لاہور میں ہائی کورٹ کے باہر آج دوپہر دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 25 اشخاص ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے ۔ ہلاک ہونے والوں میں 20 پولیس والے ہیں ۔ یہ دھماکہ اس مقام پر ہوا جہاں کچھ دیر بعد وکیلوں کی احتجاجی ریلی پہنچنے والی تھی۔ وکیل ہر جمعرات کو احتجاجی مظاہرہ اور عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہیں ۔ وکیلوں کی ایک ریلی ایوان عدل سے ہائی کورٹ کی جانب روانہ ہوچکی تھی جبکہ ہائی کورٹ بار ایسوس ایشن کا اجلاس ختم ہونے کے بعد یہ اعلان ہو چکا تھا کہ وکیل ریلی کے لیے باہر نکلیں لیکن اسی دوران ایک بڑے دھماکے کی آواز سنائی دی ۔
محترم اجمل انکل جی
السلامُ عليکُم
انکل جی کيا اب ہم صرف ان بم دھماکوں پر اپنی آرا دينے تک ہی رہ گۓ ہيں آۓ دن ہونے والے ان خُود کُش بم دھماکوں نے نا صرف بے گُناہوں کے خُون سے زمين رنگين کی ہے بلکہ عام انسان کو اتنا بے بس کر ديا ہے کہ ہر پل پُل صراط سے گُزرنے کی سی کيفيّت ہے کاش کہ کوئ اس مُستقل عزاب سے نکلنے کا راستہ بتا سکے جس سے ہم ہر لمحے گُزر رہے ہيں کون جانے اگلا آ نے والا دن ہمارے لۓ کيا لے کرآتا ہے مُسلمان ہيں تو اس بات پر ايمان ہے کہ جو رات قبر ميں آنے والی ہے وہ باہر نہيں آ سکتی پھر بھی شايد
موت کا ايک دن مُعيّن ہے
نيند کيُوں رات بھر نہيں آتی
والا حساب ہے
دُعاگو
شاہدہ اکرم
شاہدہ اکرم صاحبہ
میں ان بے حس اور بیوقوف یا پاگل لوگوں میں سے ہوں جسے اللہ کی مہربانی سے موت سے ڈر نہیں لگتا ۔ شائد اس لئے کہ میں کئی بار موت کو بہت قریب سے دیکھ چکا ہوں ۔ بار بار مرنے والا موت مانگ کر بھی نہیں مرتا اور اللہ سے ڈرنے والا موت سے نہیں ڈرتا ۔