زائد عمر کے لڑکے ۔۔۔۔۔۔
حالانکہ 12 سال کی عمر کی یہ قید دورِ حاضر میں دکشن بھارت (جنوبی ہند) کے لئے شائد مناسب ہو لیکن آج کل تو گرم علاقوں مثلاَ شمالی سرحدی پاکستان ، افغانستان ، عرب ممالک وغیرہ کے لئے 10 سال کی قید بھی کافی ہے :smile:
حیدرآبادی صاحب
جہاں تک مسلمان ہونے کا تعلق ہے تو آٹھ سال سے زیادہ عمر کے لڑکے کو اس ذمرے میں شمار کرنا چاہیئے ۔ میں نے کئی دوسرے امور کو مدِ نظر رکتے ہوے بارہ سال لکھا ہے ۔
رہا دکشن یا اُتر تو میرے خیال میں دکشن میں دس اور اُتر میں بارہ سال ہونا چاہیئے ۔
چوتھا اچھا ہے۔
اجمل چچا، آپ آجکل کم کم پوسٹس کر رہے ہیں، خیریت ہے نا؟
ماوراء صاحبہ
صرف چوتھا ؟